زیارت امام علی نقی

اس کے بعد حرم کے اندر داخل ہو جائے مگر داخل ہوتے ہوئے پہلے دایاں پاؤں اندر رکھے پھر امام علی نقی - کی ضریح پاک کی طرف منہ کرئے، پشت قبلے کی جانب کرکے کھڑا ہو جائے اور سو مرتبہ کہے :

اﷲُ ٲکْبَر پھر آپ کیلئے یہ زیارت پڑھے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بن مُحَمَّدٍ الزَّکِیَّ 
خدا بزرگتر ہے آپ پر سلام ہو اے ابولحسن علی(ع) ابن محمد(ع) آپ پاک، ہدایت یافتہ 
الرَّاشِدَ النُّورَ الثَّاقِبَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکَاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا 
اور چمکتا ہوا نور ہیں آپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ آپ پر سلام ہو اے 
سِرَّ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبْلَ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا آلَاﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَۃَ اﷲِ 
خدا کے راز دان سلام ہو آپ پر اے خدا کی مضبوط رسی آپ پر سلام ہو اے خدا کے پیارے آپ پر سلام ہو اے خدا کے چنے ہوئے 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفْوَۃَ اﷲِاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَقَّ اﷲِ
آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار سلام ہو آپ پر اے خدا کے بھیجے ہوئے حق 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نُورَ الْاَنوَارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَازَیْنَ الْاََبْرَارِ 
آپ پر سلام ہو اے خدا کے حبیب آپ پر سلام ہو اے روشنیوں کی روشنی آپ پر سلام ہو اے نیکوں کی زینت 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَلِیلَ الْاََخْیَارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاعُنْصُرَ الْاََطْہارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا 
آپ پر سلام ہو اے نیکوکاران آپ پر سلام ہو اے جزو پاکاں آپ پر سلام ہو اے 
حُجَّۃَ الرَّحْمٰنِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارُکْنَ الْاِیمانِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلَی الْمُؤْمِنِینَ 
خدائے رحمن کی حجت آپ پر سلام ہو اے جزو ایمان آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے مولا 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ الصَّالِحِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یا عَلَمَ الْھُدَیٰ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا 
آپ پر سلام ہو اے نیکوںکے مددگار آپ پر سلام ہو اے نشان ہدایت آپ پر سلام ہو اے 
حَلِیفَ التُّقی اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَمُودَ الدِّینِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خَاتَمِ النَّبِیِّینَ اَلسَّلَامُ 
تقوی کے ساتھی آپ پر سلام ہو اے دین کے ستون آپ پر سلام ہو اے خاتم انبیائ کے فرزند آپ پر 
عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ سَیِّدَۃِ نِسَائِ الْعالَمِینَ 
سلام ہو اے اوصیائ کے سردار کے فرزند آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا(ع) کے فرزند جو زنان عالم کی سردار ہیں 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْاََمِینُ الْوَفِیُّ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْعَلَمُ الرَّضِیُّ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
آپ پر سلام ہو کہ آپ باوفا اور امانتدار ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ پسندیدہ نشان ہیں آپ پر سلام ہو 
ٲَیُّھَا الزَّاھِدُ التَّقِیُّ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْحُجَّۃُ عَلَی الْخَلْقِ ٲَجْمَعِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا 
کہ آپ سیر چشم پرہیزگار ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ ساری مخلوق پر خدا کی حجت ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ 
التَّالِی لِلْقُرْآنِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْمُبَیِّنُ لِلْحَلالِ مِنَ الْحَرامِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا 
عظیم قرآن خوان ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ حلال و حرام کو بیان کر نے والے ہیں آپ پر سلام ہو کہ آپ 
الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الطَّرِیقُ الْواضِحُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا النَّجْمُ اللاَّئِحُ 
خیر خواہ اور مددگار ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ واضح راستہ ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ چمکتا ستارہ ہیں 
ٲَشْھَدُ یَا مَوْلایَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ ٲَنَّکَ حُجَّۃُ اﷲِ عَلَی خَلْقِہِ وَخَلِیفَتُہُ فِی بَرِیَّتِہِ وَٲَمِینُہُ فِی 
میں گواہ ہوں اے میرے آقا اے ابوالحسن(ع) کہ آپ خلق خدا پر اس کی حجت، اس کی مخلوق پر اس کے خلیفہ، اس کے شہروں میں 
بِلادِھِ وَشَاھِدُھُ عَلَی عِبَادِھِ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ کَلِمَۃُ التَّقْوَی وَبَابُ الْھُدَیٰ وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقیٰ 
اسکے نمائندہ اور اس کے بندوں پر اس کے گواہ ہیں میں گواہ ہوں کہ آپ روح پرہیزگاری، ہدایت کے دروازہ، مضبوط ترین وسیلہ 
وَالْحُجَّۃُ عَلَی مَنْ فَوْقَ الْاََرْضِ وَمَنْ تَحْتَ الثَّرَی وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ الْمُطَہَّرُ مِنَ الذُّنُوبِ 
اور حجت ہیں ہر چیز پر جو زمین کے اوپر اور جو اس کے نیچے ہے میں گواہ ہوں اس پر کہ آپ گناہ و خطا سے پاک،
الْمُبَرَّٲُ مِنَ الْعُیُوبِ وَالْمُخْتَصُّ بِکَرامَۃِ اﷲِ وَالْمَحْبُوُّ بِ حُجَّۃِ اﷲِ وَالْمَوْھُوبُ لَہُ کَلِمَۃُ اﷲِ 
نقص و عیب سے بری، خدا کی دی ہوئی بزرگی میں خاص، خدا کی طرف سے حجت اور خدا کے کلام سے مشرف ہیں 
وَالرُّکْنُ الَّذِی یَلْجَٲُ إلَیْہِ الْعِبادُ وَتُحْیی بِہِ الْبِلادُ وَٲَشْھَدُ یَا مَوْلایَ ٲَنِّی بِکَ وَبِآبائِکَ 
آپ وہ ستون ہیں کہ لوگ جس کی پناہ لیتے ہیں اور شہر جس سے آباد رہتے ہیں میں گواہ ہوں اے میرے آقا میں آپ پر، آپ کے بزرگوں پر 
وَٲَبْنَائِکَ مُوقِنٌ مُقِرٌّ وَلَکُمْ تَابِعٌ فِی ذَاتِ نَفْسِی وَشَرَائِعِ دِینِی وَخَاتِمَۃِ عَمَلِی وَمُنْقَلَبِی 
اور فرزندوں پر اعتقاد رکھتا ہوں میں تابع ہوں آپ کا اپنی ذات میں، دینی احکام میں، اپنے عمل کے انجام میں اور لوٹ کر جانے کی 
وَمَثْوَایَ وَٲَنِّی وَلِیٌّ لِمَنْ وَالاکُمْ وَعَدُوٌّلِمَنْ عَادَاکُمْ مُؤْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَعَلانِیَتِکُمْ وَٲَوَّلِکُمْ 
جگہ میں اور میں دوست ہوں آپکے دوستوں کا اور دشمن ہوں آپکے دشمنوں کا، ایمان رکھتا ہوںآپ کے باطن و ظاہر پر اور آپ کے 
وَآخِرِکُمْ بِٲَبِی ٲَنْتَ وَٲُمِّی وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔
اوّل و آخر پر قربان آپ پر میرے ماں باپ اور آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔
پھر قبر مبارک پر بوسہ دے پہلے دایاں پھر بایاں رخسار اس پر رکھے، اس کے بعد کھڑے ہو کر کہے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَصَلِّ عَلَی حُجَّتِکَ الْوَفِیِّ وَوَلِیِّکَ الزَّکِیِّ وَٲَمِینِکَ 
اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور اپنی اس باوفا حجت اور اپنے اس پاکباز ولی پر رحمت فرما، اپنے پسندیدہ 
الْمُرْتَضی وَصَفِیِّکَ الْھَادِی وَصِرَاطِکَ الْمُسْتَقِیمِ وَالْجَادَّۃِ الْعُظْمیٰ وَالطَّرِیقَۃِ الْوُسْطیٰ 
امانتدار اور باصفا رہبر پر رحمت کر، اپنے مقرر کردہ سیدھے راستے پر رحمت کر ،عظیم تر شاہراہ اور راہ و روشِ عدل پر رحمت کر ،کہ جو 
نُورِ قُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَلِیِّ الْمُتَّقِینَ وَصاحِبِ الْمُخْلِصِینَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ 
مومنوں کے دلوں کی روشنی، پرہیزگاروں کے دوست اور خلوص والوں کے ہمدم ہیں اے معبود رحمت نازل فرما ہمارے آقا محمد(ص) 
وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَصَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّاشِدِ الْمَعْصُومِ مِنَ الزَّلَلِ وَالطَّاھِرِ 
اور انکے خاندان پر اور امام علی(ع) نقی(ع) بن امام محمد تقی(ع) پر رحمت فرما جو ہدایت والے، خطا ولغزش سے محفوظ، پریشان خیالی سے پاک سب 
مِنَ الْخَلَلِ وَالْمُنْقَطِعِ إلَیْکَ بِالْاََمَلِ الْمَبْلُوِّ بِالْفِتَنِ وَالْمُخْتَبَرِ بِالْمِحَنِ وَالْمُمْتَحَنِ بِحُسْنِ 
سے پاک، سب سے کٹ کر تیری آرزو رکھنے والے، آزمائشوں میں پڑنے والے، مشکلوں میں گھرنے 
الْبَلْوَیٰ وَصَبْرِ الشَّکْوَیٰ مُرْشِدِ عِبَادِکَ وَبَرَکَۃِ بِلادِکَ وَمَحَلِّ رَحْمَتِکَ 
والے، سختیوں میں آزمائے ہوئے اور رنج میں صبر کرنے والے امام تیرے بندوں کے رہبر، تیرے شہروں کی برکت، تیری رحمت کی 
وَمُسْتَوْدَعِ حِکْمَتِکَ وَالْقَائِدِ إلَی جَنَّتِکَ الْعَالِمِ فِی بَرِیَّتِکَ وَالْھَادِی فِی خَلِیقَتِکَ 
قرار گاہ، تیری حکمت کے حامل، تیری جنت میں لے جانے والے، تیری مخلوق میں صاحب علم اور تیری خلق کے رہنما ہیں 
الَّذِی ارْتَضَیْتَہُ وَانْتَجَبْتَہُ وَاخْتَرْتَہُ لِمَقَامِ رَسُولِکَ فِی ٲُمَّتِہِ وَٲَلْزَمْتَہُ حِفْظَ شَرِیعَتِہِ فَاسْتَقَلَّ 
کہ جن کو تو نے پسند فرمایا، برگزیدہ بنایا اور امت رسول(ص) میں ان کا جانشین قرار دیا اور ان کی شریعت کا ذمہ دار ٹھہرایا پس انہوں نے 
بِٲَعْبَائِ الْوَصِیَّۃِ ناھِضاً بِھَا وَمُضْطَلِعاً بِحَمْلِہا لَمْ یَعْثُرْ فِی مُشْکِلٍ وَلاَ ھَفَا فِی مُعْضِلٍ بَلْ 
وصیت کا بار اٹھا لیا اور اسے بلند کیا اور وہ اسے اٹھانے کی طاقت بھی رکھتے تھے کسی مسئلہ میں غلطی نہ کی اور کسی الجھن میں عاجز نہ ہوئے بلکہ 
کَشَفَ الْغُمَّۃَ وَسَدَّ الْفُرْجَۃَ وَٲَدَّیٰ الْمُفْتَرَضَ۔ اَللّٰھُمَّ فَکَما ٲَقْرَرْتَ ناظِرَ نَبِیِّکَ بِہِ فَرَقِّہِ 
ہر پردہ ہٹایا، ہر رخنہ بند کیا اور ہر ذمہ داری پوری فرمائی اے معبود جس طرح تو نے ان کو اپنے نبی(ص) کی آنکھوں کا نور بنایا پس انہیں بلند 
دَرَجَتَہُ وَٲَجْزِلْ لَدَیْکَ مَثُوبَتَہُ وَصَلِّ عَلَیْہِ وَبَلِّغْہُ مِنَّا تَحِیَّۃً وَسَلاماً وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی
درجہ بھی دے انہیں اپنے حضور ثواب کثیر عطا کران پر رحمت کر ہماری طرف سے انکو درود و سلام پہنچا اور انکی محبت کے ذریعے ہم پر 
مُوالاتِہٰ فَضْلاً وَ إحْساناً وَمَغْفِرَۃً وَرِضْواناً إنَّکَ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیمِ۔اس کے بعد نماز زیارت 
فضل و احسان فرما ہمیں بخش دے اور ہم سے راضی ہو جا کہ یقینا تو بڑا ہی فضل کرنے والا ہے ۔
بجالائے پھر یہ کہے: یَا ذَا الْقُدْرَۃِ الْجامِعَۃِ وَالرَّحْمَۃِ الْواسِعَۃِ وَالْمِنَنِ الْمُتَتابِعَۃِ وَالْاَلائِ 
اے تمام تر قدرت کے مالک وسیع رحمت والے، لگاتار احسان کرنے والے، پے درپے
الْمُتَوَاتِرَۃِ وَالْاََیادِی الْجَلِیلَۃِ وَالْمَواھِبِ الْجَزِیلَۃِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِینَ 
عطا کرنے والے، بڑی بڑی نعمتوں کے مالک اور بھاری انعام دینے والے محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما جو سچے ہیں
وَٲَعْطِنِی سُؤْلِی وَاجْمَعْ شَمْلِی وَلُمَّ شَعَثِی وَزَکِّ عَمَلِی وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ 
اور میری مراد پوری کر، مجھے سکون بخش، پریشانی دور کر اور میرے عمل کو پاک فرما نیز میرے دل کو ٹیڑھا نہ ہونے دے جب مجھے 
ھَدَیْتَنِی وَلاَ تُزِلْ قَدَمِی وَلاَ تَکِلْنِی إلَی نَفْسِی طَرْفَۃَ عَیْنٍ ٲَبَداً وَلاَ تُخَیِّبْ طَمَعِی وَلاَ تُبْدِ 
ہدایت دے دی ہے، میرے قدم نہ اکھڑنے دے، مجھے ایک لمحہ بھر بھی اپنے نفس پر نہ چھوڑ نا، مجھے بری خواہش سے بچا، میری چھپی 
عَوْرَتِی وَلاَ تَھْتِکْ سِتْرِی وَلاَ تُوحِشْنِی وَلاَ تُؤْیِسْنِی وَکُنْ بِی رَؤُوفاً رَحِیماً وَاھْدِنِی
باتیں ظاہر نہ کر، میرا پردہ فاش نہ ہونے دے، مجھے خوفزدہ نہ کر اور ناامید نہ ہونے دے مجھ پر نرمی اور مہربانی فرما مجھے ہدایت دے 
وَزَکِّنِی وَطَہِّرْنِی وَصَفِّنِی وَاصْطَفِنِی وَخَلِّصْنِی وَاسْتَخْلِصْنِی وَاصْنَعْنِی وَاصْطَنِعْنِی 
اور پاک و صاف رکھ مجھے پسندیدہ بنا اور اپنا بنالے مخلص بنا اور نجات عطا فرما مجھے نیک بنا اور خاص کر 
وَقَرِّبْنِی إلَیْکَ وَلاَ تُباعِدْنِی مِنْکَ وَالْطُفْ بِی وَلاَتَجْفُنِی وَٲَکْرِمْنِی وَلاَ تُھِنِّی وَمَا 
مجھے اپنا قرب عطا کر اور خود سے دور نہ کر مجھ پر مہربانی فرما اور سختی نہ کر مجھے عزت دے اور خوار نہ کر جو کچھ میں نے
ٲَسْٲَلُکَ فَلاَ تَحْرِمْنِی وَمَا لاٲَسْٲَلُکَ فَاجْمَعْہُ لِی بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ 
مانگا ہے اس سے محروم نہ رکھ جو تجھ سے مانگا ہے وہ عطا فرما اپنی رحمت کے واسطے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے 
وٲَسْٲَلُکَ بِحُرْمَۃِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ وَبِحُرْمَۃِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ 
میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری کریم ذات کے واسطے سے، تیرے نبی محمد(ص) کے واسطے سے کہ، ان پر اور انکی آل(ع) پر تیری رحمتیں ہوں 
وَبِحُرْمَۃِ ٲَھْلِ بَیْتِ رَسُولِکَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ 
تیرے رسول(ص) کے اہل بیت(ع) کے واسطے سے کہ وہ ہیں امیر المؤمنین علی(ع)، حسن(ع)، حسین(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، 
وَجَعْفَرٍ وَمُوسی وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْخَلَفِ الْباقِی صَلَواتُکَ وَبَرَکاتُکَ 
جعفر(ع)، موسیٰ(ع)،علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع) اور خلف باقی و قائم ﴿عج﴾ان پر تیری رحمتیں اور برکتیں ہوں 
عَلَیْھِمْ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ وَتُعَجِّلَ فَرَجَ قائِمِھِمْ بِٲَمْرِکَ وَتَنْصُرَھُ وَتَنْتَصِرَ بِہِ 
کہ تو ان سب پر رحمت نازل فرما اور اپنے حکم سے قائم کے ظہور میں جلدی کر، ان کی مدد فرما، ان کے ذریعے اپنے دین کی نصرت کر،
لِدِینِکَ وَتَجْعَلَنِی فِی جُمْلَۃِ النَّاجِینَ بِہِ وَ الْمُخْلِصِینَ فِی طاعَتِہِ وٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّھِمْ لَمَّا 
مجھے ان کے پیروکاروں اور ان کے سچے فرمانبرداروں میں قرار دے۔ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے ان کے حق کے واسطے سے میری 
اسْتَجَبْتَ لِی دَعْوَتِی وَقَضَیْتَ لِی حاجَتِی وَٲَعْطَیْتَنِی سُؤْلِی وَکَفَیْتَنِی مَا ٲَھَمَّنِی مِنْ ٲَمْرِ 
دعا قبول کر، میری حاجت پوری فرما،جو مانگا ہے عطا کر، جس کا ڈر ہے اس میں مدد فرما، دنیا و آخرت کے 
دُنْیایَ وَآخِرَتِی یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ یَا نُورُ یا بُرْہانُ یَا مُنِیرُ یَا مُبِینُ یَارَبِّ اکْفِنِی شَرَّ 
بارے میں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے نور اے دلیل اے تابندہ اے بیان والے اے پروردگار میری مددکر سختیوں کے 
الشُّرُورِ وَآفاتِ الدُّھُورِ وٲَسْٲَلُکَ النَّجاۃَ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ۔ پھر اس مطلب کیلئے جو 
حملے اور زمانے کی مصیبتوں میں سوالی ہوں نجات کا جس دن صور پھونکا جائے گا۔
چاہے دعا کرے اور بہت زیادہ پڑھے: یا عُدَّتِی عِنْدَ الْعُدَدِ وَیَا رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ وَیَا کَھْفِی
اے ذخیروں کے شمار میں میرے ذخیرہ اے میری امید اے میرے سہارے اے میری پناہ 
وَالسَّنَدَ یَا واحِدُ یَا ٲَحَدُ وَیَا قُلْ ھُوَ اﷲُ ٲَحَدٌ ٲَسْٲَلُکَ اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ مَنْ خَلَقْتَ مِنْ 
و نگہبان اے یکتا اے یگانہ اے وہ جو خدائے یگانہ ہے سوال کرتاہوں اے معبودان کے واسطے سے جنہیں تو نے اپنی مخلوق میں پیدا 
خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی خَلْقِکَ مِثْلَھُمْ ٲَحَداً صَلِّ عَلَی جَماعَتِھِم ْوَافْعَلْ بِی کَذا وَکَذا
کیا اور مخلوق میں کسی کوان جیسا نہیں بنایا ان سب پر رحمت فرما اور میری فلاں فلاں حاجت پوری کر ۔
روایت ہے کہ حضرت(ع) نے فرمایا:میں نے خدا سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے کسی شخص کو مایوس نہ کرے جو میرے انتقال کے بعد میرے روضے پر یہ دعا پڑھے جو اوپر ذکر ہوئی ہے۔