دوسری زیارت عاشورہ

یہ زیارت عاشورہ غیر معروف ہے جو زیارت مشہورہ ہی کیطرح اجر و ثواب کی حامل ہے اس میں سو مرتبہ لعنت کرنا اور سو مرتبہ سلام کرنا بھی نہیں ہے یہ ان لوگوں کیلئے فوز عظیم کی حیثیت رکھتی ہے جو اہم کاموں میں مشغول رہتے ہیں مزار قدیم میں اسکا جو طریقہ درج ہے وہ یہ ہے کہ جو شخص دور یا نزدیک سے حضرت امام حسین- کی زیارت کرنا چاہے تو وہ غسل کرے اور صحرا یااپنے گھر کی چھت پر جائے دو رکعت نماز بجا لائے اور الحمد کے بعد سورہ اخلاص پڑھے اور جب سلام پھیرلے تو آنحضرت کی طرف سلام کے ساتھ اشارہ کرے اور اسی سلام ،اشارے اور نیت کے ساتھ اسی جہت کیطرف متوجہ ہو جس میں وہ ہے یعنی حضرت امام حسین- کے مزار کربلا معلی کیطرف رخ کرے اور عاجزی و انکساری کے ساتھ یہ سلام پڑھے :

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْبَشِیرِ النَّذِیرِ وَابْنَ سَیِّدِ
آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص)کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خوشخبری دینے والے ڈرانے والے کے فرزنداور اوصیائ کے سردار کے 
الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا
فرزند آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا (ع)کے فرزند جوجہانوں کی عورتوں کی سردار ہیںآپ پر سلام ہو اے 
خِیَرَۃَ اﷲِ وَابْنَ خِیَرَتِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ثارَ اﷲِ وَابْنَ ثَارِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا
پسندیدہ خدا اور پسندیدہ خدا کے فرزند سلام ہو آپ پراے قربان خدااور قربان خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے 
الْوِتْرُ الْمَوْتُورُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْاِمامُ الْھَادِی الزَّکِیُّ وَعَلَی ٲَرْوَاح
وہ خون جس کا بدلہ لیا جانا ہے سلام ہوآپ پر اے وہ امام کہ جورہبر ہے پاک و پاکیزہ ہے اور سلام ہو ان روحوں پر جو 
حَلَّتْ بِفِنائِکَ وَٲَقامَتْ فِی جِوارِکَ، وَوَفَدَتْ مَعَ زُوَّارِکَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ مِنِّی مَا
آپ کی بارگاہ میں اترتی ہیں آپ کے قرب میں ٹھہرتی اور آپ کے زائروں کے ہمراہ آتی ہیں سلام ہو آپ پر
بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّہارُ فَلَقَدْ عَظُمَتْ بِکَ الرَّزِیَّۃُ وَجَلَّتْ فِی الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُسْلِمِینَ 
میری طرف سے جب تک زندہ ہوں اور رات دن کی آمد جاری ہے یقینا آپ کا سوگ بہت زیادہ اور بہت بھاری ہے
وَفِی ٲَھْل السَّمٰوَاتِ وَٲَھْلِ الْاََرَضِینَ ٲَجْمَعِینَ فَ إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ صَلَواتُ 
مومنوں اور مسلمانوں کے لیے اور ان سب پر بھاری ہے جو آسمانوں پر اورزمینوں میں ہیں پس ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف 
اﷲِ وَبَرَکاتُہُ وَتَحِیَّاتُہُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاﷲِ الْحُسَیْنِ وَعَلَی آبائِکَ الطَّیِّبِینَ 
لوٹیں گے خدا کی رحمتیں اور اس کی برکتیں ہوں اور سلام ہوں آپ پر اے ابا عبداللہ حسین (ع) اور سلام ہو آپ کے بزرگوں پر جو پاکیزہ 
الْمُنْتَجَبِینَ وَعَلَی ذُرِّیَّاتِکُمُ الْھُداۃِ الْمَھْدِیِّینَ۔ لَعَنَ اﷲُ ٲُمَّۃً خَذَلَتْکَ وَتَرَکَتْ نُصْرَتَکَ 
اور منتخب ہیں اور سلام آپکے فرزندوں پر جو ہدایت یافتہ رہبر ہیں خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکا ساتھ چھوڑاآپ کی مدد نہ کی 
وَمَعُونَتَکَ وَلَعَنَ اﷲُ ٲُمَّۃً ٲَسَّسَتْ ٲَساسَ الظُّلْمِ لَکُمْ وَمَھَّدَتِ الْجَوْرَ عَلَیْکُمْ وَطَرَّقَتْ
اور کمک نہ پہنچائی اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کرنے کی بنیاد ڈالی آپ پرستم کرنے کا سامان فراہم کیا آپ کو 
إلی ٲَذِیَّتِکُمْ وَتَحَیُّفِکُمْ وَجارَتْ ذلِکَ فِی دِیارِکُمْ وَٲَشْیاعِکُمْ، بَرِیْتُ إلَی اﷲِ 
آزار پہنچانے اور آپ کو بے گھر کرنے کی راہ نکالی اس ظلم و ستم کو آپ کے گھروں اورآپ کے ساتھیوں تک بڑھایا میں اظہار 
عَزَّوَجَلَّ وَ إلَیْکُمْ یَا سَادَاتِی وَمَوَالِیَّ وَٲَیِمَّتِی مِنْھُمْ وَمِنْ ٲَشْیاعِھِمْ وَٲَتْباعِھِمْ، 
بیزاری کرتا ہوں خدائے تعالیٰ کے اور آپکے سامنے اے میرے سردارمیرے آقا اور میرے امام ان سے انکے ساتھیوں سے انکے پیروکاروں سے 
وَٲَسْٲَلُ اﷲَ الَّذِی ٲَکْرَمَ یَا مَوالِیَّ مَقامَکُمْ وَشَرَّفَ مَنْزِلَتَکُمْ وَشَٲْنَکُمْ ٲَنْ یُکْرِمَنِی 
اور سوال کرتا ہوں خدا سے جس نے اے میرے آقا بلند کیا آپ کا مقام بڑھائی آپ کی عزت اور شان یہ کہ وہ مجھے بزرگی دے 
بِوِلایَتِکُمْ وَمَحَبَّتِکُمْ وَالائْتِمامِ بِکُمْ، وَبِالْبَرائَۃِ مِنْ ٲَعْدَائِکُمْ، وَٲَسْٲَلُ اﷲَ الْبَرَّ 
آپ کی ولایت آپ کی محبت آپ کی پیروی اور آپ کے دشمنوں سے بیزاری کے ذریعے سے اور سوال کرتا ہوں خدا سے جو بڑا 
الرَّحِیمَ ٲَنْ یَرْزُقَنِی مَوَدَّتَکُمْ وَٲَنْ یُوَفِّقَنِی لِلطَّلَبِ بِثارِکُمْ مَعَ الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ 
مہربان ہے یہ کہ وہ مجھے آپ کی مودّت نصیب کرے اور مجھے توفیق دے کہ آپ کے خون کابدلہ لوں اس امام کے ہمراہ 
الْھادِی مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مَعَکُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، وَٲَنْ یُبَلِّغَنِی 
جو آنے والے رہبر ہیں آل محمد(ص) میں سے ہیں اور یہ کہ وہ قرار دے مجھ کو آپ کے ساتھ دنیا وآخرت میں نیزمجھے بھی اس مقام محمود پر
الْمَقامَ الْمَحْمُودَ لَکُمْ عِنْدَ اﷲِ، وَٲَسْٲَلُ اﷲَ عَزَّوَجَلَّ بِحَقِّکُمْ وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی جَعَلَ 
پہنچائے جو اس نے آپ کیلئے خاص کیا ہے پھر سوال کرتا ہوں خدائے عزو جل سے آپ کے حق اور مرتبے کے واسطے سے جو خدا 
اﷲُ لَکُمْ ٲَنْ یُعْطِیَنِی بِمُصابِی بِکُمْ ٲَفْضَلَ مَا ٲَعْطیٰ مُصاباً بِمُصِیبَۃٍ، 
نے آپ کیلئے قرار دیا ہے کہ وہ آپ کی عزا داری کے بدلے میں مجھے بہترین اجر دے جو اس نے آپ کے کسی عز دار کو عنایت کیا ہو 
إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ، یَا لَھا مِنْ مُصِیبَۃٍ مَا ٲَفْجَعَھا وَٲَنْکاھا لِقُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ 
یقیناً ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹیں گے افسوس ہے کہ آپ کی اس مصیبت پر جوکتنی دلگداز اور گہری ہے مومنوں اور مسلمانوں 
وَالْمُسْلِمِینَ فَ إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی 
کے دلوں کے لیے پس ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ جائیں گے اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مجھے اس جگہ قرار دے 
فِی مَقامِی مِمَّنْ تَنالُہُ مِنْکَ صَلَواتٌ وَرَحْمَۃٌ وَمَغْفِرَۃٌ، وَاجْعَلْنِی عِنْدَکَ وَجِیھاً فِی 
جہاں پر کھڑا ہوں ان افراد میں جن پر تیری سلامتی، رحمت اور بخشش ہوئی ہے اور مجھے قرار دے اپنے حضور باعزت 
الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ فَ إنِّی ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ 
اور مقربین میں سے دنیا اور آخرت میں کیونکہ میں تیرا قرب چاہتا ہوں کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) کے صدقے ان پر 
وَعَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ۔ اَللّٰھُمَّ وَ إنِّی ٲَتَوَسَّلُ وَٲَتَوَجَّہُ بِصَفْوَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ 
اور انکی ساری آل پر تیری رحمتیں ہوں اے معبود! بے شک میں نے وسیلہ بنایا اور تیری طرف آیا بواسطہ مخلوق میں سے تیرے 
وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالطَّیِّبِینَ مِنْ ذُرِّیَّتِھِمَا، اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
پسندیدہ کے اور کائنات میں تیرے چنے ہوئوں یعنی حضرت محمد(ص) و حضرت علی(ع) اور ان دونوں کی پاکیزہ اولاد کو وسیلہ بنایا پس اے معبود محمد(ص) 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ مَحْیایَ مَحْیاھُمْ، وَمَماتِی مَماتَھُمْ، وَلاَ تُفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَھُمْ فِی 
و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور بنا دے میری زندگی انکی زندگی جیسی اور میری موت انکی موت جیسی اور جدائی نہ ڈال مجھ میں اور ان میں دنیا 
الدُّنْیا وَالْاَخِرۃِ، إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ اَللّٰھُمَّ وَھذَا یَوْمٌ تَجَدَّدَ فِیہِ النِّقْمَۃُ، وَتَنَزَّلَ فِیہِ 
وآخرت میں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اے معبود آج وہ دن ہے جس میں نیا عذاب آتا ہے اور برستی ہے 
اللَّعْنَۃُ عَلَی اللَّعِینِ یَزِیدَ وَعَلَی آلِ یَزِیدَ وَعَلَی آلِ زِیادٍ وَعُمَرَ بْنِ سَعْدٍ وَالشِّمْرِ۔ 
لعنت پر لعنت ملعون ولعنتی یزید پر اور اولاد یزید پر اور زیاد پر اور لعنت ہے عمر بن سعد اور شمر پر 
اَللّٰھُمَّ الْعَنْھُمْ وَالْعَنْ مَنْ رَضِیَ بِقَوْلِھِمْ وَفِعْلِھِمْ مِنْ ٲَوَّلٍ وَآخِرٍ لَعْناً کَثِیراً وَٲَصْلِھِمْ 
اے معبود لعنت بھیج ان پر لعنت بھیج اس پر جو انکے قول و فعل پر راضی ہو اولین و آخرین میں سے بہت بہت لعنت ڈال دے انکا اپنی 
حَرَّنارِکَ وَٲَسْکِنْھُمْ جَھَنَّمَ وَسَائَتْ مَصِیراً وَٲَوْجِبْ عَلَیْھِمْ وَعَلَی کُلِّ مَنْ شایَعَھُمْ 
آگ کے شعلوں میں ٹھکانہ بنا ان کو جہنم میں ٹھہرا اور وہ کتنا برا ٹھکانہ ہے ضرور لعنت کر ان پر اور ان کے ساتھیوں پر 
وَبایَعَھُمْ وَتابَعَھُمْ وَساعَدَھُمْ وَرَضِیَ بِفِعْلِھِمْ وَافْتَحْ لَھُمْ وَعَلَیْھِمْ وَعَلَی کُلِّ مَنْ 
جنہوں نے ان سے پیمان باندھے انکی پیروی کی اور انکی مدد کرتے رہے اور انکے فعل پر راضی رہے کھول دے ان کیلئے اپنی ہر لعنت کا 
رَضِیَ بِذلِکَ لَعَناتِکَ الَّتِی لَعَنْتَبِھا کُلَّ ظالِمٍ، وَکُلَّ غاصِبٍ، وَکُلَّ جاحِدٍ،
راستہ اور ان پر بھی جو ان کے ظلم کو پسند کرتے ہیں اپنی طرف سے وہ لعنت کر جو لعنت کی ہے تو نے ہر ظالم پر ہر غاصب پرہر منکر پر ہر 
وَکُلَّ کافِرٍ، وَکُلَّ مُشْرِکٍ، وَکُلَّ شَیْطانٍ رَجِیمٍ، وَکُلَّ جَبَّارٍ عَنِیدٍ۔ اَللّٰھُمَّ الْعَنْ یَزِیدَ 
کافر پر ہر مشرک پر اور جو لعنت کی ہے تو نے ہر مردود شیطان پر اور ہر ضدی ستمگار پر اے معبود لعنت بھیج یزید پر 
وَآلَ یَزِیدَ وَبَنِی مَرْوانَ جَمِیعاً اَللّٰھُمَّ وَضَعِّفْ غَضَبَکَ وَسَخَطَکَ وَعَذابَکَ وَنَقِمَتَکَ
اولاد یزید پر اور اولاد مروان سب پر اے معبود دگنا کر دے اپنا غضب اپنا غصہ اپنا عذاب اور اپنی سزا 
عَلَی ٲَوَّلِ ظالِمٍ ظَلَمَ ٲَھْلَ بَیْتِ نَبِیِّکَ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ جَمِیعَ الظَّالِمِینَ لَھُمْ وَانْتَقِمْ
اس پہلے ظالم پر جس نے تیرے نبی کے خاندان پر ظلم کاآغاز کیا اے معبود لعنت کر ان سب پر جنہوں نے اہل بیت(ع) پر ظلم کیا اور تو ان 
مِنْھُمْ إنَّکَ ذُو نِقْمَۃٍ مِنَ الْمُجْرِمِینَ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ ٲَوَّلَ ظالِمٍ ظَلَمَ آلَ بَیْتِ مُحَمَّدٍ، 
سے انتقام لے کیونکہ تو مجرموں کو سزا دینے والا ہے اے معبود تو لعنت کر ان پہلے ظالموں پر جنہوں نے اہل بیت محمد(ص) پر ظلم کیا 
وَالْعَنْ ٲَرْواحَھُمْ وَدِیارَھُمْ وَقُبُورَھُمْ وَالْعَنِ اَللّٰھُمَّ الْعِصابَۃَ الَّتِی نازَلَتِ الْحُسَیْنَ 
اورلعنت بھیج ان کی روحوں پر ان کے گھروں پر اور انکی قبروں پر نیز لعنت کر اے معبود اس گروہ پر جنہوں نے حسین (ع) سے جنگ کی جو 
بْنَ بِنْتِ نَبِیِّکَ وَحارَبَتْہُ وَقَتَلَتْ ٲَصْحابَہُ وَٲَنْصارَہُ وَٲَعْوَانَہُ وَٲَوْلِیَائَہُ وَشِیعَتَہُ 
تیرے نبی(ص) کی دختر کے فرزند ہیں لعنت کر ان پر جس نے ان سے جنگ کی اور قتل کیا انکے ساتھیوں اور مدد گاروں کو اورقتل کیاانکے حامیوں انکے دوستوں
وَمُحِبِّیہِ وَٲَھْلَ بَیْتِہِ وَذُرِّیَّتَہُ، وَالْعَنِ اَللّٰھُمَّ الَّذِینَ نَھَبُوا مالَہُ،وَسَلَبُوا 
انکے پیروکاروں اور محبوں کو اور قتل کیا ان کے خاندان اور انکی اولاد کو اے معبود لعنت بھیج ان کا مال لوٹنے والوںاور ان کے خیمے 
حَرِیْمُہَُ، وَلَمْ یَسْمَعُوا کَلامَہُ وَلاَ مَقالَہُ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ کُلَّ مَنْ بَلَغَہُ ذلِکَ فَرَضِیَ 
تاراج کرنے والوں پر جنہوں نے توجہ نہ کی انکی گفتار اور ان کی پکار پراے معبود لعنت کر ان سب پر جنہوں نے یہ واقعہ سنا اور وہ اس 
بِہِ مِنَ الْاََوَّلِینَ وَالْاَخِرِینَ وَالْخَلائِقِ ٲَجْمَعِینَ إلی یَوْمِ الدِّینِ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
پر خوش ہوئے اولین و آخرین میں سے اور ساری مخلوق میں سے سب پر قیامت کے دن تک، سلام ہو آپ پر 
یَا ٲَبا عَبْدِاﷲِ الْحُسَیْنَ وَعَلَی مَنْ سَاعَدَکَ وَعاوَنَکَ وَوَاسَاکَ بِنَفْسِہِ، وَبَذَلَ 
اے ابا عبداللہ الحسین (ع)اور ان پر جنہوں نے آپ کا ساتھ دیاآپ کی مدد کی آپ کے لیے اپنی جانیں حاضر کر دیں اور آپ کا دفاع 
مُھْجَتَہُ فِی الذَّبِّ عَنْکَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ وَعَلَیْھِمْ، وَعَلَی رُوحِکَ وَعَلَی 
کرتے ہوئے اپنے خون میں نہا گئے سلام ہو آپ پر اے میرے آقا اور ان پر سلام آپ کی روح پر اور ان کی 
ٲَرْواحِھِمْ، وَعَلَی تُرْبَتِکَ وَعَلَی تُرْبَتِھِمْ۔ اَللّٰھُمَّ لَقِّھِمْ رَحْمَۃً وَرِضْواناً وَرَوْحاً 
روحوں پر اور سلام آپ کی قبر پر اور ان کی قبروں پر اے معبود ملاقات کر ان سے رحمت و خوشنودی سے اور راحت و
وَرَیْحاناً، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا عَبْدِاﷲِ، یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَیَابْنَ سَیِّدِ 
مسرت سے آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے اباعبداﷲ(ع) اے خاتم الانبیائ کے فرزند اے اوصیائ کے 
الْوَصِیِّینَ، وَیَابْنَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا شَھِیدُ یَابْنَ الشَّھِیدِ۔ 
سردار کے فرزند اے جہانوں کی عورتوں کی سردار کے فرزند آپ پر سلام ہو اے شہید ابن شہید 
اَللّٰھُمَّ بَلِّغْہُ عَنِّی فِی ھذِہِ السَّاعَۃِ وَفِی ھذَا الْیَوْمِ وَفِی ھذَا الْوَقْتِ وَکُلِّ وَقْتٍ تَحِیَّۃً
اے معبود! پہنچا ان کو میری طرف سے اس گھڑی آج کے دن اور اسی وقت اور ہر وقت بہت بہت درود 
وَسَلاماً، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْعالَمِینَ، وَعَلَی الْمُسْتَشْھَدِینَ مَعَکَ سَلاماً 
اور سلام، سلام ہو آپ پر اے جہانوں کے سردار کے فرزند اور ان پر جوآپ کے ہمراہ شہید ہوئے سلام ہو مسلسل 
مُتَّصِلاً مَا اتَّصَلَ اللَّیْلُ وَالنَّہارُ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ 
جب تک رات اور دن باقی رہیں سلام ہو حسین(ع) شہید پر جو علی(ع) کے فرزند ہیں سلام ہو 
عَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْعَبَّاسِ بْنِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ الشَّھِیدِ
شہید علی(ع) پر جو حسین(ع) کے فرزند ہیں سلام ہو شہید عباس (ع)پر جو امیر المومنین (ع)کے فرزند ہیں 
اَلسَّلَامُ عَلَی الشُّھَدائِ مِنْ وُلْدِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی الشُّھَدائِ مِنْ وُلْدِ 
سلام ہو ان شہیدوں پر جو امیر المومنین (ع)کی اولاد سے ہیں سلام ہو ان شہیدوں پر جو جعفر(ع) اور عقیل(ع) کی
جَعْفَرٍ وَعَقِیلٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی کُلِّ مُسْتَشْھَدٍ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
اولاد سے ہیں سلام ہو ان سب شہیدوں پر جو مومنوں میں سے ہیں اے معبود محمد(ص) 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبَلِّغْھُمْ عَنِّی تَحِیَّۃً وَسَلاماً اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اﷲِ وَعَلَیْکَ 
و آل محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور ان کو میرا درود اور سلام پہنچا آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول(ص) اور آپ(ص) پر 
اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ، ٲَحْسَنَ اﷲُ لَکَ الْعَزائَ فِی وَلَدِکَ الْحُسَیْنِ ں ، 
سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور برکات ہوں خدا آپ کو اس غم کا بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین - کے بارے میں پایا 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَعَلَیْکَ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ
آپ پر سلام ہو اے ابا الحسن (ع)اے مومنوں کے امیر اور آپ پرسلام خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں خدا آپ کو 
ٲَحْسَنَ اﷲُ لَکَ الْعَزائَ فِی وَلَدِکَ الْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا فاطِمَۃُ یَا بِنْتَ رَسُولِ
اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین (ع) کے بارے میں پایا آپ پر سلام ہو اے فاطمہ (ع)اے جہانوں کے پرودگار کے
رَبِّ الْعالَمِینَ وَعَلَیْکِ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ٲَحْسَنَ اﷲُ لَکِ الْعَزائَ فِی وَلَدِکِ 
رسول(ص) کی دخترآپ پر سلام خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں خدا آپکو اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین (ع) کے 
الْحُسَیْنِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ وَعَلَیْکَ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ
بارے میں دیکھا آپ پر سلام ہو اے ابا محمد الحسن (ع)آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں
ٲَحْسَنَ اﷲُ لَکَ الْعَزائَ فِی ٲَخِیکَ الْحُسَیْنِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَرْواحِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ
خدا آپ کو اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے بھائی حسین (ع) کے بارے میں پایا سلام ہو مومنین و مومنات کی روحوں پر 
الْاََحْیائِ مِنْھُمْ وَالْاََمْواتِ، وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ، ٲَحْسَنَ اﷲُ لَھُمُ 
کہ جو ان میں زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں ان سب پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوںخدا ان کو اس غم پر بہترین اجر 
الْعَزائَ فِی مَوْلاھُمُ الْحُسَیْنِ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِنَ الطَّالِبِینَ بِثارِہِ مَعَ إمامٍ عَدْلٍ 
دے جو انہیں اپنے مولا حسین (ع) کے بارے میں ہے اے معبود! ہمیں ان کے خون کا بدلہ لینے والوں میں قرار دے اس امام عادل 
تُعِزُّ بِہِ الْاِسْلامَ وَٲَھْلَہُ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔
کے ہمراہ جن کے ذریعے تو اسلام و مسلمانوں کو عزت دے گا اے جہانوں کے پروردگار۔
پھر سجدے میں جاکر پڑھے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی جَمِیعِ مَا نابَ مِنْ خَطْبٍ وَلَکَ الْحَمْدُ 
اے معبود تیرے لیے حمد ہے بوجہ اس بڑی مصیبت کے جو پیش آئی تیرے لیے حمد ہے 
عَلَی کُلِّ ٲَمْرٍ، وَ إلَیْکَ الْمُشْتَکیٰ فِی عَظِیمِ الْمُشْتَکیٰ فِی عَظِیمِ الْمُھِمَّاتِ بِخِیَرَتِکَ 
ہر معاملے میں اور تیری بارگاہ میں شکایت ہے ان بڑی مصیبتوں پر جو تیرے برگزیدہ دوستوں 
وَٲَوْلِیائِکَ وَذلِکَ لِما ٲَوْجَبْتَ لَھُمْ مِنَ الْکَرَامَۃِ وَالْفَضْلِ الْکَثِیرِ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی 
پر گزریں اس وجہ سے کہ تو نے لازم فرمائی ان کے لیے بزرگواری اور بہت زیادہ فضلیت پس اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) 
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی شَفاعَۃَ الْحُسَیْنِ یَوْمَ الْوُرُودِ وَالْمَقامِ الْمَشْھُودِ 
پر رحمت فرما اور مجھے نصیب کر حسین - کی شفاعت و سفارش جس دن آنا ہے مقام معین حوض کوثر پر جو وارد 
وَالْحَوْضِ الْمَوْرُودِ، وَاجْعَلْ لِی قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَکَ مَعَ الْحُسَیْنِ وَٲَصْحابِ 
ہونے کی جگہ ہے اور قرار دے میری اپنے حضور کی بہترین آمد جو حسن(ع) اور حسین(ع) کے اصحاب 
الْحُسَیْنِ الَّذِینَ وَاسَوْہُ بِٲَنْفُسِھِمْ، وَبَذَلُوا دُونَہُ مُھَجَھُمْ، وَجاھَدُوا مَعَہُ ٲَعْدائَکَ 
کے ہمراہ وہم رکاب ہو جنہوں نے ان پر اپنی جانیں قربان کیں انکے سامنے گردنیں کٹوا دیںاور انکے ساتھ ہو کرتیرے دشمنوں سے 
ابْتِغائَ مَرْضاتِکَ وَرَجَائِکَ، وَتَصْدِیقاً بِوَعْدِکَ، وَخَوْفاً مِنْ وَعِیدِکَ، إنَّکَ 
لڑے کہ تیری رضا پائیں اور امید لگائیں تجھ سے انہوں نے تیرے وعدے کو سچا جانا اور تیری سخت گیری سے ڈرے بے شک تو 
لَطِیفٌ لِمَا تَشائُ یَاٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
مہربان ہے اس کے لیے جسے تو چاہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔