با رہو یں دعا

منقول ہے کہ امام موسیٰ کاظم - نے سما عہ سے فرمایا۔ اے سماعہ جب بھی تمہیں کو ئی مشکل پیش آئے تو یہ دعا پڑھا کرو:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میں تجھ سے 
بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ
محمد(ص) و علی(ع) کے حق کے ذریعے سوال 
فَ إنَّ لَہُما عِنْدَکَ
کرتا ہوں کہ تیرے حضور ان 
شَٲْناً مِنَ الشَّٲْنِ وَقَدْراً
دونوں کا خاص مرتبہ اور بلند
مِنَ الْقَدْرِ فَبِحَقِّ ذلِکَ
منزلت ہے پس ان کے 
الشَّٲْنِ وَبِحَقِّ ذلِکَ
اس مر تبے اور ان کی منزلت کے 
الْقَدْرِ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی 
واسطے سے سوال کرتاہوں کہ تو محمد(ص) و 
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ 
آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور یہ
وَٲَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا
کہ میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔
کذا کذا کی جگہ اپنی حاجات پیش کرے کیونکہ قیامت کے روز ہر مقرب فرشتے ہر نبی مرسل اور ہر رنج زدہ مومن کو محمد مصطفی اور حضرت علی - کی ضرورت ہو گی۔
مؤلف کہتے ہیں کہ ابن ابی الحدید نے حضرت امیر المومنین- سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرما یا جب میں نے رسول خدا سے عر ض کیا کہ آپ میری مغفرت کیلئے دعا فرمائیں تو آنحضرت نے ارشا د فرمایا ہاں ضرور دعا کرو ں گا پھر آپ کھڑے ہو گئے اور نماز ادا کر نے کے بعد دعا کے لئے ہاتھ اٹھا ئے میں نے حضور کی دعا پر کان لگا ئے اور سنا کہ آپ فر ما رہے تھے۔
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ عَلِیٍّ
اے معبود علی (ع)کا واسطہ جو تیرے ہا ں صاحب 
عِنْدَک إغْفِرْ لِعَلِیٍّ۔ 
مقام ہیں ان کی خاطر مجھے بخش دے 
اس پر میں نے کہا یا رسول اللہ یہ کیسی دعا ہے؟ جو آپ(ص) نے مانگی آنحضرت(ص) نے فر مایا، یا علی(ع) آیا اللہ کے نزدیک کو ئی تم سے زیا دہ منزلت وا لا ہے کہ میں اس کے وسیلے سے دعاکرو ں۔
مؤلف کہتے ہیں کہ ہم نے پہلے باب میں سجدہ شکر کی دعا ئو ں میں بعض ایسی دعا ئیں نقل کی ہیں جو اس دعا سے منا سبت ر کھتی ہیں ۔