انتیسواں امر

وہ انیس کلمات ہیں دعا مانگنے والے کی مصیبتوں کے دور ہونے کا سبب بنتے ہیں ‘یہ کلمات حضرت رسول (ص) نے امیر المؤمنین- کو تعلیم فرمائے اور شیخ صدوق (رح) نے انہیں اپنی کتاب الخصال کے انیسویں باب میں ذکر کیا ہے اور وہ یہ ہیں۔

یَا عِمادَ مَنْ لاَ عِمادَ
اے اس کے سہارے ‘جس کا کوئی 
لَہُ وَیَا ذُخْرَ مَنْ لاَ ذُخْرَ
سہارا نہیں اے اس کی پونچی جس کی 
لَہُ وَیَا سَنَدَ مَنْ لا اَسَنَدَ
کوئی پونجی نہیں اے اسکے آسرے 
لَہُ وَیَا حِرْزَ مَنْ لاَ حِرْزَ
جس کا کوئی آسرا نہیں اے اس کی 
لَہُ وَیَا غِیاثَ مَنْ لاَ 
پناہ جس کی کوئی پناہ نہیں اے اس 
غِیاثَ لَہُ وَیَا کَرِیمَ
کے فریاد رس جس کا کوئی فریاد رس 
الْعَفْوِ وَیَا حَسَنَ الْبَلائِ
نہیں اے خوب معاف کرنے 
وَیَا عَظِیمَ الرَّجائِ وَیَا
والے اے بہتر آزمائش کرنے والے
عِزَّ الضُّعَفائِ، وَیَا
اے بڑے امید دلانے والے اے
مُنْقِذَ الْغَرْقَیٰ وَیَا
اے کمزوروں کی عزت اے 
مُنْجِیَ الْہَلْکَیٰ یَا
ڈوبتوں کو بچانے والے اے 
مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ
ہلاکتوں سے بچانے والے احسان 
یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ
کرنے والے اے خوش رفتار اے 
ٲَنْتَ الَّذِی سَجَدَ
نعمت دینے والے اے عطا کرنے 
لَکَ سَوادُ اللَّیْلِ
والے تو وہ ہے جسے سجدہ کرتے ہیں 
وَنُورُ النَّہارِ، وَضَوْئُ 
رات کی سیاہی دن کی روشنی ،چاند 
الْقَمَرِ وَشُعاعُ الشَّمْسِ 
کی چاندنی، سورج کی شعاعیں، 
وَدَوِیُّ الْمائِ وَحَفِیفُ 
پانی کیلہریں اور درختوں کی
الشَّجَرِ یَااﷲُ یَا اﷲ
حرکت یا اﷲ یا اﷲ
یَا اﷲُ ٲَنْتَ وَحْدَکَ
یا اﷲ تو ہی یکتا ہے 
لاَ شَرِیکَ لَکَ۔
تیرا کوئی شریک نہیں ہے
پھر کہے:
اَللّٰہُمَّ افْعَلْ بِی کَذا
اے معبود میری یہ اور یہ حاجت 
وَکَذا۔
پوری فرما۔
﴿دعا میں کذا کذا کی بجائے اپنی حاجات بیان کرے﴾۔
ابھی وہ شخض اپنی جگہ سے اٹھا نہ ہو گا کہ دعا قبول ہو چکی ہوگی انشائ اﷲ: