تیسری فصل غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک کے اعمال

جاننا چاہیئے کہ انسان کے لیے بہتر یہ ہے کہ غروب آفتاب کے قریب مسجد میں جانے کے لیے جلدی کرے اور جب سورج پر زردی آجاے تو یہ دعا پڑھے:
ٲَمْسَیٰ ظُلْمِی مُسْتَجِیراً
وقت شام میرا ظلم تیرے عفو 
بِعَفْوِکَ وَٲَمْسَتْ ذُنُوبِی 
کی پناہ میں آیا ہے وقت شام 
مُسْتَجِیرَاً بِمَغْفِرَتِکَ
میرے گناہ تیری بخشش کی پناہ میں 
وَٲَمْسیٰ خَوْفِی
آئے ہیں وقت شام میرا خوف 
مُسْتَجِیراً بِٲَمانِکَ
تیری امان کی پناہ میں آیا ہے وقت 
وَٲَمْسَیٰ ذُلِّی مُسْتَجِیراً 
شام میری ذلت تیری عزت کی پناہ 
بِعِزِّکَ وَٲَمْسَی فَقْرِی
میں آئی ہے وقت شام میری
مُسْتَجِیراً بِغِنَاکَ
محتاجی تیری بے نیازی کی پناہ میں 
وَٲَمْسَیٰ وَجْھِیَ الْبالِی 
آئی ہے وقت شام میرا بوسیدہ چہرہ 
مُسْتَجِیراً بِوَجْھِکَ
تیرے باقی رہنے والے چہرے کی 
الدَّائِمِ الْباقِی۔اَللّٰھُمَّ 
پناہ میں آیا ہے اے معبود 
ٲَلْبِسْنِی عافِیَتَکَ 
مجھے اپنی عافیت کا لباس 
وَغَشِّنِی بِرَحْمَتِکَ 
پہنا مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ 
وَجَلِّلْنِی کَرامَتَکَ 
دے اور اپنی کرامت کے ذریعے 
وَقِنِی شَرَّ خَلْقِکَ مِنَ 
روشن کردے اور اپنی مخلوق میں جن 
الْجِنِّ وَالْاِنْسِ یَا اﷲُ 
و انس کے شر سے بچالے 
یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ۔
اے اﷲ اے رحم والے اے مہربان. 
بہت ہی اچھا ہوگا اگر اس وقت تسبیح و استغفار میں مشغول رہے کیونکہ اس وقت کی بھی وہی فضیلت ہے جو طلوع آفتاب سے پہلے کے وقت کی فضیلت ہے جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے۔
وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ
سورج کے طلوع و غروب ہونے 
قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ 
سے قبل حمد کے ساتھ اپنے رب کی 
وَقَبْلَ الْغُرُوبِ
تسبیح کرو۔
امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ جب سورج غروب ہونے پر آجاے تو ذکر خدا میں مصروف ہو جائے اور اگر لوگوں میں بیٹھا ہو کہ وہ اسے ذکر الٰہی سے غافل کر دیں تو فوراً ان کے پاس سے اُٹھ جائے اور ذکر و دعامیں لگ جائے پس غروب آفتاب کے وقت یہ دعا پڑھے:
یَا مَنْ خَتَمَ النُّبُوَّۃَ
اے وہ جس نے حضرت محمد صلی اللہ 
بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ
علیہ وآلہ وسلم پر نبوت 
وَآلِہِ اخْتِمْ لِی فِی یَوْمِی 
ختم فرمائی میرے آج کے دن کو خیر 
ہذَا بِخَیْرٍ،وَشَھْرِی 
پر ختم کر، اس مہینے کو اس 
بِخَیْرٍ وَسَنَتِی بِخَیْرٍ
سال کو اور میری زندگی خیر 
وَعُمْرِی بِخَیْرٍ۔
پر ختم فرمانا۔
نیز صبح و شام کی ماثورہ دعائیں پڑھے جو بعد میں مذکور ہوں گی۔ اس کے بعد اپنا سر پھیرے وہاں سے منہ پرلے آئے اور اپنی داڑھی پکڑکر یہ دعا پڑھے :
ٲَحَطْتُ عَلَی نَفْسِی وَ
احاطہ کیا میں نے اپنے نفس پر
َٲَھْلِی وَمالِی وَوَلَدِی مِنْ
اپنے اہل اپنے مال اور اولاد میں 
غائِبٍ وَشاھِدٍ بِاﷲِ الَّذِی
غائب اور حاضر پر اس اﷲ کا جس 
لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ عالِمُ
کے سوا کوئی معبود نہیں 
الْغَیْبِ وَالشَّہادَۃِ
وہ ظاہر و پوشیدہ سے واقف
الرَّحْمنُ الرَّحِیمُ الْحَیُّ 
رحم والا مہربان زندہ و
الْقَیُّوْمُ لاَ تَٲْخُذُھُ سِنَۃٌ 
پائندہ ہے اسے اونگھ 
وَلاَ نَوْمٌ ...
اور نیند نہیں آتی 
آیت الکرسی کو تا آخر الْعَلِیُّ الْعَظِیمُتک پڑھے