عبادت اور خلوص نیت

بنی اسرائیل کے عابد کا واقعہ
قطب راوندی(رح) نے روایت کی ہے کہ بنی اسرائیل میں ایک عابد تھا کہ جس نے سالہا سال تک خدا کی عبادت کی تھی .ایک دن اس نے اﷲ تعالیٰ سے دعا کی کہ پروردگارا! میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ تیرے نزدیک میری کیفیت کیا ہے ؟اگر تو نے میرے اعمال کو پسند کر لیا ہے، پھر میں ایسے اعمال میں اور اضافہ کروں ورنہ مرنے سے پہلے تو بہ کروں! اس پر حق تعالےٰ نے اس کے پاس ایک فرشتہ بھیجا، جس نے آکر کہا: تیرا کوئی بھی عمل خدا کے نزدیک قبول نہیں ہے! اس نے پوچھا: میری اتنی ساری عبادت کیا ہوئی؟فرشتے نے کہا: تو نیکی کا جو بھی کام کرتا تھا لوگوں کو بتاتا رہتا تھا. اس طرح تو یہ چاہتا تھا کہ لوگ تیری تعریف کریں اور تجھے نیک و پارسا جانیں تو اب تمہارا اجر وہی ہے . جو تو چاہتا تھا یہ سن کر وہ عابد بہت پریشان ہوا اور گریہ کرنے لگا ، فرشتہ دوبارہ اس کے پاس آیااور کہا حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اب تو خود کو مجھ سے خرید لے اور اپنے بدن کی رگوںکے برابر صدقہ دیا کر! اس نے عرض کیا ، میں کیسے یہ کام کر سکتا ہوں فرمایا: روزانہ اپنی رگوں کی تعدادیعنی تین سو ساٹھ مرتبہ یہ کہا کرو:
سُبْحانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ 
اﷲ پاک تر ہے حمد اﷲ ہی کے لیے 
لِلّٰہِِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ
ہے نہیں کوئی معبود سواے اﷲ کے 
وَاﷲُ ٲَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ 
اور اﷲ بزرگ تر ہے نہیں کوئی 
وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲ۔ 
طاقت و قوت مگر جو خدا سے ہے۔
اس نے کہا: پالنے والے! اس سے کچھ زیادہ عطا فرما! حکم ہوا کہ اگر اس سے زیادہ مرتبہ پڑھو گے تو زیادہ ثواب حاصل کرو گے۔
کلینی(رح) نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق(ع) سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول (ص) اپنے بدن کی رگوں کی تعداد کے مطابق یعنی تین سو ساٹھ مرتبہ یہ کہا کرتے تھے: 
الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعالَمِینَ 
حمد ہے اﷲ کیلئے جو جہانوں کا رب
کَثِیراً عَلَی کُلِّ حَالٍ۔
ہے ہر حال میں بہت بہت حمد۔