قرضوں کی ادائیگی کی دعا

عیاشی نے عبداﷲ بن سنان سے روایت کی ہے کہ میں امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرت نے فرمایا :آیا میں ایسی دعا تعلیم کروں کہ جب تم اسے پڑھو تو اﷲ تمہارے قرضے ادا کرے اور تمہارے حالات بہتر ہو جائیں ؟میں نے عرض کیا: مجھے تو اس دعا کی سخت ضرورت ہے، تب آپ(ع) نے فرمایا کہ نماز فجر کے بعد یہ پڑھا کرو :
تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الْقَیُّومِ الَّذِی لاَ یَمُوتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ
میں اس زندہ و پائندہ پر بھر وسا کرتا ہوں جس کو موت نہیں حمد اﷲ ہی کیلئے ہے جس نے کسی کو بیٹا نہیں بنایا نہ حکومت میں کوئی اسکا 
لَہ ُشَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَم ْیَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْھُ تَکْبِیراً اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ 
شریک ہے اور نہ وہ کمزور ہے کہ کوئی اس کامددگار ہو اس کی بہت بڑی بڑائی کرو اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں
مِنَ الْبُؤْسِ وَالْفَقْرِ وَمِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَالسُّقْمِ وَٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُعِینَنِی عَلَی ٲَدائِ حَقِّکَ 
تنگدستی بے مائیگی قرض کی زیادتی اور مرض و بیماری سے اورسوال کرتا ہوں کہ تو اپنے حق کی ادائیگی میں میری مدد فرما جو
إلَیْکَ وَ إلَی النَّاسِ شیخ طوسی(رح) اور دیگر علمائ کی روایت کے مطابق دعایوں ہے : وَمِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ فَصَلِّ
تیرے اور لوگوں کیلئے ہے۔ اور قرض کی زیادتی سے پس رحمت 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَٲَعِنِّی عَلَی ٲَدائِ حَقِّک إلَیْکَ وَ إلَی النَّاسِ
فرما محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر اور اپنے حق کی ادائیگی میں میری مدد فرما جو تیرے اور لوگوںکے لیے ہے ۔