دوسری فصل طلوع و غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال

جب سورج طلوع ہونے کے قریب ہوتو اس وقت وہ دعائیں پڑھی جائیں جو انشائ اﷲ پانچویں فصل میںذکر ہوں گی اور بہتر ہے کہ دن کا آغاز صدقے سے کیا جائے چاہے وہ کوئی تھوڑی سی چیز ہی کیوں نہ ہو، پھر ظہر سے پہلے قیلولہ ﴿دوپہر کا سونا﴾ کر لیا جائے اور اس کے بعد نماز ظہر کی تیاری شروع کردی جائے۔ دو پہر کا سونا ﴿قیلولہ﴾ رات کی عبادت اور دن میں روزے کے لیے مفید ہے . اس بات کی کوشش کرے کہ ظہر کے وقت نیند سے بیدار ہوجائے اور وضو کر کے مسجد کی طرف چل پڑے۔ مسجد میں جاکر نماز تحیہ مسجد پڑھنا چاہیئے اگر نماز کا وقت نہیں ہوا تو اس کا انتظار کیا جائے اور مستحب ہے کہ نماز اس کے اول وقت میں ادا کی جائے۔ جب یقینی طور پر وقت زوال داخل ہو جائے تو ہر کام سے پہلے یہ دعا پڑھی جائے ۔
سُبْحانَ اﷲ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَلاَ وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ لَہُ
اﷲ پاک ہے اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں حمد خدا کے لیے ہے جس نے نہ کوئی بیوی کی نہ کوئی بیٹا بنایا نہ اس کی بادشاہت
شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْھُ تَکْبِیراً۔
میں کوئی اس کا شریک ہے نہ وہ کمزور ہے کہ کوئی اس کا مددگار ہو اور اس کیبہت بڑائی کرو .
ایک روایت میں ہے کہ امام محمدباقر (ع)نے محمد بن مسلم سے فرمایا: اس دعا کی ایسے حفاظت کرو جیسے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرتے ہو اگر یہ دعا پڑھنے تک وضو نہ کیا ہو تو اب جلدی سے وضو کر لیا جائے اور وضو کے جو آداب پہلے ذکر ہو چکے ہیں انہیں ملحوظ رکھا جائے .اسکے بعد ظہر کے نوافل پڑھے جائیں اور وہ آٹھ رکعت ہیں پہلے دو رکعت کی نیت کر کے مذکورہ طریقے سے سات تکبیریں کہتے ہوئے انکے ساتھ مذکورہ دعائیں پڑھی جائیں پھر ’’اَعُوذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطانِ الرَّجِیمِْ‘‘ کہہ کر پہلی رکعت میں سورہ حمد و سورہ قُلْ ھُوَاﷲُ اَحَدْ اور دوسری رکعت میں سورہ حمد و سورہ کافروں پڑھی جائیں ان دو رکعتوں سے فارغ ہونے کے بعد تین تکبیریں کہی جائیں جیسے پہلے بیان ہو چکا ہے اسکے بعد تسبیح جناب زہرا(ع) اور پھر یہ دعا پڑھی جائے ۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ضَعِیفٌ فَقَوِّ فِی رِضاکَ ضَعْفِی وَخُذْ إلَی الْخَیْرِ بِنَاصِیَتِی وَاجْعَلِ الْاِیمانَ
اے معبود! میں کمزور ہوں پس تو میری کمزوری کو اپنی رضا کیلئے قوت میںبدل دے میری مہار پکڑ کر مجھے نیکی کی طرف لے جا ایمان کو میری رضا
مُنْتَہی رِضائِی وَبَارِکْ لِی فِیَما قَسَمْتَ لِی وَبَلِّغْنِی بِرَحْمَتِکَ کُلَّ الَّذِی ٲَرْجُو مِنْکَ
کا مقصود بنا دے تو نے جو حصہ مجھے دیاہے اس میں برکت عطا فرما اپنی رحمت سے مجھے ہر مراد تک پہنچا جسکی تجھ
وَاجْعَلْ لِی وُدّاً وَسُرُوراً لِلْمُؤْمِنِینَ وَعَھْداً عِنْدَکَ
سے امید رکھتا ہوں مجھے مومنوں کیلئے محبت و مسرت کا مرکز بنا اور اپنے حضور میرے لیے عہد قرار دے .
اس کے بعد دوسری دو رکعتیں مذکورہ طریقے سے پڑھے. البتہ شروع کی چھ تکبیریں نہ کہے، پھر کھڑے ہو کر دو رکعت ادا کرے اور حسب سابق تسبیح اور دعا پڑھے ، اس کے بعد د و رکعت نماز اذان اور اقامت کے درمیان بجا لائے اور اقامت کے بعد یہ دعا پڑھے : 
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھذِھِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلاۃِ الْقَائِمَۃِ بَلِّغْ مُحَمَّداً صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
اے معبود! اے اس دعوت کامل کے رب اور قائم ہونے والی نماز کے رب تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو درجہ، وسیلہ،
الدَّرَجَۃَ وََالْوَسِیلَۃَ وَالْفَضْلَ وََالْفَضِیلَۃَ بِاﷲِ ٲَسْتَفْتِحُ وَبِاﷲِ ٲَسْتَنْجِحُ وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ 
فضل اور فضیلت تک پہنچا دے خدا کے نام سے نماز کا آغاز اور خدا ہی سے کامیابی کا طالب ہوں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 
عَلَیْہِ وَآلِہِ ٲَتَوَجَّہُ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَ َاجْعَلْنِی بِھِمْ عِنْدَکَ وَجِیہاً 
کے ذریعے توجہ کررہا ہوںاے معبود محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان کے صدقے میں اپنے ہاں مجھے دنیا اور آخرت 
فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ
میں آبرومند اور مقربین میں قرار دے