تیسرا مطلب زیارت جامعہ ائمہ معصومین

یہ وہ زیارت جامعہ ہے جس کے ذریعے کسی وقت کسی دن اور کسی بھی مہینے میں ائمہ معصومین میں سے کسی بھی بزرگوار کی زیارت پڑھی جاسکتی ہے اس زیارت کو سید بن طاؤوس نے مصباح الزائر میں ائمہ کرام(ع) سے روایت کیا ہے اور اس 


کے کچھ مقدمات یعنی زیارت کیلئے روانگی کے وقت کی دعا اور غسل وغیرہ بھی تحریر فرمائے ہیں چنانچہ آپ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جب زیارت کیلئے غسل کرے تو کہے :
بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ وَفِی 
خدا کے نام سے، خداکی ذات کے 
سَبِیلِ اﷲِ وَعَلَی مِلَّۃِ 
واسطے سے، خداکے مقرر راستے پر 
رَسُولِ اﷲِ اَللّٰھُمَّ 
اور رسول (ص)خدا کے دین پر چلتے 
اغْسِلْ عَنِّی دَرَنَ 
ہوئے اے معبود! مجھ سے 
الذُّنُوبِ وَوَسَخَ 
گناہوں کامیل اور عیبوں کی 
الْعُیُوبِ وَطَہِّرْنِی
کثافت دور کر دے مجھے توبہ کے 
بِمائِ التَّوْبَۃِ 
پانی سے پاک فرما مجھے 
وَٲَلْبِسْنِی رِدائَ 
حفاظت کی چادر
الْعِصْمَۃِ وَٲَیِّدْنِی 
اوڑھا دے اپنے لطف وکرم سے 
بِلُطْفٍ مِنْکَ 
میری تائید کر اور مجھ کو اعمال صالح 
یُوَفِّقُنِی لِصالِحِ 
کی توفیق عطا فرما بے شک تو بڑے 
الْاََعْمالِ إنَّکَ ذُو 
فضل اور بزرگی والا ہے۔
الْفَضْلِ الْعَظِیمِ۔
جب حرم مبارک کے قریب پہنچے تو یہ کہے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی 
حمد اس خدا کے لیے ہے جس نے 
وَفَّقَنِی لِقَصْدِ وَلِیِّہِ 
اپنے ولی کے پاس آنے اور اپنی 
وَ زِیارَۃِ حُجَّتِہِ وَ 
حجت کی زیارت کرنے کی توفیق 
ٲَوْرَدَنِی حَرَمَہُ وَلَمْ 
دی اور مجھے ان کے حرم 
یَبْخَسْنِی حَظِّی مِنْ 
تک پہنچایا اور اس نے ان کی قبر کی 
زِیارَۃِ قَبْرِھِ وَالنُّزُولِ 
زیارت ،آستانہ مقدسہ پر حاضری 
بِعَقْوَۃِ مُغَیَّبِہِ وَساحَۃِ 
اور دربار عالی پر آمد میں میرا حصہ کم 
تُرْبَتِہِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ
نہیں کیا حمد اس خدا کے لیے
الَّذِی لَمْ یَسِمْنِی 
جس نے مجھ کو میری آرزو میں محروم 
بِحِرْمانِ مَا ٲَمَّلْتُہُ 
نہیں کیا مجھے میری امید سے پلٹایا 
وَلاَ صَرَفَ عَنِّی مَا
نہیں اور نہ اس 
رَجَوْتُہُ وَلاَ قَطَعَ 
تمنا میں ناکام کیا جو میں لے کے 
رَجائِی فِیمَا تَوَقَّعْتُہُ 
آیا تھا بلکہ اس نے مجھے لباس امن 
بَلْ ٲَلْبَسَنِی عافِیَتَہُ 
پہنایا، اپنی نعمت سے 
وَٲَفادَنِی نِعْمَتَہُ 
فائدہ دیا اور مجھے اپنی طرف
وَآتانِی کَرامَتَہُ۔
سے عزت دی۔
جب حرم پاک میں داخل ہوجائے تو ضریح مقدس کے مقابل کھڑے ہوکر کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ ٲَئِمَّۃَ 
آپ پر سلام ہوکہ آپ مومنوں 
الْمُؤْمِنِینَ وَسادَۃَ 
کے پیشوا، پرہیزگاروں کے سردار 
الْمُتَّقِینَ وَکُبَرائَ 
صدیقوں کے بزرگ، نیکوکاروں 
الصِّدِّیقِینَ وَٲُمَرائَ 
کے حاکم، خوش کرداروں کے سالار 
الصَّالِحِینَ وَقادَۃَ 
اور ہدایت یافتگاں کے نشان 
الْمُحْسِنِینَ وَٲَعْلامَ 
عارفوں کو روشنی دینے والے،
الْمُھْتَدِینَ وَٲَنْوارَ 
نبیوں کے وارث ،اوصیائ میں 
الْعارِفِینَ وَوَرَثَۃَ 
پسندیدہ، خدا ترسوں کے آفتاب، 
الْاََنْبِیائِ وَصَفْوَۃَ
خلفائ میں روشن چاند ،خدائے
الْاََوْصِیائِ وَشُمُوسَ 
رحمن کے بندے، قرآن کے ہم
الْاََتْقِیائِ وَبُدُورَ 
پایہ، ایمان کا راستہ 
الْخُلَفائِ وَعِبادَ 
حقیقتوں کے خزانے اور لوگوں کی 
الرَّحْمَانِ وَشُرَکائَ 
شفاعت کرنے والے ہیں 
الْقُرْآنِ وَمَنْھَجَ 
آپ پر سلام خدا کی رحمت
الْاِیمانِ وَمَعادِنَ 
اور اس کی برکات ہوںمیں 
الْحَقایِقِ وَشُفَعائَ 
گواہ ہوں کہ آپ
الْخَلائِقِ وَرَحْمَۃُ 
خدا کے دروازے ،اس کی
اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ٲَشْھَدُ 
رحمت کی کلیدیں، اس کی
ٲَنَّکُمْ ٲَبْوابُ اﷲِ 
طرف سے بخشش کے وسیلے،
وَمَفاتِیحُ رَحْمَتِہِ 
اس کی خوشنودی کے بادل، 
وَمَقالِیدُ مَغْفِرَتِہِ 
اس کی جنت کے چراغ، 
وَسَحائِبُ رِضْوانِہِ 
اس کے قرآن کے حامل، 
وَمَصابِیحُ جِنانِہِ 
اس کے علم کے خزانے ،
وَحَمَلَۃُ فُرْقانِہِ 
اس کے راز کے نگہبان 
وَخَزَنَۃُ عِلْمِہِ 
اور اس کی وحی کے مقام
وَحَفَظَۃُ سِرِّھِ 
ہیںنبوت کی امانتیں اور
وَمَھْبِطُ وَحْیِہِ 
رسالت کے علوم آپ ہی 
وَعِنْدَکُمْ ٲَماناتُ 
کے پاس ہیں آپ خدا کے
النُّبُوَّۃِ وَوَدائِعُ
امین، اس کے پیارے،
الرِّسالَۃِ ٲَنْتُمْ ٲُمَنائُ 
اس کے بندے ،اس کے 
اﷲِ وَٲَحِبَّاؤُھُ وَعِبادُھُ 
چنے ہوئے ،اس کی توحید کے
وَٲَصْفِیاؤُھُ وَٲَنْصارُ 
چنے ہوئے ،اس کی توحید کے 
تَوْحِیدِھِ وَٲَرْکانُ 
مدد گار، اس کی بزرگی کے
تَمْجِیدِھِ وَدُعاتُہُ 
نشان، اس کی کتب 
إلی کُتُبِہِ وَحَرَسَۃُ 
کی طرف بلانے والے، اس
خَلائِقِہِ وَحَفَظَۃُ
کی مخلوق کے نگہدار اور اس کے 
وَدَائِعِہِ لاَ یَسْبِقُکُمْ 
علوم کے پاسدار ہیں ثنائ
ثَنائُ الْمَلائِکَۃِ فِی
الہی میں خلوص و خوف 
الْاِخْلاصِ وَالْخُشُوعِ 
کے لحاظ سے فرشتے آپ سے
وَ لاَ یُضادُّکُمْ 
بڑھ نہیں سکتے اور نہ کوئی رازی
ذُوابْتِہالٍ وَخُضُوعٍ 
و عاجزی کرنے والا آپ سے 
ٲَنَّی وَلَکُمُ الْقُلُوبُ 
آگے نکل سکتا ہے یہ کیسے ہو 
الَّتِی تَوَلَّی اﷲُ 
جب کہ آپ کے دل وہ ہیں کہ 
رِیاضَتَہا بِالْخَوْفِ 
خوف ورجا میں خدا ان کی سرپرستی
وَالرَّجائِ وَجَعَلَہا
کرتا رہا اور ان کو شکر اور ثنائ 
ٲَوْعِیَۃً لِلشُّکْرِ 
کے مرکز اور مقام قرار دیا ان
وَالثَّنائِ وَآمَنَہا مِنْ 
کو کاہلی کے اثرات سے بچائے
عَوارِضِ الْغَفْلَۃِ 
رکھا اور فطری برائی سے 
وَصَفَّاہا مِنْ سُوئِ 
پاک کردیا بلکہ اہل آسمان آپ کی 
الْفَتْرَۃِ بَلْ یَتَقَرَّبُ
محبت اور آپ کے دشمنوں سے 
ٲَھْلُ السَّمائِ 
بیزاری، آپ کے مصائب پر
بِحُبِّکُمْ وَبِالْبَرائَۃِ 
لگاتار گریہ کرنے اور آپ
مِنْ ٲَعْدائِکُمْ 
کے شیعوں اور دوستوں کے
وَتَوَاتُرِ الْبُکائِ عَلَی 
لیے طلب مغفرت کو قرب
مُصابِکُمْ 
الہٰی کا وسیلہ 
وَالاسْتِغْفارِ 
بناتے ہیں پس میں خدا کو
لِشِیعَتِکُمْ وَ مُحِبِّیکُمْ
گواہ بناتا ہوں اس کے فرشتوں 
فَٲَنَا ٲُشْھِدُ اﷲَ 
اور نبیوں کو گواہ بناتا ہوں 
خالِقِی وَٲُشْھِدُ 
اور اے میرے سردارآپ کو 
مَلائِکَتَہُ وَٲَنْبِیائَہُ 
گواہ قرار دیتا ہوں کہ میں آپ 
وَٲُشْھِدُکُمْ یَا مَوالِیَّ 
کی ولایت کو مانتا ہوں آپ 
ٲَنِّی مُؤْمِنٌ بِوِلایَتِکُمْ 
کی امانت کا عقیدہ رکھتا ہوں
مُعْتَقِدٌ لاِِِمامَتِکُمْ 
آپ کی خلافت کااقرار کرتا
مُقِرٌّ بِخِلافَتِکُمْ 
ہوں آپ کے مرتبے کو پہچانتا
عارِفٌ بِمَنْزِلَتِکُمْ 
ہوں آپ کی عصمت پر یقین 
مُوقِنٌ بِعِصْمَتِکُمْ 
رکھتا ہوں اور آپ کی ولایت
خاضِعٌ لِوِلایَتِکُمْ 
کے سامنے جھکتا ہوں آپ کی
مُتَقَرِّبٌ إلَی اﷲِ 
محبت اور آپ کے دشمنوں 
بِحُبِّکُمْ وَبِالْبَرائَۃِ 
سے نفرت کے ذریعے خدا کا 
مِنْ ٲَعْدائِکُمْ عالِمٌ 
قرب چاہتا ہوں میں جانتا ہوں 
بِٲَنَّ اﷲَ قَدْ 
کہ اﷲ نے آپ کو 
طَہَّرَکُمْ مِنَ 
برائیوں سے پاک رکھا ہے 
الْفَوَاحِشِ مَا ظَھَرَ 
جو ان میں سے ظاہر ہیں اور
مِنْہا وَمَا بَطَنَ وَمِنْ 
جو پوشیدہ ہیں اس نے آپ کو
کُلِّ رِیبَۃٍ وَنَجاسَۃٍ 
ہر شک ،ہر آلودگی، ہر پستی 
وَدَنِیَّۃٍ وَرَجاسَۃٍ 
اور ہر ناپاکی سے بچایا اور 
وَمَنَحَکُمْ رایَۃَ 
آپ کو حق کا علم بردار بنایا کہ جو 
الْحَقِّ الَّتِی مَنْ 
اس سے آگے بڑھا گمراہ ہوا اور
تَقَدَّمَہا ضَلَّ وَمَنْ 
جو اس سے پیچھے رہا وہ
تَٲَخَّرَ عَنْہا زَلَّ 
پھسل گیا نیز اس نے ہر 
وَفَرَضَ طاعَتَکُمْ 
سیاہ و سفیدپر آپ کی پیروی 
عَلَی کُلِّ ٲَسْوَدَ 
واجب قرار دی میں گواہ 
وَٲَبْیَضَ وَٲَشْھَدُ 
ہوں کہ آپ نے خدا کا
ٲَنَّکُمْ قَدْ وَفَیْتُمْ
عہد وپیمان اور ذمہ داری
بِعَھْدِ اﷲِ وَذِمَّتِہِ
وری کی اور ہر بات نبھائی جو 
وَبِکُلِّ مَا اشْتَرَطَ
پاس کی کتاب میں آپ پر
عَلَیْکُمْ فِی کِتابِہِ
عائد کی گئی آپ نے اس کے
وَدَعَوْتُمْ إلی سَبِیلِہِ
راستے کی طرف بلایا اور اس کی
وَٲَنْفَذْتُمْ طاقَتَکُمْ
رضا میں پوری قوت صرف 
فِی مَرْضاتِہِ
کردی آپ نے لوگوں کو
وَحَمَلْتُمُ الْخَلائِقَ
نبوت کے روشن راستے
عَلَی مِنْہاجِ النُّبُوَّۃِ
اور رسالت کی گزر گاہ سے 
وَمَسالِکِ الرِّسالَۃِ
باخبر کیا اور آپ نے اس عمل
وَسِرْتُمْ فِیہِ بِسِیرَۃِ
میں نبیوں کی روش اور
الْاََنْبِیائِ وَمَذاھِبِ
اوصیائ کا طریقہ اختیار کیا
الْاََوْصِیائِ فَلَمْ یُطَعْ
تاہم انہوں نے آپ کی 
لَکُمْ ٲَمْرٌوَلَمْ تُصْغَ
بات نہ مانی اور آپ کی
إلَیْکُمْ ٲُذُنٌ فَصَلَواتُ
طرف دھیان نہ دیا
اﷲِ عَلَی ٲَرْواحِکُمْ 
پس آپ کی روحوں اور آپ کے 
وَٲَجْسادِکُمْ۔
جسموں پر خدا کی رحمتیں ہوں۔
اس کے بعد خود کو قبر مبارک سے لپٹائے اور کہے:
بِٲَبِی ٲَنْتَ وَٲُمِّی یَا
میرے ماں باپ آپ پر
حُجَّۃَ اﷲِ لَقَدْ
قربان اے حجت خدا یقینا 
ٲُرْضِعْتَ بِثَدْیِ
آپ نے سر چشمہ ایمان سے
الْاِیمانِ وَفُطِمْتَ
دودھ پیا، نور اسلام کے بدلے 
بِنُورِ الْاِسْلامِ
آپ کی دودھ بڑھائی ہوئی،
وَغُذِّیتَ بِبَرْدِ
یقین کی خنکی سے آپ نے غذا 
الْیَقِینِ وَٲُلْبِسْتَ
پائی عصمت کے پیراہنوں کا
حُلَلَ الْعِصْمَۃِ
لباس پہنا آپ چنے گئے 
وَاصْطُفِیتَ وَوُرِّثْتَ 
اور علم کتاب کے وارث بنے
عِلْمَ الْکِتابِ
آپ کو بے لاگ فیصلے کرنے
وَلُقِّنْتَ فَصْلَ
کا علم دیا گیا آپ کی ذات
الْخِطابِ وَٲُوضِحَ
سے قرآن کے حقائق واضح
بِمَکانِکَ مَعارِفُ 
ہوئے اور تاویل وتشریح کی
التَّنْزِیلِ وَغَوامِضُ
باریکیاں عیاں ہوئیں حق 
التَّٲْوِیلِ وَسُلِّمَتْ 
کا جھنڈا آپ کے سپرد کیا
إلَیْکَ رایَۃُ الْحَقِّ
گیا آپ کو مخلوق کی ہدایت کی ذمہ
وَکُلِّفْتَ ھِدایَۃَ 
داری سونپی گئی امامت کا
الْخَلْقِ وَنُبِذَ إلَیْکَ 
فرمان آپ کے نام لکھا گیا
عَھْدُ الْاِمامَۃِ
اور شریعیت کی حفاظت 
وَٲُلْزِمْتَ حِفْظَ
آپ کے ذمہ ڈالی گئی
الشَّرِیعَۃِ وَٲَشْھَدُ یَا 
اور میں گواہ ہوں اے میرے
مَوْلایَ ٲَنَّکَ
آقا کہ آپ نے قائم مقامی
وَفَیْتَ بِشَرائِطِ
کے فرائض پورے کیے اطاعت
الْوَصِیَّۃِ وَقَضَیْتَ مَا
کی جو حد آپ کے لیے 
لَزِمَکَ مِنْ حَدِّ
مقرر تھی وہ پوری کی اور امامت
الطَّاعَۃِ وَنَھَضْتَ
کا سنگین بار اپنے کندھوں پر لیا
بِٲَعْبَائِ الْاِمامَۃِ
اور ایک حامل نبوت کی 
وَاحْتَذَیْتَ مِثالَ 
مانند نظر آئے صبر وقرار میں، 
النُّبُوَّۃِ فِی الصَّبْرِ
سعی و کوشش میں، لوگوں کی
وَالاجْتِہادِ وَالنَّصِیحَۃِ
نصیحت وخیرخواہی میں، غصے پر
لِلْعِبادِ وَکَظْمِ
قابو رکھنے، لوگوں کی
الْغَیْظِ وَالْعَفْوِ
خطائیں معاف کرنے،
عَنِ النَّاسِ وَعَزَمْتَ
انسانوں کے درمیان عدل
عَلَی الْعَدْلِ فِی
قائم کرنے، فیصلہ دیتے
الْبَرِیَّۃِ وَالنَّصَفَۃِ فِی
ہوئے انصاف برتنے میں
الْقَضِیَّۃِوَوَکَّدْتَ 
نیز آپ نے امت پر حجت قائم
الْحُجَجَ عَلَی الْاَُمَّۃِ
کی سچے اور قوی دلائل اور
بِالدَّلائِلِ الصَّادِقَۃِ
زندہ پائندہ شریعت کے ساتھ
وَالشَّرِیعَۃِ النَّاطِقَۃِ
اور آپ نے خدا کی طرف
وَدَعَوْتَ إلَی اﷲِ
انتہائی دانشمندی اور عمدہ 
بِالْحِکْمَۃِ الْبالِغَۃِ
نصیحت کے ساتھ بلایا لیکن 
وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ 
کجی کے دور کرنے ،رخنے
فَمُنِعْتَ مِنْ 
بند کرنے برائیوں کی 
تَقْوِیمِ الزَّیْغِ وَسَدِّ 
اصلاح، دشمن کی سر کوبی،
الثُّلَمِ وَ إصْلاحِ 
سنتوں کو قائم کرنے اور
الْفاسِدِوَکَسْرِ 
بدعتوں کو مٹانے سے 
الْمُعانِدِ وَ إحْیائِ
آپ کو روکا گیا، یہاں
السُّنَنِ وَ إماتَۃِ 
تک کہ آپ دنیا سے چلے 
الْبِدَعِ حَتَّی فارَقْتَ
گئے اور درجہ شہادت 
الدُّنْیا وَٲَنْتَ شَھِیدٌ
پاکر حضرت رسول(ص) کے
وَلَقِیتَ رَسُولَ اﷲِ
پاس پہنچے ان پر
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ 
اور ان کی آل(ع) پر خدا 
وَٲَنْتَ حَمِیدٌ 
رحمت کرے اور آپ
صَلَواتُ اﷲِ 
تعریف والے ہیں آپ
عَلَیْکَ تَتَرادَفُ
پر خدا کی رحمت ہو لگاتار
وَتَزِیدُ۔
اور بڑھنے والی
اس کے بعد پاؤں مبارک کی طرف ہوکر کہے: 
یا سادَتِی یَا آلَ 
اے میرے سرداران اے
رَسُولِ اﷲِ إنِّی بِکُمْ 
رسول(ص) خدا کے فرزندان (ع)
ٲَتَقَرَّبُ إلَی اﷲِ جَلَّ 
میں آپ کے ذریعے خدا ئے 
وَعَلاَ بِالْخِلافِ 
بزرگ وبرتر کا تقرب چاہتا
عَلَی الَّذِینَ
ہوں ان کی مخالفت 
غَدَرُوا بِکُمْ 
کرتے ہوئے جنہوں نے
وَنَکَثُوا بَیْعَتَکُمْ 
آپ سے بے وفائی کی 
وَجَحَدُوا وِلایَتَکُمْ 
آپ کی بیعت توڑی 
وَٲَنْکَرُوا مَنْزِلَتَکُمْ
آپ کی ولایت سے انکار
وَخَلَعُوا رِبْقَۃَ
کیا آپ کے مقام پر حسد کیا آپ 
طاعَتِکُمْ وَھَجَرُوا
کی پیروی کے حلقے سے
ٲَسْبابَ مَوَدَّتِکُمْ 
نکل گئے آپ سے دوستی
وَتَقَرَّبُوا إلی 
کے طریقے چھوڑ دیے اور
فَراعِنَتِھِمْ بِالْبَرائَۃِ
آپ سے علیحدہ ہوکر 
مِنْکُمْ وَالْاِعْرَاضِ
اور آپ سے رو گردانی
عَنْکُمْ وَمَنَعُوکُمْ مِنْ 
کرکے سرکش حکمرانوں سے
إقامَۃِ الْحُدُودِ
مل گئے انہوں نے آپ کو
وَاسْتِیْصالِ الْجُحُودِ
حدود الہی قائم کرنے، 
وَشَعْبِ الصَّدْعِ 
منکروں کی جڑیں کاٹنے ،شکستگی 
وَلَمِّ الشَّعَثِ وَسَدِّ
دور کرنے ،اتحاد مسلمین کے
الْخَلَلِ وَتَثْقِیفِ 
قیام ،تفرقہ مٹانے، 
الْأَوَدِ وَ إمْضائِ
ٹیڑھاپن کو دور کرنے ،احکام دین
الْاََحْکامِ وَتَھْذِیبِ
کے رائج کرنے، اسلام کو
الْاِسْلامِ وَقَمْعِ 
خالص بنانے اور بتوں کو
الْآثامِ وَٲَرْھَجُوا 
توڑنے سے روکا ان لوگوں
عَلَیْکُمْ نَقْعَ 
نے آپ پر جنگیں مسلط کیں
الْحُرُوبِ وَالْفِتَنِ 
فساد مچایا اور آپ پر حسد
وَٲَنْحَوْا عَلَیْکُمْ 
و کینے کی تلواریں
سُیُوفَ الْاََحْقادِ 
کھینچ لیں انہوں نے آپ
وَھَتَکُوا مِنْکُمُ
کی عزت کا پاس نہ کیا اور 
السُّتُورَ وَابْتاعُوا 
آپ کے حق ﴿خمس ﴾کو شراب
بِخُمْسِکُمُ الْخُمُورَ 
پر خرچ کیا محتاجوں کیلئے
وَصَرَفُوا صَدَقاتِ
صدقات کی رقمیں 
الْمَساکِینِ إلَی
مسخروں اور ظالم 
الْمُضْحِکِینَ 
افراد کو دے دیں
وَالسَّاخِرِینَ 
یہ سب اس لیے ہوا
وَذلِکَ بِما طَرَّقَتْ 
کہ نافرمانوں، گمراہوں، 
لَھُمُ الْفَسَقَۃُ الْغُواۃُ 
حاسدوں اور باغیوں نے
وَالْحَسَدَۃُ الْبُغاۃُ
اس راہ کو کھولا جو بیعت
ٲَھْلُ النَّکْثِ وَالْغَدْرِ 
توڑنے والے، دھوکہ دینے والے، 
وَالْخِلافِ وَالْمَکْرِ 
وعدہ خلافی کرنے والے، 
وَالْقُلُوبِ الْمُنْتِنَۃِ 
دغا دینے والے تھے اور ان
مِنْ قَذَرِ الشِّرْکِ 
کے دل شرک کی ناپاکی سے
وَالْاََجْسادِ 
بھرے ہوئے اور ان کے جسم
الْمُشْحَنَۃِ مِنْ دَرَنِ 
کفر کی آلودگی میں لتھڑے
الْکُفْرِ الَّذِینَ ٲَضَبُّوا 
ہوئے تھے وہ نفاق میں محفوظ
عَلَی النِّفاقِ وَٲَکَبُّوا 
اور بدبختی کی راہوں میں
عَلَی عَلائِقِ الشِّقاقِ 
دور نکل گئے پس جونہی
فَلَمَّا مَضَی الْمُصْطَفی
حضرت رسول(ص) کا وصال ہوا
صَلَوات اﷲِ عَلَیْہِ
ان پر اور ان کی آل(ع) پر،
وَآلِہِ اخْتَطَفُوا الْغِرَّۃَ 
خدا کی رحمتیں ہوں
وَانْتَھَزُوا الْفُرْصَۃَ 
تو دھوکے باز جمع ہوگئے انہوں
وَانْتَھَکُوا الْحُرْمَۃَ 
نے اس کو موقع کو غنیمت جانا 
وَغَادَرُوھُ عَلَی 
انہوں نے آپ کا احترام نہ کیا
فِرَاشِ الْوَفاۃِ وَ
اور آپ کی میت چھوڑ
ٲَسْرَعُوا لِنَقْضِ 
کے چل دیے انہوں نے
الْبَیْعَۃِ وَمُخالَفَۃِ 
بیعت توڑنے میں جلدی کی،
الْمَوَاثِیقِ الْمُؤَکَّدَۃِ
تاکید شدہ پیمان کی مخالفت
وَخِیانَۃِ الْاََمانَۃِ 
کرنے اور اس امانت
الْمَعْرُوضَۃِ عَلَی
کو ضائع کرنے میں سرعت
الْجِبالِ الرَّاسِیَۃِ
دکھائی جو بلند پہاڑوں 
وَٲَبَتْ ٲَنْ تَحْمِلَہا 
کے سامنے لائی گئی تو انہوں
وَحَمَلَھَا الْاِنْسانُ
نے اسے اٹھانے سے انکار کیا
الظَّلُومُ الْجَھُولُ ذُو 
اور انسان نے اسے اٹھا لیا جو 
الشِّقاقِ وَالْعِزَّۃِ 
ستم گار ،نادان ،تفرقہ باز، 
بِالْآثامِ الْمُؤْلِمَۃِ وَ
گناہوں میں ڈوبا ہوا ، دل تنگ
الْاََنَفَۃِ عَنِ الانْقِیادِ 
اور اچھے انجام کی خاطر
لِحَمِیدِ الْعاقِبَۃِ 
فرمانبرداری کرنے سے سرکش
فَحُشِرَ سفْلَۃُ 
پس بّدو عرب اور دیگر
الْاََعْرابِ وَبَقایَا الْاََحْزابِ 
قبائل نبوت ورسالت کے گھر
إلَی دارِ النُّبُوَّۃِ وَ
پر اور وحی اور فرشتوں
الرِّسالَۃِ وَمَھْبِطِ
کے اترنے کی جگہ پر
الْوَحْیِ وَالْمَلائِکَۃِ 
چڑھ دوڑے اور حکومت
وَمُسْتَقَرِّ سُلْطانِ
اسلامی کے مرکز پر جانشینی
الْوِلایَۃِ وَمَعْدِنِ
خلافت اور امامت کے حامل
الْوَصِیَّۃِ وَالْخِلافَۃِ
علی(ع) پر حملہ آور ہوئے یہاں تک 
وَالْاِمامَۃِ حَتَّی 
کہ اپنے بھائی کے بارے
نَقَضُوا عَھْدَ 
مصطفےٰ (ص)کا پیمان توڑ دیا جو ہدایت
الْمُصْطَفَی فِی ٲَخِیہِ 
کا نشان اور ہلاکت کے
عَلَمِ الْھُدَی 
راستوں سے راہ نجات کی
وَالْمُبَیِّنِ طَرِیقَ
طرف لانے والے تھے نیز
النَّجاۃِ مِنْ طُرُقِ 
انہوں نے پیغمبر اکرم(ص) کا
الرَّدَیٰ وَجَرَحُوا
جگر زخمی کیا جب ان
کَبِدَ خَیْرِ الْوَرَیٰ فِی 
کی دخترپر ظلم کیا ان کی پیاری 
ظُلْمِ ابْنَتِہِ وَاضْطِہادِ 
کا دل جلایا ان کی نظروں
حَبِیبَتِہِ وَاھْتِضامِ
میں عزت والی کو دکھی کیا جو
عَزِیزَتِہِ بَضْعَۃِ 
ان کے جسم کا حصہ اور ان
لَحْمِہِ وَفِلْذَۃِ کَبِدِھِ
کے جگر کا ٹکڑا تھیں
وَخَذَلُوابَعْلَہاوَصَغَّرُوا 
پھر ان کے شوہر کا ساتھ چھوڑ
قَدْرَھُ وَاسْتَحَلُّوا 
دیا ان کی عزت کم تر سمجھی
مَحارِمَہُ وَقَطَعُوا 
ان کی حرمتوں کو پامال کیا
رَحِمَہُ وَٲَنْکَرُوا ٲُخُوَّتَہُ
ان سے رشتہ داری کا لحاظ 
وَھَجَرُوا مَوَدَّتَہُ 
نہ کیا ان کو مومن بھائی نہ جانا
وَنَقَضُوا طاعَتَہُ 
ان کی محبت ترک کر دی
وَجَحَدُوا وِلایَتَہُ
ان کی اطاعت سے نکل گئے
وَٲَطْمَعُوا الْعَبِیدَ فِی 
ان کی ولایت سے انکار کیا
خِلافَتِہِ وَقادُوھُ إلی 
غلاموں کو ان کے حق
بَیْعَتِھِمْ مُصْلِتَۃً
خلافت پر حریص بنایا اور
سُیُوفَہا مُشْرِعَۃً 
انہیں اپنی بیعت کیلئے
ٲَسِنَّتَہا وَھُوَ ساخِطُ 
کھینچ لائے جب کہ ان پر
الْقَلْبِ ھَائِجُ
تلواریں اٹھائے نیزے 
الْغَضَبِ شَدِیدُ
تانے ہوئے تھے ایسے میں ان کا
الصَّبْرِ کاظِمُ 
دل رنجیدہ تھا سینے میں غضب
الْغَیْظِ یَدْعُونَہُ إلَی
بھرا تھا لیکن صبر سے کام
بَیْعَتِھِمُ الَّتِی عَمَّ
لے رہے تھے غصے کو پی
شُؤْمُھَا الْاِسْلامَ 
رہے تھے وہ آپ سے 
وَزَرَعَتْ فِی
اپنی بیعت کراتے تھے
قُلُوبِ ٲَھْلِھَا الْآثامَ
وہ بیعت جس سے اسلام
وَعَقَّتْ سَلْمانَہا
کی جگ ہنسائی ہوئی اور
وَطَرَدَتْ مِقْدَادَہا
وہ بیعت جس نے لوگوں کے
وَنَفَتْ جُنْدُبَہا
دلوں میں بتوں کی محبت 
وَفَتَقَتْ بَطْنَ 
پیدا کردی سلمان ِمحمدی(ص) کو
عَمَّارِہا وَحَرَّفَتِ
نظر انداز کیا مقداد کو
الْقُرْآنَ وَبَدَّلَتِ
گھر سے نکال دیا ابوذر
الْاََحْکامَ وَغَیَّرَتِ
کو دیس سے نکال
الْمَقامَ وَٲَباحَتِ
دیا، عمار کے پیٹ پر لاتیں
الْخُمْسَ لِلطُّلَقائِ 
ماریں ،قرآن میں تحریف کردی،
وَسَلَّطَتْ ٲَوْلادَ 
احکام دین بدل دیے،
اللُّعَنائِ عَلَی
خلافت غیروں نے لے لی،
الْفُرُوجِ وَالدِّمائِ وَ
خمس مکہ میں آزاد کئے ہؤوں
خَلَطَتِ الْحَلالَ 
کے لیے مباح کردیا، ملعونوں
بِالْحَرامِ وَاسْتَخَفَّتْ 
کی اولاد لوگوں کی عزت و
بِالْاِیمانِ وَالْاِسْلامِ
ناموس پر مسلط ہوگئی
وَھَدَمَتِ الْکَعْبَۃَ
حلال کو حرام کے ساتھ ملایا
وَٲَغارَتْ عَلَی دارِ
دیا، ایمان اور اسلام کو بے
الْھِجْرَۃِ یَوْمَ الْحَرَّۃِ
اہمیت بنا دیا،عمارت کعبہ کو
وَٲَبْرَزَتْ بَناتِ
ڈھا دیا اور مقام ہجرت
الْمُہاجِرِینَ
مدینہ میں حرّہ کے دن لوٹ
وَالْاََنْصارِ لِلنَّکالِ
مار کی مہاجرین و انصار
وَالسَّوْرَۃِوَٲَلْبَسَتْھُنَّ
کی عورتوں کی بے حرمتی کی
ثَوْبَ الْعارِ وَالْفَضِیحَۃِ 
اور ان کو سزائیں دیں اس 
وَرَخَّصَتْ لاََِھْلِ
طرح ان کو بے عزت اور
الشُّبْھَۃِ فِی قَتْلِ 
رسوا کر دیا منافق افراد کو پیغمبر(ص) 
ٲَھْلِ بَیْتِ الصَّفْوَۃِ 
کی پاک اولاد کو قتل کرنے ،
وَ إبَادَۃِ نَسْلِہِ وَ
آپ کی پاک وپاکیزہ نسل
اسْتِیْصالِ شَٲْفَتِہِ
کو ختم کرنے،ان کی اصل
وَسَبْیِ حَرَمِہِ وَقَتْلِ 
و نسل کاٹ ڈالنے ،ان کے
ٲَنْصارِھِ وَکَسْرِ
اہل حرم کو قید کرنے، ان 
مِنْبَرِھِ وَقَلْبِ
کے انصار کو قتل کرنے ،ان
مَفْخَرِھِ وَ إخْفائِ دِینِہِ 
کے منبر کو ویران کرنے،
وَقَطْعِ ذِکْرِھِ یَا 
ان کے افتخار کو مٹانے ،ان 
مَوالِیَّ فَلَوْ عایَنَکُمُ 
کے دین کو چھپانے اور ان
الْمُصْطَفَی وَسِہامُ 
کے ذکر کو بند کرنے پر لگایا
الْاَُمَّۃِ مُغْرَقَۃٌ فِی
اے میرے آقایان پس اگر
ٲَکْبادِکُمْ وَرِماحُھُمْ 
جناب مصطفےٰ (ص)آپ(ع) کو دیکھیں
مُشْرَعَۃٌ فِی
کہ امت کے تیر آپ
نُحُورِکُمْ وَسُیُوفُہا 
کے سینوں میں پیوست ہیں
مُولَغَۃٌ فِی دِمائِکُمْ 
ان کے نیزے آپ کی 
یَشْفِی ٲَبْنائُ الْعَوَاھِرِ 
گردنوں میں گڑے ہیں
غَلِیلَ الْفِسْقِ مِنْ
ان کی تلواریں بے دریغ 
وَرَعِکُمْ وَغَیْظَ
آپ کے خون کو بہا رہی ہیں 
الْکُفْرِ مِنْ إیمَانِکُمْ 
زنازادوں کے بد کار بیٹے 
وَٲَنْتُمْ بَیْنَ صَرِیعٍ
آپ کے تقوے ٰ سے پیاس
فِی الْمِحْرَابِ قَدْ
بجھا رہے ہیں کفر کا غصہ
فَلَقَ السَّیْفُ ہامَتَہُ
آپ کے ایمان سے ٹھنڈا کررہے
وَ شَھِیدٍ فَوْقَ
ہیں اور آپ (ع)محراب میں قتل ہوئے
الْجَنَازَۃِ قَدْ شُکَّتْ
پڑے ہیں ان کی سخت تلوار
ٲَکْفانُہُ بِالسِّہامِ 
نے آپ کا سر زخمی کیا اور آپ
وَقَتِیلٍ بِالْعَرائِ قَدْ 
شہید ہوکر جنازے پر پڑے ہیں 
رُفِعَ فَوْقَ الْقَناۃِ 
کسی کے کفن میں تیروں
رَٲْسُہُ وَمُکَبَّلٍ فِی 
کی انیاں گڑی ہیں یا لاش بیانان 
السِّجْنِ قَدْ رُضَّتْ
میں پڑی ہے کٹا ہوا سر نیزے پر 
بِالْحَدِیدِ ٲَعْضاؤُھُ
چڑھایا ہوا ہے یا زندان میں
وَمَسْمُومٍ قَدْ
بند کر رکھاہے کہ اعضائ 
قُطِّعَتْ بِجُرَعِ
بند لوہے کی زہر سے زخم زخم
السَّمِّ ٲَمْعاؤُھُ وَ
ہیں جبکہ دل وجگر جام زہر سے 
شَمْلُکُمْ عَبَادِیدُ
ٹکڑے ٹکڑے ہیں آپ کے
تُفْنِیھِمُ الْعَبِیدُ وَٲَبْنائُ
افراد خاندان آوارہ وطن 
الْعَبِیدِ فَھَلِ الْمِحَنُ
ہیں جن کو غلاموں اور غلام زادوں 
یَا سادَتِی إلاَّ الَّتِی
نے قتل کیا پس اے میرے
لَزِمَتْکُمْ وَالْمَصائِبُ
سرداران ! آیا کوئی سختی رہ گئی ہے جو 
إلاَّ الَّتِی عَمَّتْکُمْ 
آپ پر نہیں آئی اور کوئی
وَالْفَجَائِعُ إلاَّ 
مصیبت ہے جو آپ پر نہیں
الَّتِی خَصَّتْکُمْ
گزری کوئی افتاد ہے جو آپ
وَالْقَوارِعُ إلاَّ الَّتِی
کیلئے لازم نہ ٹھہری ہو اور کوئی
طَرَقَتْکُمْ صَلَوَاتُ
تکلیف ہے جو آپ کو نہیں پہنچی
اﷲِ عَلَیْکُمْ وَ
ہو آپ پر آپ کی پاک روحوں
عَلَی ٲَرْواحِکُمْ
اور آپ کے طاہر بدنوں
وَٲَجْسادِکُمْ 
پر خدا کا درود ہو
وَرَحْمَۃُ اﷲِ 
خدا کی رحمت ہو اور اس کی
وَبَرَکاتُہُ۔
برکات ہوں
پھر قبر مبارک پر بوسہ 
دے اور کہے:
بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی یَا 
میرے ماں باپ آپ پر
آلَ الْمُصْطَفَی إنَّا لاَ 
قربان اے اولاد مصطفےٰ (ص)ہم 
نَمْلِکُ إلاَّ ٲَنْ 
کچھ نہیں کرسکتے سوائے اس کے 
نَطُوفَ حَوْلَ 
کہ آپ کے نورانی
مَشاھِدِکُمْ وَنُعَزِّیَ 
مقبروں کا طواف کرتے
فِیہا ٲَرْواحَکُمْ عَلَی 
رہیں آپ کی روحوں کو تسلیت
ہذِھِ الْمَصَائِبِ 
پیش کرتے رہیں ان بڑی
الْعَظِیمَۃِ الْحَالَّۃِ
بڑی مصیبتوں پر جو آپ
بِفِنائِکُمْ وَالرَّزایَا 
کے آستان پر آئیں اور
الْجَلِیلَۃِ النَّازِلَۃِ 
بھاری سختیاں جو آپ کو 
بِساحَتِکُمُ الَّتِی 
پیش آئیں جن سے آپ کے
ٲَثْبَتَتْ فِی قُلُوبِ
محبوں کے دل زخمی ہوگئے
شِیعَتِکُمُ الْقُرُوحَ
ان کے جگر خون ہو کر رہ گئے
وَٲَوْرَثَتْ ٲَکْبادَھُمُ
اور ان کے سینے غم واندوہ
الْجُرُوحَ وَزَرَعَتْ
سے بھرے ہوئے ہیں پس
فِی صُدُورِھِمُ 
ہم خدا کو گواہ بناتے ہیں کہ
الْغُصَصَ فَنَحْنُ 
ضرور ہم شریک ہیں آپ
نُشْھِدُ اﷲَ ٲَنَّا قَد
کے جنگ آزما دوستوں
شارَکْناٲَوْلِیائَکُمْ 
اور مددگاروں کے 
وَٲَنْصَارَکُمُ 
ساتھ بیعت توڑنے
الْمُتَقَدِّمِینَ فِی 
والوں تفرقہ ڈالنے 
إرَاقَۃِ دِمائِ النَّاکِثِینَ 
والوں اور ضدی خارجیوں
وَالْقَاسِطِینَ وَ
کا خون بہانے اور قاتلان
الْمَارِقِینَ وَقَتَلَۃِ 
حسین (ع) سے بدلہ لینے
ٲَبِی عَبْدِاﷲِ سَیِّدِ 
میں کہ جو سردار ہیں
شَبابِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ 
جوانان جنت کے ان پر
عَلَیْہِ اَلسَّلَامُ 
ہمارا سلام ہو
یَوْمَ کَرْبَلائَ بِالنِّیَّاتِ 
ہماری نیتوں اور دلوں
وَالْقُلُوبِ وَالتَّٲَسُّفِ 
میں افسوس ہے کہ ہم ان
عَلَی فَوْتِ تِلْکَ
موقعوں پر موجود نہ تھے
الْمَواقِفِ الَّتِی حَضَرُوا 
جب آپ کے محب
لِنُصْرَتِکُمْ وَعَلَیْکُمْ 
آپ کی مدد کررہے تھے
مِنَّا اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ 
آپ پر ہماراسلام ہو خد اکی رحمت 
اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔
ہو اور اس کی برکات ہوں
اب قبر کو اپنے اور قبلہ کے درمیان قرار دے اور کہے:
اَللّٰھُمَّ یَا ذَاالْقُدْرَۃِ 
اے معبود! اے ایسی قدرت
الَّتِی صَدَرَ عَنْھَا
کے مالک جس سے یہ 
الْعَالَمُ مُکَوَّناً مَبْرُوئاً 
کائنات وجود میں آئی
عَلَیْہا مَفْطُوراً 
اور یہ پیدا ہوئی اس نے ایسی عظیم 
تَحْتَ ظِلِّ الْعَظَمَۃِ
قدرت کے سائے میں قرار
فَنَطَقَتْ شَوَاھِدُ
پکڑا پس تیری کاریگری 
صُنْعِکَ فِیہِ بِٲَنَّکَ 
کے نشان جو دنیا میں ہیں
ٲَنْتَ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ 
وہ گواہی دیتے ہیں کہ تو
ٲَنْتَ مُکَوِّنُہُ وَبَارِئُہُ 
ہی اﷲ ہے کہ تیرے سوائ کوئی
وَفاطِرُھُ ابْتَدَعْتَہُ لاَ
معبود نہیں جس نے 
مِنْ شَیْئٍ وَلاَ عَلَی 
دنیا بنائی اسے صورت 
شَیْئٍ وَلاَ فِی شَیْئٍ 
دی، اسے پیدا کیا، اسے ایجاد
وَلاَ لِوَحْشَۃٍ دَخَلَتْ
کیا نہ کسی چیزسے نہ کسی چیز
عَلَیْکَ إذْ لاَ
کے بعد نہ کسی چیز کے اندر
غَیْرُکَ وَلاَ حاجَۃٍ 
اور نہ اسے بوجہ خوف کے 
بَدَتْ لَکَ فِی
بنایا جو تجھ پر طاری
تَکْوِینِہِ وَلاَ 
ہوا ہو کہ تیرے سوا کوئی
لاِسْتِعانَۃٍ مِنْکَ
موجود نہ تھا نہ تجھے اس
عَلَی الْخَلْقِ بَعْدَھُ
کے پید اکرنے کی
بَلْ ٲَنْشَٲْتَہُ لِیَکُونَ
حاجت و ضرورت تھی نہ تو
دَلِیلاً عَلَیْکَ بِٲَنَّکَ
نے دنیا اس لیے بنائی 
بائِنٌ مِنَ الصُّنْعِ فَلا
کہ بعد میں مخلوق تیری مدد
یُطِیقُ الْمُنْصِفُ 
کرے گی بلکہ تو نے یہ اس لیے
لِعَقْلِہِ إنْکارَکَ
پیدا کی کہ یہ تیری ذات کی
وَ الْمَوْسُومُ بِصِحَّۃِ
دلیل ٹھہرے کہ تو اس مخلوق
الْمَعْرِفَۃِ جُحُودَکَ
سے جدا والگ ہے پس
ٲَسْٲَلُکَ بِشَرَفِ 
کوئی باانصاف عاقل تیری
الْاِخْلاصِ فِی
ذات کا ،مکر نہیں ہوسکتا 
تَوْحِیدِکَ وَحُرْمَۃِ
اور کوئی صحیح معرفت رکھنے والا شخص
التَّعَلُّقِ بِکِتابِکَ
تیرا انکار نہیں کرسکتا سوال
وَٲَھْلِ بَیْتِ نَبِیِّکَ
کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی آدَمَ 
تیری توحید میں خلوص کے شرف
بَدِیعِ فِطْرَتِکَ وَ
تیری کتاب اور تیرے نبی(ص) 
بِکْرِ حُجَّتِکَ
کے اہل بی(ع)ت سے تعلقِ حرمت
وَلِسَانِ قُدْرَتِکَ
کے ذریعے کہ تو حضرت آدم (ع) 
وَالْخَلِیفَۃِ فِی
پر رحمت فرما جو تیری
بَسِیطَتِکَ وَعَلَی
مخلوق میں نقش اوّل ،تیری
مُحَمَّدٍ الْخالِصِ مِنْ 
اولین حجت تیری قدرت
صَفْوَتِکَ وَ
کے بیان گر اور تیری وسیع
الْفاحِصِ عَنْ
زمین میں تیرے نائب ہیں اور
مَعْرِفَتِکَ وَالْغائِصِ 
محمد(ص) پر رحمت کر جو تیرے
الْمَٲْمُونِ عَلَی
خاص برگزیدہ ،تیری معرفت
مَکْنُونِ سَرِیرَتِکَ
میں پوری طرح کوشاں اور
بِمَا ٲَوْلَیْتَہُ مِنْ
تیرے راز تک پہنچنے والے
نِعْمَتِکَ بِمَعُونَتِکَ
امانتدار اور تلاش کار ہیں کیونکہ
وَعَلَی مَنْ بَیْنَھُما
تو نے ان کو اپنی نعمت اور
مِنَ النَّبِیِّینَ
مدد عطا کی ہے اور ان پیغمبروں(ع)
وَالْمُکَرَّمِینَ 
پر رحمت کر اور صاحبان کرامت 
وَالْاََوْصِیائِ 
اوصیائ پر اور صدیقوں پر رحمت کر 
وَالصِّدِّیقِینَ 
جو آدم (ع)ومحمد(ص) کے درمیان گزرے 
وَٲَنْ تَھَبَنِی لاِِِمامِی
ہیں اور میرے اس امام (ع)کے 
ہذَا۔
واسطے مجھے بخش دے 
پھر اپنا رخسار ضریح مبارک پر رکھے اور کہے:
اَللّٰھُمَّ بِمَحَلِّ ہذَا 
اے معبود! اس سردار نے تیری
السَّیِّدِ مِنْ طاعَتِکَ 
جو اطاعت کی اس کے 
وَبِمَنْزِلَتِہِ عِنْدَکَ 
واسطے سے اور ان کی
لاَ تُمِتْنِی فُجَائَۃً وَلاَ 
جو عزت تیرے ہاں ہے
تَحْرِمْنِی تَوْبَۃً
اس کے واسطے سے مجھے حادثاتی 
وَارْزُقْنِی الْوَرَعَ عَنْ 
موت سے بچا توبہ سے 
مَحارِمِکَ دِیناً 
محروم نہ کر مجھے دین و دنیا 
وَدُنْیا وَاشْغَلْنِی
میں اپنے حرام کردہ کاموں
بِالْاَخِرَۃِ عَنْ طَلَبِ
سے پرہیز کی توفیق دے
الْاَُولی وَوَفِّقْنِی لِما
مجھے دنیا کی جگہ آخرت
تُحِبُّ وَتَرْضی
میں مشغول رکھ مجھے ان 
وَجَنِّبْنِی اتِّباعَ
کاموں کی توفیق دے جو
الْھَوَیٰ وَالاغْتِرارَ
تجھے پسند ہیں اور مجھ کو خواہش
بِالْاََباطِیلِ وَالْمُنَی۔
پرستی اور جھوٹی باتوں اور بے جا
اَللّٰھُمَّ اجْعَلِ 
تمناؤں کے دھوکے سے
السَّدادَ فِی قَوْلِی وَ
بچا اے معبود! میرے قول میں
الصَّوابَ فِی فِعْلِی
درستی، میرے فعل میں راستی،
وَالصِّدْقَ وَالْوَفائَ
قرار دے میرے عہد و پیمان
فِی ضَمانِی وَ
اور وعدے میں صدق و
وَعْدِی وَالْحِفْظَ
وفا، قرار دے میرے عہدو
وَالْاِیناسَ مَقْرُونَیْنَ
پیمان میں پائداری اور قوت
بِعَھْدِی وَوَعْدِی
اور میرے اخلاق وکردار میں
وَالْبِرَّ وَالْاِحْسانَ
نیکی و عمدگی پیدا فرما اور سلامتی
مِنْ شَٲْنِی وَخُلْقِی 
کو میرے شامل حال فرما
وَاجْعَلِ السَّلامَۃَ لِی 
اور آسائش کو میرے 
شامِلَۃً وَالْعافِیَۃَ بِی
چاروں طرف جگہ دے
مُحِیطَۃً مُلْتَفَّۃً
اپنی بہترین کاریگری اور
وَلَطِیفَ صُنْعِکَ 
مددگاری کا رخ میری
وَعَوْنِکَ مَصْرُوفاً 
طرف کردے اپنی طرف
إلَیَّ وَحُسْنَ 
سے بہترین توفیق اورآسانی
تَوْفِیقِکَ 
مجھے عطا فرما اور اے پروردگار
وَیُسْرِکَ مَوْفُوراً 
مجھے نیک بختی کی زندگی اور
عَلَیَّ وَٲَحْیِنِی یَارَبِّ 
شہادت کی موت دے اور
سَعِیداًوَتَوَفَّنِی
اس کے بعد پاک رکھ اے معبود !
شَھِیداً وَطَہِّرْنِی
میرے کانوں اور آنکھوں
لِلْمَوْتِ وَمَا بَعْدَھُ۔
میں صحت اور نور پیدا فرما
اَللّٰھُمَّ وَاجْعَلِ 
میری راہوں کو بہتر وبارونق کر
الصِّحَّۃَ وَالنُّورَ فِی
مجھ کو دین ومذہب میں
سَمْعِی وَبَصَرِی
ہدایت اور فہم دے
وَالْجِدَۃَ وَالْخَیْرَ فِی
عدل کا ترازو ہمیشہ میری
طُرُقِی وَالْھُدی
آنکھوں کے سامنے رکھ کہ
وَالْبَصِیرَۃَ فِی دِینِی
ذکر اور نصیحت میرا شیوہ 
وَمَذْھَبِی وَالْمِیزانَ
و عادت ہو فکر و عبرت 
ٲَبَداً نَصْبَ عَیْنِی
کو میرے لیے تسلی واعتماد
وَالذِّکْرَ وَالْمَوْعِظَۃَ 
کا ذریعہ بنا اور یقین 
شِعارِیٰ وَدِثارِیٰ
کو میرے دل میں جاگزیں
وَالْفِکْرَۃَ وَالْعِبْرَۃَ 
کر دے اس کو میرے لیے
ٲُنْسِی وَعِمادِی 
ذریعہ اعتماد بنا اور اسے
وَمَکِّنِ الْیَقِینَ فِی 
میری عقل اور ارادے پر
قَلْبِی وَاجْعَلْہُ
غالب کردے میرے عمل میں
ٲَوْثَقَ الْاََشْیائِ فِی
ہدایت کو جگہ دے اپنے
نَفْسِی وَاغْلِبْہُ عَلَی
حکم کے سامنے جھکنا 
رَٲْئِی وَعَزْمِی
میرے لیے وجہ قرار
وَاجْعَلِالْاِرشادَ فِی 
بنا اپنے قضاوقدر پر
عَمَلِی وَالتَّسْلِیمَ
مجھے مطمئن رکھ اور وہی
اَ ٲَتَّقِیَ ٲَحَداً مِنْ 
میرے ارادے کی انتہا
اََِمْرِکَ مِہادِی
اور میری ہمت ومقصد کا
وَسَنَدِی وَالرِّضا 
آخر ہو یہاں تک کہ
بِقَضائِکَ وَ قَدَرِک
میں اپنے دین کے بارے
ٲَقْصَی عَزْمِی 
میں کسی مخلوق سے نہ
وَنِہایَتِی وَٲَبْعَدَ
ڈروں اور سوائے آخرت
ھَمِّی وَغایَتِی حَتَّی 
کے کچھ طلب نہ کروں
خَلْقِکَ بِدِینِی وَلاَ 
دین کو اپنی تعریف وستائش 
ٲَطْلُبَ بِہِ غَیْرَ 
کا ذریعہ نہ بناؤں اور
آخِرَتِی وَلاَ 
میری عاقبت کو بہترین
ٲَسْتَدْعِیَ مِنْہُ إطْرائِی
عاقبت، قرار دے میرے
وَمَدْحِی وَاجْعَلْ 
ٹھکانے کو بہترین ٹھکانا
خَیْرَ الْعَواقِبِ 
اور میری زندگی اور میری
عاقِبَتِی وَخَیْرَ 
ہدایت کو بہترین ہدایت
الْمَصایِرِ مَصِیرِی 
اور میرے حصے کو بڑا حصہ
وَٲَنْعَمَ الْعَیْشِ 
اور میری قسمت کو اونچی
عَیْشِی وَٲَفْضَلَ 
قسمت اور نصیب بنادے
الْھُدی ھُدایَ 
اے پرودگار ہر برائی
وَٲَوْفَرَ الْحُظُوظِ 
سے میرا نگہبان بن،
حَظِّی وَٲَجْزَلَ 
ہر نیکی کی طرف رہنمائی
الْاََقْسامِ قِسْمِی 
اورہبری فرما ، ہر ظالم اور
وَنَصِیبِی وَکُنْ لِی 
حاسد کے مقابل
یَارَبِّ مِنْ کُلِّ سُوئٍ 
میرا مددگار اور محافظ بن
وَلِیّاً وَ إلی کُلِّ خَیْرٍ 
اے معبود! تو ہی میرا
دَلِیلاً وَقائِداً وَمِنْ 
سہارا ہے تو میری پناہ تو
کُلِّ باغٍ وَحَسُودٍ 
میرا یقین توہی میرا 
ظَھِیراً وَمانِعاً۔ 
مددگار ،محرک اور میری
اَللّٰھُمَّ بِکَ
قوت ہے تیرے لیے
اعْتِدادِی وَعِصْمَتِی 
ہے میری زندگی و موت
وَثِقَتِی وَتَوْفِیقِی 
تیرے ہاتھ میں ہے
وَحَوْلِی وَقُوَّتِی 
میرا ٹھہراؤ اور میری
وَلَکَ مَحْیایَ 
حرکت اور بے شک
وَمَماتِی وَفِی 
تیرے محکم سلسلے سے تعلق
قَبْضَتِکَ سُکُونِی 
رکھتا اور اس سے جڑا ہوا 
وَحَرَکَتِی وَ إنَّ 
ہوں تمام معاملوں میں 
بِعُرْوَتِکَ الْوُثْقی 
تجھ پر مجھے بچانے اور
اسْتِمْساکِیوَوُصْلَتِی
چھڑانے والا ہے تیرے
وَعَلَیْکَ فِی الْاَُمُورِ
امن اور عزت والے گھر
کُلِّہا اعْتِمادِی وَ
میں میرا ٹھکانا
تَوَکُّلِی وَمِنْ عَذابِ 
اور میری بازگشت ہے
جَھَنَّمَ وَمَسِّ سَقَرَ نَجاتِی 
اور اولاد مصطفےٰ (ص) میں سے
وَخَلاصِی وَفِی دارِ 
میرے سرداران و
ٲَمْنِکَ وَکَرامَتِکَ مَثْوایَ 
آقایان کے ہاتھوں میری
وَمُنْقَلَبِی وَعَلَی ٲَیْدِی
کامیابی و کشائش ہے
سادَتِی وَمَوالِیَّ آلِ 
اے معبود ! محمد(ص) وآل محمد (ع) پر
الْمُصْطَفَی فَوْزِی 
رحمت فرما اور مومن
وَفَرَجِی اَللّٰھُمَّ صَلِّ 
مردوں اور مومنہ عورتوں
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ 
کو بخش دے اور مسلمان 
مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْ 
مردوں اور مسلمان
لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِنات
عورتوں کو بخش دے
ِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِماتِ 
اور میرے ماں باپ
وَاغْفِرْ لِی وَلِوالِدَیَّ 
کو اور ان کی اولاد کو
وَمَا وَلَدا وَٲَھْلِ 
نیز میرے گھر والوں،
بَیْتِی وَجِیرانِی 
میرے ہمسایوں اور
وَلِکُلِّ مَنْ قَلَّدَنِی 
ان مومنوں اور مومنات
یَداً مِنَ الْمُؤْمِنِینَ 
کو بخش دے جن کا حق
وَالْمُؤْمِناتِ إنَّکَ 
میری گردن پر ہے
ذُوفَضْلٍ عَظِیمٍ 
اس میں شک نہیں کہ تو
وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ 
بڑے فضل وکرم والا ہے ۔
وَرَحْمَۃُ اﷲِ 
اورتجھ پر سلام ہو اور اللہ کی 
وَبَرَکَاتُہ،
رحمت و برکتیں ہوں