تیسرا مطلب نوابِ اربعہ کی زیارت

امام العصر ﴿عج ﴾ کے چار خاص نمائندے و نائب ہیں انہیں نواب اربعہ کہا جاتا ہے اور وہ ابو عمر عثمان بن سعید اسدی‘ ابو جعفر محمد بن عثمان اسدی‘ ابو القاسم حسین بن روح نوبختی اور شیخ ابوالحسن علی بن محمد سمری ہیں۔ زائرین جب تک کاظمین شریفین کے حرم میں رہیں ان پر امام العصر -کے ان نواب اربعہ کی زیارت کے لیے بغداد جانا ضروری ہے کیونکہ ان میں سے ہر نائب خاص اگر دور کے شہروں میں سے کسی شہر میں دفن ہوتا تو بھی سفر کی تکالیف اٹھا کر ان کی زیارت سے فیض خاص کرنے کے لیے وہاں جانا چاہئے تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آئمہ کے خاص صحابہ میں سے کوئی بھی ان کی بزرگی اور مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا کیونکہ تقریباستر سال کی مدت تک یہ نیابت و سفارت کے مقام پر فائز رہ کر امام اور مومنین کے درمیان واسطہ بنے رہے اور ان کے ہاتھوں بہت سی کرامات ظاہر ہوئیں یہاں تک کہ بعض علمائ کرام ان نائبین خاص کی عصمت کے بھی قائل ہو گئے ہیں۔ یہ بات مخفی نہ رہے کہ جب یہ بزرگان اپنی دنیاوی زندگی میں امام العصر ﴿عج﴾ اور ان کی رعایا کے دمیان واسطہ و وسیلہ تھے اور ان کے ذریعے لوگوں کے عریضے اور حاجت سرکار کے سامنے پیش ہوتے تھے تو اب موت کے بعد بھی وہ اس اعلیٰ منصب پر فائزہیں اور انہیں وہی مقام حاصل ہے لہذا اب بھی حاجات و مشکلات کے بارے میں مومنوں کے خطوط و عرائض امام الزمان - تک پہنچا سکتے ہیں اور یہ چیز اپنے مقام پر مسلم و ثابت ہے۔ المختصر ان کے فضائل اور مناقب بہت زیادہ اور قابل ذکر ہیں لیکن زائرین محترم کو ان کی زیارت کی طرف رغبت دلانے کے لئے اتنی مقدار کافی ہے جس کا ہم نے ذکر کیا ہے ۔