(زیارت دیگر امام آخر الزماں ﴿عج

علما حق نے معتبر کتابوں میں لکھا ہے کہ یہ زیارت دروازے پر کھڑے ہو کر پڑھے کہ یہ بہ منزلہ اذن دخول کے ہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیفَۃَ اﷲِ وَخَلِیفَۃَ آبائِہِ الْمَھْدِیِّیْنَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَصِیَّ الْاََوْصِیائِ 
سلام ہو آپ(ع) پر اے خدا کے نائب اور اپنے ہدایت یافتہ بزرگان کے نائب سلام ہو آپ(ع) پر اے تمام گزشتہ اوصیائ کے
الْماضِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حافِظَ ٲَسْرَارِ رَبِّ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بَقِیَّۃَ اﷲِ مِنَ 
وصی سلام ہو آپ پر اے پروردگار جہاں کے اسرار کے محافظ سلام ہو آپ پر کہ خدا نے اپنے نیک برگزیدہ بندوں 
الصَّفْوَۃِ الْمُنْتَجَبِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْاََنْوَارِ الزَّاھِرَۃِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْاََعْلامِ 
میں سے آپ کو باقی رکھا آپ(ع) پر سلام ہو اے ان کے فرزند جو چمکتے ہوئے نور ہیں سلام ہو آپ پر اے ان کے فرزند جو لہراتے 
الْباھِرَۃِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْعِتْرَۃِ الطَّاھِرَۃِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَعْدِنَ الْعُلُومِ النَّبَوِیَّۃِ 
ہوئے جھنڈے ہیں آپ پر سلام ہو اے ان کے فرزند جن کی عترت پاک ہے آپ پر سلام ہو اے علوم نبوی کے گنج گراں مایہ 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بابَ اﷲِ الَّذِی لاَ یُؤْتیٰ إلاَّ مِنْہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَبِیلَ اﷲِ الَّذِی مَنْ 
آپ پر سلام ہو اے دروازہ الہی کہ جس کے بغیر کوئی اندر نہیں آ سکتا سلام ہو آپ پر اے خدا کی وہ راہ جو اسے چھوڑ کے 
سَلَکَ غَیْرَھُ ھَلَکَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ناظِرَ شَجَرَۃِ طُوبیٰ وَسِدْرَۃِ الْمُنْتَہی اَلسَّلَامُ 
چلے وہ تباہ ہو جاتا ہے آپ پر سلام ہو اے درخت طوبی اور سدرۃ المنتہیٰ کو دیکھنے والے آپ پر 
عَلَیْکَ یَا نُورَ اﷲِ الَّذِی لاَ یُطْفَٲُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ الَّتِی لاَ تَخْفیٰ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
سلام ہو اے خدا کے وہ نور جو بجھتا نہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کی وہ حجت جو چھپتی نہیں آپ پر سلام ہو 
یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلَی مَنْ فِی الْاََرْضِ وَالسَّمائِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ سَلامَ مَنْ عَرَفَکَ بِما عَرَّفَکَ 
جو خدا کی حجت ہیں ہر موجود پر جو زمین و آسمان میں ہے آپ پر سلام ہو اسکا سلام جس نے آپکو پہچاناایسے جیسے خدا نے آپکی معرفت کرائی 
بِہِ اﷲُ وَنَعَتَکَ بِبَعْضِ نُعُوتِکَ الَّتِی ٲَنْتَ ٲَھْلُہا وَفَوْقَہا ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ الْحُجَّۃُ عَلَی مَنْ 
اور آپ کے وہ اوصاف گنوائے جن کے آپ اہل ہیں بلکہ ان سے بلند ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ حجت ہیں اس پر 
مَضَیٰ وَمَنْ بَقِیَ وَٲَنَّ حِزْبَکَ ھُمُ الْغالِبُونَ وَٲَوْلِیائَکَ ھُمُ الْفائِزُونَ وَٲَعْدَائَکَ ھُمُ الْخاسِرُونَ 
جو گزر گئے اور جو باقی ہیں بے شک آپکا گروہ فتح مند ہے آپکے دوست کامیابی پانے والے اور آپکے دشمن نقصان اٹھانے والے ہیں 
وَٲَنَّکَ خازِنُ کُلِّ عِلْمٍ وَفاتِقُ کُلِّ رَتْقٍ وَمُحَقِّقُ کُلِّ حَقٍّ وَمُبْطِلُ کُلِّ باطِلٍ رَضِیتُکَ یَا 
یقیناً آپ تمام علوم کے خزینہ دار، ہر گتھی سلجھانے والے، ہر حق کو ظاہر کرنے والے، ہر باطل کو غلط ثابت کرنے والے ہیں میں خوش ہوں 
مَوْلایَ إماماً وَہادِیاً وَوَلِیَّاً وَمُرْشِداً لاَ ٲَبْتَغِی بِکَ بَدَلاً وَلاَ ٲَتَّخِذُ
اے میرے آقا کہ آپ امام(ع) ہیں رہبر ہیںولی ہیں اور رہنما ہیں میں آپکے سوا کسی کا خواہش مند نہیں ہوں اور آپ کے علاوہ کسی کو
مِنْ دُونِکَ وَلِیّاً ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ الْحَقُّ الثَّابِتُ الَّذِی لاَ عَیْبَ فِیہِ وَٲَنَّ وَعْدَ اﷲِ فِیکَ حَقُّ 
اپنا سرپرست نہیں بناتا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ وہ محکم حق ہیں جس میں کوئی خامی نہیں اور آپکے بارے میں خدا کا وہ وعدہ سچا ہے 
لاَ ٲَرْتابُ لِطُولِ الْغَیْبَۃِ وَبُعْدِ الْاََمَدِ وَلاَ ٲَتَحَیَّرُ مَعَ مَنْ جَھِلَکَ وَجَھِلَ بِکَ 
اور میں آپکی طویل غیبت اور مدت دراز میں شک نہیں لاتا اور میں سرگرداں نہیں اس طرح جو آپ کو اور آپ کے مقام کو نہیں جانتا 
مُنْتَظِرٌ مُتَوَقِّعٌ لِاَیَّامِکَ وَٲَنْتَ الشَّافِعُ الَّذِی لاَ تُنازَعُ وَالْوَلِیُّ الَّذِی لاَ تُدافَعُ ذَخَرَکَ 
بلکہ میں آپکے عہد کی امید و انتظار رکھتا ہوں آپ شفاعت کرنے والے ہیں اس میں اختلاف نہیں اور وہ ولی ہیں جو دور نہیں ہوتے 
اﷲُ لِنُصْرَۃِ الدِّینِ وَ إعْزَازِ الْمُؤْمِنِینَ وَالانْتِقامِ مِنَ الْجاحِدِینَ الْمارِقِینَ ٲَشْھَدُ ٲَنَّ 
خدا نے آپکو اپنے دین کی نصرت، مومنوں کی عزت و حرمت اور ضدی جاہل دشمنوں سے انتقام لینے کیلئے محفوظ کر رکھا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ 
بِوِلایَتِکَ تُقْبَلُ الْاََعْمالُ وَتُزَکَّیٰ الْاَفْعالُ وَتُضاعَفُ الْحَسَناتُ وَتُمْحَی السَّیِّئاتُ 
آپکی ولایت کے ذریعے اعمال قبول ہوتے ہیں، کاموں میں پاکیزگی آتی ہے، نیکیاں دگنی ہو جاتی ہیں اور برائیاں مٹ جاتی ہیں 
فَمَنْ جائَ بِوِلایَتِکَ وَاعْتَرَفَ بِ إمامَتِکَ قُبِلَتْ ٲَعْمالُہُ وَصُدِّقَتْ ٲَقْوالُہُ 
پس جو آپکی ولایت پر اعتقاد اور آپکی امامت پر یقین کیساتھ آئے اسکے اعمال قبول ہوتے ہیں اسکے اقوال میں سچائی آتی ہے 
وَتَضاعَفَتْ حَسَناتُہُ وَمُحِیَتْ سَیِّئاتُہُ وَمَنْ عَدَلَ عَنْ وِلایَتِکَ وَجَھِلَ مَعْرِفَتَکَ وَاسْتَبْدَلَ 
اسکی نیکیاں دگنی ہو جاتی ہیں اور اسکی بدیاں مٹ جاتی ہیںمگر جو آپکی ولایت سے برگشتہ ہو آپکی معرفت نہ رکھتا ہو اور آپکی جگہ کسی 
بِکَ غَیْرَکَ کَبَّہُ اﷲُ عَلَی مَِنْخَرِھِ فِی النَّارِ وَلَمْ یَقْبَلِ اﷲُ لَہُ عَمَلاً وَلَمْ یُقِمْ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ 
اور کو مانتا ہو تو خدا اسے منہ کے بل آگ میں ڈالے گاخدا س کے اعمال قبول نہیں کرے گا اور روز قیامت اس کے اعمال کا 
وَزْناً ٲُشْھِدُ اﷲَ وَٲُشْھِدُ مَلائِکَتَہُ وَٲُشْھِدُکَ یَا مَوْلایَ بِھَذَا ظاھِرُھُ کَباطِنِہِ 
وزن نہیں کریگا میں گواہ بناتا ہوںخدا کو اور گواہ بناتا ہوں اسکے فرشتوں کو اور گواہ بناتا ہوں آپکو اے میرے آقا اس پر کہ میرا ظاہر میرے باطن 
وَسِرُّھُ کَعَلانِیَتِہِ وَٲَنْتَ الشَّاھِدُ عَلَی ذلِکَ وَھُوَ عَھْدِی إلَیْکَ وَمِیثاقِی لَدَیْکَ إذْ ٲَنْتَ 
جیسااور پوشیدہ آشکار جیسا ہے اور آپ اس بات کے گواہ ہیں اور وہ آپ سے میرا عہد اور آپ کے سامنے میرا پیمان ہے کیونکہ آپ 
نِظامُ الدِّینِ وَیَعْسُوبُ الْمُتَّقِینَ وَعِزُّ الْمُوَحِّدِینَ وَبِذلِکَ ٲَمَرَنِی رَبُّ الْعالَمِینَ فَلَوْ 
دین کے نگہدار پرہیز گاروں کے سردار اور توحید پرستوں کی عزت ہیں اس کا حکم مجھے جہانوں کے پروردگار نے دیا پس اگر زمانے 
تَطاوَلَتِ الدُّھُورُ وَتَمادَتِ الْاََعْمارُ لَمْ ٲَزْدَدْ فِیکَ إلاَّ یَقِیناً وَلَکَ إلاَّ حُبّاً وَعَلَیْکَ إلاَّ 
دراز ہوجائیں اور عمریں طویل ہو جائیں تو بھی آپ کے بارے میں یقین بڑھے گا اور آپ کی محبت زیادہ ہو گی 
مُتَّکَلاً وَمُعْتَمَداًوَلِظُھُورِکَ إلاَّ مُتَوَقَّعاًوَمُنْتَظَراً وَلِجِہادِی بَیْنَ یَدَیْکَ مُتَرَقَّباً فَٲَبْذُلْ 
آپ پر بھروسہ اور اعتماد بڑھے گا میںآپکے ظہور کی امیدو انتظا ر کروں گا میں آپکی معیت میںجہاد کیلئے آمادہ رہوں گا تاکہ میں اپنی 
نَفْسِی وَمالِی وَوَلَدِی وَٲَھْلِی وَجَمِیعَ مَا خَوَّلَنِی رَبِّی بَیْنَ یَدَیْکَ وَالتَّصَرُّفَ بَیْنَ ٲَمْرِکَ 
جان اپنا مال اپنی اولاد اپنا کنبہ اور جو کچھ خدا نے دیا ہے وہ آپ کے سامنے پیش کروں اور آپ کے امر اور نہی کی 
وَنَھْیِکَ مَوْلایَ فَ إنْ ٲَدْرَکْتُ ٲَیَّامَکَ الزَّاھِرَۃَ وَٲَعْلامَکَ الْباھِرَۃَ فَہا ٲَنَاذَا عَبْدُکَ 
حد میں رہوں اے میرے آقا پس اگر میں نے پالیا آپ کے روشن دنوں اور آپ کے لہراتے جھنڈوں کو تو میں آپ کا غلام ہوں 
الْمُتَصَرِّفُ بَیْنَ ٲَمْرِکَ وَنَھْیِکَ ٲَرْجُو بِہِ الشَّہادَۃَ بَیْنَ یَدَیْکَ وَالْفَوْزَ لَدَیْکَ مَوْلایَ 
آپ کا امر اور نہی کو ماننے والااور اس بات کا خواہاں کہ آپ کے سامنے شہادت پائوں اور آپ کے حضور کامیاب ہوں میرے مولا 
فَ إنْ ٲَدْرَکَنِی الْمَوْتُ قَبْلَ ظُھُورِکَ فَ إنِّی ٲَتَوَسَّلُ بِکَ وَبِآبائِکَ الطَّاھِرِینَ إلَی اﷲِ تَعالی 
اگر آپ کے ظہور سے پہلے مجھے موت آ جائے تو بے شک میں وسیلہ بناتا ہوں آپ کو اورآپ کے پاک بزرگان کو خدا کے حضور اور 
وَٲَسْٲَلُہُ ٲَنْ یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ یَجْعَلَ لِی کَرَّۃً فِی ظُھُورِکَ وَرَجْعَۃً فِی 
اس سے سوال کرتا ہوں کہ وہ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرمائے اور یہ کہ آپکے ظہور کے وقت مجھے زندہ کرے اور آپکے دور میں مجھے واپس لائے 
ٲَیَّامِکَ لِاَبْلُغَ مِنْ طاعَتِکَ مُرادِی وَٲَشْفِیَ مِنْ ٲَعْدَائِکَ فُؤَادِی مَوْلایَ وَقَفْتُ فِی 
تاکہ آپکی اطاعت سے اپنی مراد کو پہنچوں اور دشمنوں کی نابودی سے اپنا دل ٹھنڈا کروں میرے مولا آپ کی زیارت کیلئے کھڑا ہوں 
زِیارَتِکَ مَوْقِفَ الْخاطِئِینَ النَّادِمِینَ الْخائِفِینَ مِنْ عِقابِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَقَدِ اتَّکَلْتُ 
جیسے کھڑے ہوتے ہیں خطا کار شرمسار کہ جو جہانوں کے پروردگار کے عذاب سے ڈرتے ہیں یقینا میں اعتماد کرتا ہوں 
عَلَی شَفاعَتِکَ وَرَجَوْتُ بِمُوالاتِکَ وَشَفاعَتِکَ مَحْوَ ذُنُوبِی وَسَتْرَ عُیُوبِی 
آپکی شفاعت پر اورامید وار ہوں بوجہ آپکی محبت کے اور آپکی شفاعت سے میرے گناہ مٹ جائیں گے میرے عیب چھپ جائینگے 
وَ مَغْفِرَۃَ زَلَلِی فَکُنْ لِوَلِیِّکَ یَا مَوْلایَ عِنْدَ تَحْقِیقِ ٲَمَلِہِ وَاسْٲَلِ اﷲَ 
اور میری خطائیں معاف ہو جائیں گی اپنے موالی کا ساتھ دیں اے میرے مولا تاکہ اس کی آرزو بر آئے اور خدا سے دعا کریں کہ 
غُفْرانَ زَلَلِہِ فَقَدْ تَعَلَّقَ بِحَبْلِکَ وَتَمَسَّکَ بِوِلایَتِکَ وَتَبَرَّٲَ مِنْ ٲَعْدائِکَ۔ 
خدا اسکی خطائیں معاف کرے کہ وہ آپکے دامن سے وابستہ ہے آپکی ولایت کا سہارا لیتا ہے اور آپکے دشمنوں سے بیزار ہے 
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَٲَنْجِزْ لِوَلِیِّکَ مَا وَعَدْتَہُ اَللّٰھُمَّ ٲَظْھِرْ کَلِمَتَہُ وَٲَعْلِ 
اے معبود محمد(ص) اور انکی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور تو نے اپنے ولی سے جو وعدہ کیا ہے پورا فرما اے معبود عیاں فرما ان کے قول کو اور عام کر 
دَعْوَتَہُ وَانْصُرْھُ عَلَی عَدُوِّھِ وَعَدُوِّکَ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ 
ان کی دعوت کو مدد دے انہیں ان کے اور اپنے دشمن کے خلاف اے جہانوں کے پرودگار اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر 
مُحَمَّدٍ وَٲَظْھِرْ کَلِمَتَکَ التَّامَّۃَ وَمُغَیَّبَکَ فِی ٲَرْضِکَ الْخائِفَ الْمُتَرَقِّبَ۔ اَللّٰھُمَّ انْصُرْھُ 
رحمت نازل فرما اور ظاہر فرما اپنے کامل تر کلمہ کوجو تیری زمین پر پوشیدہ و غائب اور حالت خوف میںمنتظر ہے اے معبود اس کی مدد کر 
نَصْراً عَزِیزاً وَافْتَحْ لَہُ فَتْحاً یَسِیراً اَللّٰھُمَّ وَٲَعِزَّ بِہِ الدِّینَ بَعْدَ الْخُمُولِ وَٲَطْلِعْ 
جس سے وہ غالب رہے اور اسے کامیابی دے آسانی کیساتھ اے معبود اسکے ہاتھوں دین کوغلبہ دے جب وہ کمزور ہو اسکے ذریعے 
بِہِ الْحَقَّ بَعْدَ الْاَُفُولِ وَٲَجْلِ بِہِ الظُّلْمَۃَ وَاکْشِفْ بِہِ الْغُمَّۃَ۔ اَللّٰھُمَّ وَآمِنْ 
حق کو ظاہر فرما جب وہ پوشیدہ ہو اسکے ذریعے تاریکی کو روشنی میں بدل دے اسکے ذریعے باطل کا پردہ ہٹا دے اے معبود امام العصر(ع) 
بِہِ الْبِلادَ وَاھْدِبِہِ الْعِبادَ اَللّٰھُمَّ امْلَأْ بِہِ الْاََرْضَ عَدْلاً وَقِسْطاً کَما مُلِئَتْ ظُلْماً
کے ذریعے شہروں کو امن عطا کر اور بندوں کو ہدایت دے اے معبود انکے ذریعے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے جیسے وہ ظلم و 
وَجَوْراً إنَّکَ سَمِیعٌ مُجِیبٌ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اﷲِ ائْذَنْ لِوَلِیِّکَ فِی الدُّخُولِ إلَی 
زیادتی سے بھر چکی ہے بے شک تو سننے والا قبول کرنے والا ہے آپ پر سلام ہو اے ولی خدا اجازت دیں اپنے محب کو کہ وہ آپ کے 
حَرَمِکَ صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْکَ وَعَلَی آبائِکَ الطَّاھِرِینَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔
حرم میں داخل ہو خدا کا درود ہو آپ پر اور آپ کے پاک و پاکیزہ آبائ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں ۔
اس کے بعد اس سرداب میںداخل ہوجائے جہاں امام العصر(ع) غائب ہوئے تھے دونوں دروازوںکے درمیان کھڑے ہو کر دروازوں کو اپنے ہاتھ سے پکڑے اور اس طرح کھانسے جیسے اندر آنے کی اجازت لینے والا شخص کھانسا کرتا ہے بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھے اور نیچے کی طرف سرداب میں آہستہ سے اترتا جائے جب ایک برآمدہ نما کھلی جگہ پر پہنچے تو وہاں دو رکعت نماز بجا لائے اور اس کے بعد یہ دعا پڑھے:
اﷲُ ٲَکْبَرُ اﷲُ ٲَکْبَرُ اﷲُ ٲَکْبَرُ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَاﷲُ ٲَکْبَرُ وَﷲِ الْحَمْدُالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی 
خدا بزرگتر ہے خدا بزرگتر ہے خدا بزرگتر ہے اللہ کے سوائ کوئی معبود نہیں اللہ بزرگتر ہے اور اللہ کیلئے ہی حمد ہے حمد ہے خدا کیلئے جس 
ھَدانا لِھَذا وَعَرَّفَنا ٲَوْلِیائَہُ وَٲَعْدآئَہُ وَوَفَّقَنا لِزِیارَۃِ ٲَئِمَّتِنا وَلَمْ یَجْعَلْنا مِنَ 
نے ہمیں یہ راہ دکھائی ہمیں اپنے دوستوں اور اپنے دشمنوں کی پہچان کرائی اور ہمیں ائمہ(ع) کی زیارت کی توفیق دی اس نے ہمیں ان 
الْمُعانِدِینَ النَّاصِبِینَ وَلاَ مِنَ الْغُلاۃِ الْمُفَوِّضِینَ وَلاَ مِنَ الْمُرْتابِینَ الْمُقَصِّرِینَ۔ اَلسَّلَامُ 
کے دشمنوں اور مخالفوں میں نہیں رکھا نہ غالیوں اور مفوّضہ میں داخل کیا اور نہ شک کرنے والوں شان گھٹانے والوں میں قرار دیا سلام 
عَلَی وَلِیِّ اﷲِ وَابْنِ ٲَوْلِیائِہِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمُدَّخَرِ لِکَرامَۃِ ٲَوْلِیائِ اﷲِ وَبَوارِ ٲَعْدائِہِ اَلسَّلَامُ 
ہو ولی خدا اور اولیائ خدا کے فرزند پر سلام ہو اس ذخیرہ پر جو دوستان خدا کی عزت اور دشمنوں کی نابودی کا ذریعہ ہے سلام ہو 
عَلَی النُّورِ الَّذِی ٲَرادَ ٲَھْلُ الْکُفْرِ إطْفائَہُ فَٲَبَی اﷲُ إلاَّ ٲَنْ یُتِمَّ نُورَھُ بِکُرْھِھِمْ وَٲَیَّدَھُ بِالْحَیَاۃِ 
اس نور پر کہ اہل کفر جسے بجھانے پر آمادہ ہوئے تو خدا نے انہیں روکاتاکہ انکی کراہت کے باوجود اس نور کو کامل کرے اسے زندہ رکھ کر قوت دے 
حَتَّی یُظْھِرَ عَلَی یَدِھِ الْحَقَّ بِرَغْمِھِمْ ٲَشْھَدُ ٲَنَّ اﷲَ اصْطَفَاکَ صَغِیراً وَٲَکْمَلَ لَکَ عُلُومَہُ 
حتی کہ اسکے ہاتھ پر اور دشمنوں کے باوجود حق ظاہر ہومیں گواہی دیتا ہوں کہ یقیناً خدا نے آپ کو بچپن ہی میںچنا اور اپنے تمام علوم 
کَبِیراً وَٲَنَّکَ حَیٌّ لاَ تَمُوتُ حَتّی تُبْطِلَ الْجِبْتَ وَالطَّاغُوتَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَعَلَی 
آپکو عطا کیے اور بے شک آپ زندہ ہیں مریں گے نہیں جب تک بت پرست و سرکش کو تباہ نہ کر دیں اے معبود مہدی(ع) پر رحمت فرما 
خُدَّامِہِ وَٲَعْوانِہِ عَلَی غَیْبَتِہِ وَنَٲْیِہِ وَاسْتُرْھُ سَتْراً عَزِیزاً وَاجْعَلْ لَہُ مَعْقِلاً حَرِیزاً وَاشْدُدِ 
ان کے خدمتگاروں پر ان کے ساتھیوں پر اور ان کی غیبت و دوری پر ان کوعزت کے ساتھ پوشیدہ رکھ اور انہیں محفوظ جگہ پر پناہ دے 
اَللّٰھُمَّ وَطْٲَتَکَ عَلَی مُعانِدِیہِ وَاحْرُسْ مَوالِیہِ وَزائِرِیہِ۔ اَللّٰھُمَّ کَما جَعَلْتَ قَلْبِی بِذِکْرِھِ 
اور اے معبود انکے ہاتھوں انکے دشمنوں پر سختی کر اور انکے دوستوں اور زائروں کو تحفظ دے اے معبود جسطرح تو نے میرے دل کو ان 
مَعْمُوراً فَاجْعَلْ سِلاحِی بِنُصْرَتِہِ مَشْھُوراً وَ إنْ حالَ بَیْنِی وَبَیْنَ لِقائِہِ الْمَوْتُ الَّذِی 
کے ذکر سے آباد کیا پس میرے ہتھیاروں کو انکی مدد میں رواں کر دے اور اگر میری موت مجھے ان سے نہ ملنے دے جسے تو نے اپنے 
جَعَلْتَہُ عَلَی عِبادِکَ حَتْماً وَٲَقْدَرْتَ بِہِ عَلَی خَلِیقَتِکَ رَغْماً فَابْعَثْنِی عِنْدَ خُرُوجِہِ ظاھِراً 
بندوں کے لیے لازم بنا رکھا اور تو نے مخلوق کی مرضی کے خلاف موت کو اس پرحاوی کیا ہے تو بھی امام(ع) کے خروج کے وقت مجھے کفن 
مِنْ حُفْرَتِی مُؤْتَزِراً کَفَنِی حَتَّی ٲُجاھِدَ بَیْنَ یَدَیْہِ فِی الصَّفِّ الَّذِی ٲَثْنَیْتَ عَلَی ٲَھْلِہِ فِی 
سمیت میری قبر سے اٹھانا تاکہ میں ان کے رو برو اس صف میں جہاد کروں جس کی تو نے اپنی کتاب میں تعریف فرمائی ہے جسے تو 
کِتابِکَ فَقُلْتَ کَٲَنَّھُمْ بُنْیانٌ مَرْصُوصٌ۔ اَللّٰھُمَّ طالَ الانْتِظارُوَشَمِتَ بِنَا الْفُجَّارُ وَصَعُبَ 
نے کہا کہ وہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح ثابت قدم ہیں اے معبود انتظار طویل ہو گیا بدکار ہم پر زیادتی کرتے ہیں جن سے بدلہ لینا 
عَلَیْنَا الانْتِصارُ اَللّٰھُمَّ ٲَرِنا وَجْہَ وَلِیِّکَ الْمَیْمُون فِی حَیاتِنا وَبَعْدَ الْمَنُونِ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَدِینُ 
ہمارے لیے مشکل ہے اے معبود ہمیں اس زندگی میں اور موت کے بعد اپنے ولی(ع) کا مبارک چہرہ دکھا دے اے معبود میں معتقد ہوں 
لَکَ بِالرَّجْعَۃِ بَیْنَ یَدَیْ صاحِبِ ہذِھِ الْبُقْعَۃِ الْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ 
کہ رجعت واقع ہو گی اس صاحب بار گاہ کے عہد میں المدد المدد المدد اے امام(ع) وقت 
قَطَعْتُ فِی وُصْلَتِکَ الْخُلاَّنَ وَھَجَرْتُ لِزِیارَتِکَ الْاََوْطانَ وَٲَخْفَیْتُ ٲَمْرِی عَنْ ٲَھْلِ 
آپ سے ملاقات کی خاطر میں دوستوں سے جدا ہوا ہوںآپکی زیارت کیلئے وطن چھوڑا ہے اور اپنے معاملے کو شہروں کے لوگوں 
الْبُلْدانِ لِتَکُونَ شَفِیعاً عِنْدَ رَبِّکَ وَرَبِّی وَ إلَی آبائِکَ وَمَوالِیَّ فِی حُسْنِ 
سے پوشیدہ رکھا ہے تاکہ آپ اپنے اور میرے رب کیسامنے میری شفاعت کریں اپنے بزرگوںاور میرے آقائوں سے سفارش کریں
التَّوْفِیقِ لِی وَ إسْباغِ النِّعْمَۃِ عَلَیَّ وَسَوْقِ الْاِحْسانِ إلَیَّ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ 
کہ میرے لیے بہترین توفیق بالا تر نعمتوں اور لگا تار مہربانیوں کی دعا کریں اے معبود محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر 
مُحَمَّدٍ ٲَصْحابِ الْحَقِّ وَقادَۃِ الْخَلْقِ وَاسْتَجِبْ مِنِّی مَا دَعَوْتُکَ وَٲَعْطِنِی مَا لَمْ ٲَنْطِقْ بِہِ 
رحمت فرما جو حق کے حامل اور مخلوق کے رہبر ہیں اور جو دعا میں نے مانگی ہے قبول فرما وہ بھی عطا کر جو میں نے اپنی دعا 
فِی دُعائِی مِنْ صَلاحِ دِینِی وَدُنْیایَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ وَصَلَّی اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ۔
میںطلب نہیں کیا دین و دنیا کی بہتری میں سے کہ بے شک تو تعریف والا شان والا ہے اور خدا محمد (ص)(ص) اور انکی پاک آل (ع) پر رحمت کرے 
اب صفہ میں چلا جائے وہاں دو رکعت نماز ادا کرے اور یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ عَبْدُکَ الزَّائِرُ فِی فِنائِ 
اے معبود تیرا یہ بندہ تیرے ولی(ع) کے آستان کی 
وَلِیِّکَ الْمَزُورِ الَّذِی فَرَضْتَ طاعَتَہُ عَلَی الْعَبِیدِ وَالْاََحْرارِ وَٲَنْقَذْتَ بِہِ ٲَوْلِیائَکَ مِنْ 
زیارت کر رہا ہے اس امام(ع) کی زیارت جس کی اطاعت تو نے ہر غلام و آزاد پرفرض کی اور جن کے ذریعے تیرے دوست عذاب جہنم 
عَذابِ النَّارِ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہا زِیارَۃً مَقْبُولَۃً ذاتَ دُعائٍ مُسْتَجابٍ مِنْ مُصَدِّقٍ بِوَلِیِّکَ غَیْرِ 
سے چھوٹیں گے اے معبود اسے میری مقبول زیارت قرار دے جس میں دعا قبول ہو جائے جو تیرے ولی کی تصدیق کرنے والے نے کی ہے 
مُرْتابٍ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ بِہِ وَلاَ بِزِیارَتِہِ وَلاَ تَقْطَعْ ٲَثَرِی مِنْ 
جس میں کوئی شک نہیں اے معبود اسے میری آخری حاضری و زیارت قرار نہ دے اور اس کی زیارت گاہ سے میرا نشان قدم قطع نہ کر
مَشْھَدِھِ وَزِیارَۃِ ٲَبِیہِ وَجَدِّھِ اَللّٰھُمَّ ٲَخْلِفْ عَلَیَّ نَفَقَتِی وَانْفَعْنِی بِما رَزَقْتَنِی فِی 
کہ میں نے انکے باپ دادا کی زیارت بھی کی ہے میں نے جو خرچ کیا ہے اس کا بدلہ دے دنیا وآخرت میںجو روزی دی ہے اسے 
دُنْیایَ وَآخِرَتِی لِی وَلاِِِخْوانِی وَٲَبَوَیَّ وَجَمِیعِ عِتْرَتِی ٲَسْتَوْدِعُکَ اﷲَ ٲَیُّھَا 
مفید بنا میرے لیے میرے بھائیوںاور والدین کے لیے اور میرے سارے خاندان کے لیے میں نے آپ کو سپرد خدا کیا اے وہ 
الْاِمامُ الَّذِی یَفُوزُ بِہِ الْمُؤْمِنُونَ وَیَھْلِکُ عَلَی یَدَیْہِ الْکافِرُونَ الْمُکَذِّبُونَ یَا مَوْلایَ 
امام(ع) جس کے ذریعے مومنین کامیاب ہوں گے اور جس کے ہاتھوں کافر اور جھٹلانے والے لوگ ہلاک ہوں گے اے میرے مولا 
یَابْنَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ جِئْتُکَ زائِراً لَکَ وَلِاَبِیْکَ وَجَدِّکَ مُتَیَقِّناً الْفَوْزَ 
اے حسن عسکری(ع) بن علی نقی(ع) کے فرزند حاضر ہوا ہوں آپکی زیارت کرنے اورآپکے باپ داد کی زیارت کرنے مجھے یقین ہے کہ آپکے 
بِکُمْ مُعْتَقِداً إمامَتَکُمْ اَللّٰھُمَّ اکْتُبْ ہذِھِ الشَّہادَۃَ وَالزِّیارَۃَ لِی عِنْدَکَ فِی عِلِّیِّینَ 
ذریعے کامیاب ہو جائوں گا میرا ایمان ہے کہ آپ امام ہیں اے معبود میرے نام پر یہ گواہی لکھ لے اور یہ زیارت اپنے ہاں علیین 
وَبَلِّغْنِی بَلاغَ الصَّالِحِینَ وَانْفَعْنِی بِحُبِّھِمْ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔
میں مجھے صالحین کے مقام و منزل پر پہنچا اور ان سے محبت کا اجر دے اے جہانوں کے پرودگار