زیارت امام آخر الزمان عجل اﷲ تعالیٰ فرجہ الشریف

اس ضمن میں آپ ﴿عج﴾نے یہ بھی فرمایا کہ جب تم لوگ ہمیں وسیلہ بنا کر خدا کی طرف یا ہماری طرف متوجہ ہونا چاہو تو اس طرح کہو جیسا کہ خدائے تعالیٰ نے فرمایا ہے۔

سَلامٌ عَلَی آلِ یسَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا داعِیَ اﷲِ وَرَبَّانِیَّ آیاتِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بابَ اﷲِ 
سلام ہو اولاد پیغمبر(ص) پر آپ پر سلام ہو اے خدا کے داعی اور اس کے کلام کے نگہبان سلام ہوآپ پر اے خدا کے باب 
وَدَیَّانَ دِینِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیفَۃَ اﷲِ وَناصِرَ حَقِّہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ 
اور اس کے دین کی حفاظت کرنے والے آپ پر سلام ہو اے خدا کے نائب اور حق کے مددگار آپ پر سلام ہو اے خدا کی حجت اور 
وَدَلِیلَ إرادَتِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا تالِیَ کِتابِ اﷲِ وَتَرْجُمانِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ فِی آنائِ 
اس کے ارادے کے مظہر سلام ہو آپ پراے قرآن کے قاری اور اس کی تشریح کرنے والے آپ پر سلام ہو رات کے
لَیْلِکَ وَٲَطْرافِ نَہارِکَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بَقِیَّۃَ اﷲِ فِی ٲَرْضِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مِیثاقَ 
اوقات میں اور دن کی ہر گھڑی میں آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین میں اس کے نمائندہ آپ پر سلام ہو اے خدا کے وہ 
اﷲِ الَّذِی ٲَخَذَھُ وَوَکَّدَھُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَعْدَ اﷲِ الَّذِی ضَمِنَہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا 
عہد جو اس نے باندھا اور پکا کیا آپ پر سلام ہو اے خدا کے وعدہ جس کا وہ ضامن ہے آپ پر سلام ہو کہ آپ ہیں
الْعَلَمُ الْمَنْصُوبُ وَالْعِلْمُ الْمَصْبُوبُ والْغَوْثُ وَالرَّحْمَۃُ الْواسِعَۃُ وَعْداً غَیْرَ مَکْذُوبٍ 
گاڑا ہوا علم، ہیں سپرد شدہ دانش، دادرس کشادہ تر رحمت اور وہ وعدہ ہیں جو جھوٹا نہیں 
اَلسَّلَامُ عَلَیکَ حِینَ تَقُومُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِینَ تَقْعُدُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِینَ تَقْرَٲُ وَتُبَیِّنُ 
آپ پر سلام ہوجب آپ قیام کریں گے آپ پر سلام ہو جب منتظربیٹھے ہیں آپ پر سلام ہو جب آپ قرآن پڑھیں اور تفسیر کریں 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِینَ تُصَلِّی وَتَقْنُتُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِینَ تَرْکَعُ وَتَسْجُدُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
آپ پر سلام ہو جب آپ نماز گزاریں اور قنوت پڑھیں آپ پر سلام ہو جب آپ رکوع اور سجدہ کرتے ہیں آپ پر سلام ہو
حِینَ تُھَلِّلُ وَتُکَبِّرُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِین تَحْمَدُ وَتَسْتَغْفِرُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ حِینَ تُصْبِحُ وَ
جب آپ ذکر الہیٰ کریں آپ پر سلام ہوجب حمد و استغفار کریں آپ پر سلام ہوجب آپ صبح اور 
تُمْسِی اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ فِی اللَّیْلِ إذا یَغْشیٰ وَالنَّہارِ إذا تَجَلَّیٰ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْاِمامُ 
شام کریں اورتسبیح بجا لائیں آپ پر سلام ہو رات میں جب وہ چھا جائے اور دن میں جب روشن ہو جائے آپ پر سلام ہو اے محفوظ 
الْمَٲْمُونُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْمُقَدَّمُ الْمَٲْمُولُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ بِجَوامِعِ السَّلامِ ٲُشْھِدُکَ 
امام آپ پر سلام ہو جس کے آنے کی آرزو ہے آپ پر سلام ہو ہر طبقے کی طرف سے سلام، میں آپ کوگواہ قرار دیتا ہوں
یَا مَوْلایَ ٲَنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُھُ 
اے میرے آقا اور گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور یہ کہ حضرت محمد(ص) اسکے بندے 
وَرَسُولُہُ لاَ حَبِیبَ إلاَّ ھُوَ وَٲَھْلُہُ وَٲُشْھِدُکَ یَا مَوْلایَ ٲَنَّ عَلِیّاً ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ 
اوررسول ہیں سوائے انکے کوئی حبیب نہیں اور ان کے اہلبیت(ع) کے آپ کو گواہ بناتا ہوں اے میرے آقا اس پر کہ علی (ع)امیر المؤمنین اور 
حُجَّتُہُ وَالْحَسَنَ حُجَّتُہُ وَالْحُسَیْنَ حُجَّتُہُ وَعَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ حُجَّتُہُ وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ 
اس کی حجت ہیں حسن(ع) اس کی حجت ہیں حسین(ع) اس کی حجت ہیںاور علی(ع) ابن الحسین(ع) اس کی حجت اور محمد(ع) ابن علی(ع) 
حُجَّتُہُ وَجَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ حُجَّتُہُ وَمُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ حُجَّتُہُ وَعَلِیَّ بْنَ مُوسی حُجَّتُہُ 
اس کی حجت اور جعفر(ع) ابن محمد(ع) اس کی حجت ہیں موسیٰ(ع) بن جعفر(ع) اس کی حجت ہیں علی(ع) بن موسیٰ(ع) اس کی حجت ہیں
وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ حُجَّتُہُ وَعَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ حُجَّتُہُ وَالْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ حُجَّتُہُ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ 
محمد(ع) بن علی(ع) اس کی حجت ہیں علی(ع) بن محمد(ع) اس کی حجت ہیں حسن(ع) بن علی(ع) اس کی حجت ہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ(ع) 
حُجَّۃُ اﷲِ ٲَنْتُمُ الْاََوَّلُ وَالْاَخِرُ وَٲَنَّ رَجْعَتَکُمْ حَقٌّ لاَ رَیْبَ فِیہا یَوْمَ لاَ یَنْفَعُ نَفْساً 
خدا کی حجت ہیں آپ(ع) ہی ہیں اول و آخر اور آپ(ع) کی رجعت حق ہے اس میں کوئی شک نہیں اس دن ایمان لانا کچھ نفع نہ دیگا جو اس سے 
إیمانُہا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ ٲَوْ کَسَبَتْ فِی إیمانِہا خَیْراً وَٲَنَّ الْمَوْتَ حَقٌّوَٲَنَّ ناکِراً 
پہلے ایمان نہ لایا ہوگا یا ایمان کے تحت نیکی کے کام نہ کیئے ہوں اور یقیناً موت حق ہے منکر 
وَنَکِیراً حَقٌّ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ النَّشْرَ حَقٌّ وَالْبَعْثَ حَقٌّ وَٲَنَّ الصِّراطَ حَقٌّ وَالْمِرْصادَ حَقٌّ 
و نکیر حق ہیں میں گواہی دیتا ہوںکہ قبر سے باہر آنا حق اور مردوں کا اٹھنا حق ہے، بے شک صراط سے گزرنا حق، نگرانی ہونا حق اور 
وَالْمِیزانَ حَقٌّ وَالْحَشْرَ حَقٌّوَالْحِسابَ حَقٌّ وَالْجَنَّۃَ وَالنَّارَ حَقٌّ وَالْوَعْدَ وَالْوَعِیدَ بِھِما حَقٌّ۔ 
اعمال کا تولا جانا حق ہے، حشر حق ہے، حساب کتاب حق ہے جنت و جہنم حق ہے ان کے بارے میں وعدہ اور وعید حق ہے
یَا مَوْلایَ شَقِیَ مَنْ خالَفَکُمْ وَسَعِدَ مَنْ ٲَطَاعَکُمْ فَاشْھَدْ عَلَی مَا ٲَشْھَدْتُکَ عَلَیْہِ 
اے میرے سردار آپ(ع) کا مخالف بد بخت ہے اور آپ(ع) کا پیروکار نیک بخت ہے پس میںگواہی دیتا ہوںاسکی جسکی آپ نے گواہی دی 
وَٲَنَا وَلِیٌّ لَکَ بَرِیٌٔمِنْ عَدُوِّکَ فَالْحَقُّ مَا رَضِیتُمُوھُ وَالْباطِلُ مَا ٲَسْخَطْتُمُوھُ 
میں آپ(ع) کا حبدار اور آپ(ع) کے دشمن سے بیزار ہوں پس حق وہ ہے جسے آپ(ع) پسند کریں او رباطل وہ ہے جس سے آپ(ع) ناخوش ہوں 
وَالْمَعْرُوفُ مَا ٲَمَرْتُمْ بِہِ وَالْمُنْکَرُ مَا نَھَیْتُمْ عَنْہُ فَنَفْسِی مُؤْمِنَۃٌ بِاﷲِ وَحْدَھُ 
نیکی وہ ہے جس کا آپ(ع) حکم دیں اور برائی وہ ہے جس سے آپ(ع) منع کریں پس میرا دل ایمان رکھتا ہے خدا پر جو یگانہ ہے 
لاَ شَرِیکَ لَہُ وَبِرَسُولِہِ وَبِٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَبِکُمْ یَامَوْلایَ ٲَوَّلِکُمْ 
اسکا کوئی شریک نہیں ہے اور اسکے رسول(ص) پر اورامیر المومنین(ع) پر اور آپ(ع) پر اے میرے آقا ایمان رکھتا ہوں اسی طرح آپ(ع) کے پہلے اور 
وَآخِرِکُمْ وَنُصْرَتِی مُعَدَّۃٌ لَکُمْ وَمَوَدَّتِی خَالِصَۃٌلَکُمْ آمِینَ آمِینَ۔اس زیارت کے بعد یہ دعا 
آخری پر اور میری نصرت آپ(ع) کے لیے حاضر ہے میری دوستی آپ(ع) کے لیے خالص ہے قبول فرما، قبول فرما۔
پڑھے:اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ نَبِیِّ رَحْمَتِکَ وَکَلِمَۃِ نُورِکَ وَٲَنْ
اے معبود یقیناً میں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ اپنے نبی محمد(ص)پر رحمت فرما جو رحمت و برکت والے اور تیرا نورانی کلمہ ہیںاور یہ کہ 
تَمْلَأَ قَلْبِی نُورَ الْیَقِینِ وَصَدْرِی نُورَ الْاِیمانِ وَفِکْرِی نُورَ النِّیَّاتِ وَعَزْمِی نُورَ الْعِلْمِ 
میرے دل کو نور یقین اور سینے کو نور ایمان سے بھردے اور میرے ذہن کو روشن نیتوں میرے ارادے کو نور علم میری قوت کو نور عمل 
وَقُوَّتِی نُورَ الْعَمَلِ وَلِسانِی نُورَ الصِّدْقِ وَدِینِی نُورَ الْبَصائِرِ مِنْ عِنْدِکَ وَبَصَرِی نُورَ الضِّیائِ 
میری زبان کو نور صداقت اور میرے دین کو اپنی طرف سے بصیرتوں کے نورسے پر کر دے میری آنکھ کو نور ضیائ سے 
وَسَمْعِی نُورَ الْحِکْمَۃِ وَمَوَدَّتِی نُورَ الْمُوالاۃِ لِمُحَمَّدٍ وَآلِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ حَتَّی ٲَلْقَاکَ 
میرے کان کو نور دانش اور میری دوستی کو محمد و آل محمد کی محبت کے نور سے بھر دے حتی کہ تجھ سے ملاقات کروں
وَقَدْ وَفَیْتُ بِعَھْدِکَ وَمِیثاقِکَ فَتُغَشِّیْنِی رَحْمَتَکَ یَا وَلِیُّ یَا حَمِیدُ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی 
جبکہ تیرے عہد و پیماں کو پورا کیا ہو پس تیری رحمت مجھے گھیر لے اے ولی اے تعریف والے اے معبود محمد مہدی(ع) پر درود 
مُحَمَّدٍ حُجَّتِکَ فِی ٲَرْضِکَ وَخَلِیفَتِکَ فِی بِلادِکَ وَالدَّاعِی إلَی سَبِیلِکَ وَالْقائِمِ 
و رحمت فرما جو تیری زمین میں تیری حجت ،تیرے شہروں میں تیرے خلیفہ تیرے راستے کی طرف بلانے والے، تیری عدالت پر قائم 
بِقِسْطِکَ وَالثَّائِرِ بِٲَمْرِکَ وَلِیِّ الْمُؤْمِنِینَ وَبَوَارِ الْکافِرِینَ وَمُجَلِّی الظُّلْمَۃِ وَمُنِیرِ الْحَقِّ 
رہنے والے، تیرے حکم سے بدلہ لینے والے، مومنوں کے ولی، کافروں کے لیے پیام موت، تاریکی میں روشنی کرنے والے حق کو 
وَالنَّاطِقِ بِالْحِکْمَۃِ وَالصِّدْقِ وَکَلِمَتِکَ التَّآمَّۃِ فِی ٲَرْضِکَ الْمُرْتَقِبِ 
عیاں کرنے والے حکمت و سچائی سے کلام کرنے والے جو تیری زمین میں تیرا کلمہ کامل وہ تیرے فرامین کے نگہبان اور تیرے 
الْخائِفِ وَالْوَلِیِّ النَّاصِحِ سَفِینَۃِ النَّجَاۃِ وَعَلَمِ الْھُدَیٰ وَنُورِ ٲَبْصارِ الْوَرَیٰ وَخَیْرِ مَنْ تَقَمَّصَ 
جبروت سے خوف زدہ ہیں، خیر خواہ ولی،نجات دلانے والی کشتی، ہدایت کے پرچم اور لوگوں کی آنکھوں کا نور ہیں قمیص اور چادر پہننے والوں میں 
وَارْتَدیٰ وَمُجَلِّی الْعَمَی الَّذِی یَمْلاََُ الْاََرْضَ عَدْلاً وَقِسْطاً کَمَا مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً 
بہترین اور اندھوں کو آنکھیں دینے والے ہیں جو زمین کوعدل و انصاف سے پرکریںگے جیسے وہ ظلم و جور سے بھری ہوئی ہو گی 
إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی وَلِیِّکَ وَابْنِ ٲَوْلِیَائِکَ الَّذِینَ فَرَضْتَ 
بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود اپنے ولی اور اپنے اولیائ کے﴿نسل در نسل﴾ فرزند پر رحمت نازل فرما جن کی 
طَاعَتَھُمْ وَٲَوْجَبْتَ حَقَّھُمْ وَٲَذْھَبْتَ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَہَّرْتَھُمْ تَطْھِیراً۔ اَللّٰھُمَّ انْصُرْھُ وَانْتَصِرْ 
اطاعت تو نے لازم فرمائی انکا حق واجب کیا اور ان سے پلیدی کو دور کیا انہیں پاک رکھا اور خوب پاک۔ اے معبود امام زمان(ع) کی مدد کر 
بِہِ لِدِینِکَ وَانْصُرْ بِہِ ٲَوْلِیائَکَ وَٲَوْلِیَائَہُ وَشِیعَتَہُ وَٲَنْصارَھُ وَاجْعَلْنا مِنْھُمْ۔ 
انکے ذریعے اپنے دین کو غلبہ دے اور انکے ذریعے اپنے دوستوں، انکے دوستوں شیعوں اور مدد گاروں کو قوت دے اور ہمیں ان میں سے قرار دے 
اَللّٰھُمَّ ٲَعِذْھُ مِنْ شَرِّ کُلِّ باغٍ وَطاغٍ وَمِنْ شَرِّ جَمِیعِ خَلْقِکَ وَاحْفَظْہُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ 
اے معبود بچائے رکھ ان کو ہرباغی اور سرکش کے شر سے اور اپنی مخلوقات کے شر سے ان کو محفوظ رکھ ان کے آگے سے ان کے 
خَلْفِہِ وَعَنْ یَمِینِہِ وَعَنْ شِمالِہِ وَاحْرُسْہُ وَامْنَعْہُ مِنْ ٲَنْ یُوصَلَ إلَیْہِ بِسُوئٍ وَاحْفَظْ فِیہِ 
پیچھے سے انکے دائیں سے اور انکے بائیں سے ان کی نگہبانی کر ان کو بچائے رکھ اس سے کہ انہیں کوئی اذیت پہنچے ان کی حفاظت کر 
رَسُولَکَ وَآلَ رَسُولِکَ وَٲَظْھِرْ بِہِ الْعَدْلَ وَٲَیِّدْھُ بِالنَّصْرِ وَانْصُرْ ناصِرِیہِ وَاخْذُلْ 
کے اپنے رسول(ص) اور انکی آل (ع) کی حفاطت کر ان امام آخر(ع)کے ذریعے عدل کوظاہر کر اور نصرت دے کر ان کو قوی بنا ان کے ناصروں کی
خاذِلِیہِ وَاقْصِمْ قاصِمِیہِ وَاقْصِمْ بِہِ جَبابِرَۃَ الْکُفْرِ وَاقْتُلْ بِہِ الْکُفَّارَ 
مدد فرما انکو چھوڑ دے جو انکو چھوڑ گئے انکو کمزور کرنیوالوں کی کمر توڑ دے انکے ہاتھوں کفر کے سرداروں کو زیر کر انکی تلوار سے کافروں، 
وَالْمُنافِقِینَ وَجَمِیعَ الْمُلْحِدِینَ حَیْثُ کانُوا مِنْ مَشارِقِ الْاََرْضِ وَمَغَارِبِہا بَرِّہا وَبَحْرِہا 
منافقوں اور سارے بے دینوں کو قتل کرا دے وہ جہاں جہاں ہیں زمین کے مشرقوں اور اسکے مغربوں میں میدانوں اور سمندروں میں 
وَامْلَأَ بِہِ الْاََرْضَ عَدْلاً وَٲَظْھِرْ بِہِ دِینَ نَبِیِّکَ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وآلِہِ وَسَلَّمْ وَاجْعَلْنِی اَللّٰھُمَّ 
ان کے ذریعے زمین کو عدل سے بھر دے اور اپنے نبی کے دین کو غالب کر دے اور اے معبود مجھے 
مِنْ ٲَنْصارِھِ وَٲَعْوانِہِ وَٲَتْباعِہِ وَشِیعَتِہِ وَٲَرِنِی فِی آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ 
امام مہدی(ع) کے مدد گاروں، ان کے ساتھیوں، ان کے پیروکاروں اور ان کے شیعوں میں سے قرار دے اورآل (ع) محمد (ص) کے
مَا یَٲْمُلُونَ وَفِی عَدُوِّھِمْ مَا یَحْذَرُونَ إلہَ الْحَقِّ آمِینَ 
بارے میں جسکی وہ تمنا رکھتے ہیں اور ان کے دشمنوں میں جس سے وہ دور رہتے ہیں میرے لیے آشکار فرما اے سچے معبود ایسا ہی ہوا
یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے صاحب جلال و بزرگی اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔