اٹھارواں امر

خلاصۃ الاذکار میں فاطمہ الزہرا = سے روایت ہے کہ میں سونے کے لئے بستر بچھا رہی تھی کہ میرے والد گرامی محمد مصطفی تشریف لائے اور فرمایا اے فاطمہ(ع) اس وقت تک نہ سوناجب تک چار عمل بجا نہ لاؤ ﴿۱﴾قرآن مجید کا ختم کرلو ﴿۲﴾انبیائ کو اپنا شفیع بنا لو ﴿۳﴾مومنین کو خود سے راضی کر لو۔
﴿۴﴾حج اور عمرہ کو بجا لاؤ۔
اس ارشاد کے بعد آنحضرت (ص)نماز میں مشغول ہو گئے پس میں نے نما ز سے آپ کے فارغ ہو نے کا انتظار کیا اور جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ(ص) آپ (ص)نے چار چیزوں کا حکم دیا ہے لیکن یہ تو میرے بس سے باہر ہے کہ اسی وقت ان سب چیزوں کو بجا لاؤ؟تب آپ(ص) نے مسکراتے ہوئے فرمایا جب تم تین مرتبہ سورہ توحید پڑھو گی تو گویا قرآن ختم کیا‘جب مجھ پر اور مجھ سے پہلے انبیا(ع)ئ پر صلوات بھیجو گی تو ہم سبھی انبیا(ع) قیامت میں تمہارے شفیع بن جائیں گے جب تمام مؤمنین کے لئے مغفرت طلب کرو گی تو سب تم سے راضی ہو جائیں گے اور جب 
سُبْحانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ
پاک ہے اﷲ تو حمد اﷲ ہی کیلئے نہیں
لِلّٰہِ، وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ،
کوئی معبود مگر اﷲ اور جب اﷲ 
وَاﷲُ ٲَکْبَرُ۔
بزرگ تر ہے۔
کہو گی تو حج و عمرہ بجا لاؤ گی ۔
مؤلف کہتے ہیں کفعمی نے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص سوتے وقت تین مرتبہ 
یَفْعَلُ اﷲُ مَا یَشائُ 
خدا جو چاہتا ہے اپنی قدرت سے 
بِقُدْرَتِہِ وَیَحْکُمُ مَا
انجام دیتا ہے اور جو ارادہ ہو اپنی 
یُرِیدُ بِعِزَّتِہِ۔
عزت سے اس کا حکم جاری کرتا ہے۔
کہے گا تو وہ ایسا ہی ہے جیسے ایک ہزار رکعت نماز ادا کی ہو ۔