نما زبجالانے کے آداب

جب قرأت کا ارادہ کرے تو آہستہ ’’اعوذ باﷲ من الشیطان الرّجیم ‘‘ کہے اور اس کے بعد پورے آداب، حضور قلب اور معانی پر غور کرتے ہوئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کرے، اسے مکمل کر کے ایک سانس کی مقدار خاموش رہنے کے بعد قرآن کریم کی کوئی سورت پڑھے لیکن بہتر ہے کہ سورہ عمّ،یا ھَل اَتیٰ یا لَا اُقسِمُ پڑھے پھر ایک سانس کی مقدار خاموش رہنے کے بعد قبل ازیں بتائے گئے طریقے سے ہاتھوں کو بلند کرکے تکبیر کہے۔ پھر رکوع میں جائے اور بائیں ہاتھ کو بائیں گھٹنے پر رکھنے سے پہلے دائیں ہاتھ کو دائیں گھٹنے پررکھے. جب کہ ہاتھوں کی انگلیوں کو گھٹنوں پر پھیلا کے رکھے کمر کو جھکاے رہے اور گردن کو لمبا کرکے کمر کے برابر اور نگاہیںقدموں کے درمیان رکھے اور کہے :سُبْحانَ رَبِّیَ الْعَظِیمِ وَبِحَمْدِھ ﴿پاک ہے میرا رب عظمت والا اور میں حمد کرتا ہوں ﴾ بہتر ہے کہ یہ ذکر تین یا پانچ یاسات مرتبہ کرے اور مناسب ہوگا کہ اس ذکر سے پہلے یہ دُعا پڑھے :
اَللّٰھُمَّ لَکَ رَکَعْتُ وَلَکَ ٲَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَٲَنْتَ رَبِّی خَشَعَ
اے معبود میں نے تیرے لیے رکوع کیا . تیرے سامنے جھکا ہوں اور تجھ پر ایمان رکھتا ہوںتجھ پر بھروسہ کرتا ہوں اور تو میرا رب ہے میرے کان،
لَکَ سَمْعِی وَبَصَرِی وَشَعْرِی وَبَشَرِی وَلَحْمِی وَدَمِی وَمُخِّی وَعَصَبِی وَعِظَامِی وَمَا 
میری آنکھیں، میرے بال،میری کھال،میرا گوشت، میرا خون، میرا مغز،میرے پٹھے، میری ہڈیاںاور میراسارا وجود تیرے آگے جھکا 
ٲَقَلَّتْہُ قَدَمَایَ غَیْرَ مُسْتَنْکِفٍ وَلاَ مُسْتَکْبِرٍوَلاَ مُسْتَحْسِرٍ۔
ہے نہ مجھے اس سے انکار ہے نہ کوئی غرور اور نہ ہی تھکا وٹ ہے ۔
اب رکوع سے سر اٹھائے اور سیدھا کھڑے ہوکر کہے:سَمِعَ اﷲُ لِمَنْ حَمِدَھُ ﴿خدانے حمد کرنے والے کی حمد سنی۔﴾ پھر تکبیر کہہ کر کھلے ہاتھوں کے ساتھ نہایت عاجزی اور خوف سے ہتھیلیاں زمین پر رکھے اور پھر سجدے میں جائے ،پیشانی خاک کربلا سے بنے ہوئے سجدہ گاہ پر رکھے اور تین، پانچ یا سات مرتبہسُبحان رَبِّیَ الاَعلیٰ وَ بِحَمدِھِ کہے : بہتر ہے کہ اس ذکر سے پہلے یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ لَکَ سَجَدْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ ٲَسْلَمْتُ، وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَٲَنْتَ رَبِّی 
اے معبود میں نے تیرے لیے سجدہ کیا تجھ پر ایمان رکھتا ہوں تیرے حوالے ہوں اور تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں تو میرا ربّ ہے 
سَجَدَ وَجْھِی لِلَّذِی خَلَقَہُ وَشَقَّ سَمْعَہُ وَبَصَرَہُ اَلْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعالَمِینَ تَبارَکَ
میرے چہرے نے اسے سجدہ کیا جو اس کا خالق ہے جس نے اس کے کان اور آنکھیں کھولیں حمد ہے خدا کے لیے جوجہانوں کا رب ہے بابرکت 
اﷲُ ٲَحْسَنُ الْخالِقِینَ
ہے خدا جو بہترین خالق ہے ۔
اب ذکر سجود کرے سر سجدہ سے اٹھائے، اور بیٹھنے کے بعد مستحب ہے کہ تکبیر کہے اور بیٹھنے کی مستحب کیفیت کے ساتھ بیٹھے ﴿جو فقہی کتب میںمذکور ہے﴾ اور کہے:
ٲَسْتَغْفِرُاﷲَ رَبِّی وَٲَتُوبُ إلَیْہاور نیز یہ کہے:اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَاجْبُرْنِی وَادْفَعْ عَنِّی
میں اﷲ سے مغفرت مانگتا ہوں جو میرا رب ہے ، اور توبہ کرتا ہوںاے معبود مجھے بخش دے مجھ پررحم فرما میری ضرورتیںپوری کر، بلائیں دور رکھ
وَعافِنِی إنِّی لِمَاٲَنْزَلْتَ إلَیَّ مِنْ خَیْرٍفَقِیرٌ تَبَارَکَ اﷲُ رَبُّ الْعالَمِینَ۔ 
اور عافیت دے یقیناً میں تیری عطا کامحتاج ہوں جو تو کرتا ہے بابرکت ہے اﷲ جو جہانوں کا رب ہے
پھر تکبیر کہہ کر دوسرے سجدے میں جائے اور سابقہ طریقہ سے سجدہ بجالائے اسکے بعد تھوڑی دیر بیٹھے اور پھر قیام کیلئے کھڑا ہوتے ہوئے کہے :بِحَوْلِ اﷲ وَقُوَّتِہِ ٲَقُومُ وَٲَقْعُدُ۔﴿میں خدا کی دی ہوئی قوّت سے ہی اُٹھتا بیٹھتا ہوں .﴾ جب سیدھا کھڑا ہو جائے تو سورہ حمد کے ساتھ کوئی دوسری سورت پڑھے لیکن بہتر ہے کہ سورہ توحید﴿قل ھو اﷲ﴾ پڑھے۔ مستحب ہے کہ سورہ توحید پڑھنے کے بعد تین مرتبہ کہے:کَذلِکَ اﷲُ رَبِّی ﴿اﷲ ایسا ہی ہے جو میرا ربّ ہے ۔﴾ اسکے بعد تکبیر کہے اور قنوت پڑھنے کیلئے دونوں ہاتھ اُٹھا کر منہ کے سامنے لائے ہتھیلیوں کا رُخ آسمان کی طرف کرے اور انگوٹھوں کے سوا ہاتھوں کی انگلیوں کو باہم ملائے رکھے بہتر ہے کہ قنوت میں کلمات فرج ﴿لاَ اِلٰہَ اِلّا اﷲُ الحَلیمُ الکَریم ُ﴾ پڑھے اور اسکے بعد کہے :
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَناوَارْحَمْنَاوَعافِناوَاعْفُ عَنَّافِی الدُّنْیاوَالْآخِرَۃِ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ 
اے معبود! ہمیں بخش دے،ہم پر رحم فرما، بلائوں سے بچا اور دُنیا وآخرت میں ہم سے درگزر فرما بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
اسکے ساتھ ہی یہ دُعا پڑھے :اَللّٰھُمَّ مَنْ کانَ ٲَصْبَحَ وَلَہُ ثِقَۃٌ ٲَوْ رَجائٌ غَیْرُکَ فَٲَنْتَ ثِقَتِی 
اے معبود! اگر کوئی صبح کرے جب کہ اس کا بھر وسہ اور امید تیرے غیر سے ہے تب بھی میرابھر وسہ اور امیدتجھ سے ہے اے وہ
وَرَجائِی یَا ٲَجْوَدَ مَنْ سُئِلَ، وَیَا ٲَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
بہترین سخی جس سے مانگا جاتا ہے اور اے وہ رحیم جس سے رحم کا سوال ہوتا ہے تومحمد و آل(ع) محمد پر درود بھیج اور میری 
وَارْحَمْ ضَعْفِی وَمَسْکَنَتِی وَقِلَّۃَحِیلَتِی، وَامْنُنْ عَلَیَّ بِالْجَنَّۃِ طَوْلاً مِنْک وَفُکَّ رَقَبَتِی
کمزوری اور میری عاجزی اور بے چارگی پر رحم فرما مجھے اپنے احسان و کرم سے جنت عطا کرمجھے
مِنَ النَّارِوعاَفنِی نَفْسِی وَفِی جَمِیع امُورِی بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
جہنم سے آزاد کر دے اپنی خاص رحمت سے مجھے میرے معاملات میں تحفظ دے اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے۔
بہتر یہ ہے کہ قنوت کو طول دیا جائے۔ کیونکہ قنوت میں پڑھی جانے والی دعائیں بہت ہیں۔ قنوت کے بعد تکبیر کہے اور پہلے کی طرح رکوع و سجود بجا لائے اور دونوں سجدوں سے فارغ ہوکرتشہد و سلام کے لیے بیٹھے ﴿جیسے فقہی کتب میں مذکور ہے﴾ اور تشہد سے پہلے کہے :بِسْمِ اﷲِ، وَبِاﷲِ وَالْحَمْدُ ﷲِ، وَخَیْرُالْاَسْمائِ ﷲِ، ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ۔
خدا کے نام اور اس کی ذات کے ساتھ خدا کے لیے ہے حمد اور اچھے اچھے نام میں گواہ ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں