حضرت امام سجاد زین العابدین- کی دعا جو توبہ اور اس کی طلب کے بارے میں ہے

اَللّٰہُمَّ یَا مَنْ لاَ یَصِفُہُ

اے معبود اے وہ کہ تعریف کرنے والے
نَعْتُ الْواصِفِینَ وَیَا
جس کی تعریف سے قاصر ہیں
مَنْ لاَ یُجاوِزُہُ رَجائُ 
اے وہ کہ امیدداروں کی امید اس 
الرَّاجِینَ، وَیَا مَنْ لاَ 
سے آگے نہیں جاتی. اے وہ کہ جس 
یَضِیعُ لَدَیْہِ ٲَجْرُ 
کے ہاں نیکوکاروں کا اجر 
الْمُحْسِنِینَ وَیَا مَنْ 
ضائع نہیں ہوتااے وہ جو عبادت 
ہُوَ مُنْتَہَیٰ خَوْفِ 
گزاروں کے خوف کی آخری 
الْعابِدِینَ وَیَا مَنْ ہُوَ 
منزل ہے اور اے وہ جو پر
غایَۃُ خَشْیَۃِ الْمُتَّقِینَ 
ہیزگار کے ہر اس کی حد آخر ہے. 
ہذَا مَقامُ مَنْ تَداوَلَتْہُ 
یہ کھڑا ہے وہ شخص جو گناہوں 
ٲَیْدِی الذُّنُوبِ وَقادَتْہُ 
کے ہاتھوں میں کھیلتا ہے اور 
ٲَزِمَّۃُ الْخَطایَا وَاسْتَحْوَذَ 
خطائوں کی باگیں جسے کھینچ رہی 
عَلَیْہِ الشَّیْطانُ فَقَصَّرَ 
ہیں. جس پر شیطان نے غلبہ 
عَمَّا ٲَمَرْتَ بِہِ تَفْرِیطاً 
کر لیا ہے، لہذا اس نے تیرے 
وَتَعاطَی مَا نَہَیْتَ عَنْہُ 
حکم کی پروا نہ کی اور فرض پورا نہ کیا 
تَعْزِیراً کَالْجاہِلِ 
فریب خوردہ ہو کر تیری منہیات کا 
بِقُدْرَتِکَ عَلَیْہِ ٲَوْ
مرتکب ہوتا ہے، گویا خود کو تیرے 
کَالْمُنْکِرِ فَضْلَ 
قبضہ قدرت میں تصور نہیں کرتا یا جو 
إحْسانِکَ إلَیْہِ حَتَّی 
احسان تو نے اس پر کیے وہ انہیں 
إذَا انْفَتَحَ لَہُ بَصَرُ 
مانتا نہیں ہے مگر جب اس کی 
الْہُدَیٰ وَتَقَشَّعَتْ 
بصیرت کی آنکھ کھلی اور اندھیرے 
عَنْہُ سَحائِبُ الْعَمَی 
کے با دل اس کے آگے سے ہٹے تو 
ٲَحْصَی مَا ظَلَمَ بِہِ 
اس نے اپنے نفس پر کیے ہوئے 
نَفْسَہُ وَفَکَّرَ فِیما 
مظالم کا جائزہ لیا اپنے پرورگار سے 
خالَفَ بِہِ رَبَّہُ فَرَٲَی 
مخالفتوں پر نظر کی تو اس نے دیکھا 
کَبِیرَ عِصْیانِہِ کَبِیراً 
کہ اس نے بڑے بڑے گناہ کیے 
وَجَلِیلَ مُخالَفَتِہِ جَلِیلاً 
اور کھلی ہوئی مخالفتیں کی ہیں پس وہ 
فَٲَقْبَل نَحْوَکَ مُؤَمِّلاً 
تیری طرف آیا جب کہ امیدوار ہے 
لَکَ مُسْتَحْیِئاً مِنْکَ 
اور شرمسار بھی ہے وہ تیری طرف 
وَوَجَّہَ رَغْبَتَہُ إلَیْکَ 
بڑھا تجھ پر اعتماد کرتے ہوئے، 
ثِقَۃً بِکَ فَٲَمَّکَ 
تیری طرف جھک پڑا ہے یقین 
بِطَمَعِہِ یَقِیناً وَقَصَدَکَ 
کے ساتھ اور ڈرتا ہوا سچے دل سے 
بِخَوْفِہِ إخْلاصاً قد خَلا 
تیری طرف چلا جب کہ تیرے 
طَمَعُہُ مِنْ کُلِّ مَطْمُوعٍ 
علاوہ اسے کسی سے غرض و مطلب 
فِیہِ غَیْرُکَ وَٲَفْرَخَ 
نہیں ہے اس نے تیرے سوا ہر 
رَوْعُہُ مِنْ کُلِّ مَحْذُورٍ
ایک کا خوف دل سے نکال دیا جس 
ٓمِنْہُ سِواکَ فَمَثَلَ 
سے خوف کرتا تھا. چنانچہ وہ تیرے 
بَیْنَ یَدَیْکَ مُتَضَرِّعاً 
سامنے عاجزا نہ طور پر آکھڑا ہے 
وَغَمَّضَ بَصَرَہُ إلَی 
اس نے ڈرکے مارے اپنی نگاہیں 
الْاََرْضِ مُتَخَشِّعاً وَطَٲْطَٲَ 
زمین پر گاڑدی ہیں . تیری عزت 
رَٲْسَہُ لِعِزَّتِکَ مُتَذَلِّلاً 
کے سامنے عاجزی سے سر جھکا لیا 
وَٲَبَثَّکَ مِنْ سِرِّہِ مَا 
ہے. اس نے عجزسے اپنے چھپے راز 
ٲَنْتَ ٲَعْلَمُ بِہِ مِنْہُ 
تیرے آگے کھول دیئے جن کو تو اس 
خُضُوعاً، وَعَدَّدَ مِنْ 
سے زیادہ جانتا ہے عاجزی کے 
ذُنُوبِہِ مَا ٲَنْتَ ٲَحْصَیٰ 
ساتھ اپنے وہ گناہ گنوائے جن کو تو 
لَہا خُشُوعاً وَاسْتَغاثَ 
نے خوب شمار کیا ہوا ہے. وہ تجھ سے 
بِکَ مِنْ عَظِیمِ مَا 
فریاد کرتا ہے اپنے بڑے بڑے 
وَقَعَ بِہِ فِی عِلْمِکَ 
گناہوں پر جو تیرے علم میں ہیں 
وَقَبِیحِ مَا فَضَحَہُ فِی 
اورتیرے فیصلے میں اس کے لیے 
حُکْمِکَ مِنْ ذُنُوبٍ 
رسوا کن ہیں وہ گناہ جو اس نے کیے 
ٲَدْبَرَتْ لَذَّاتُہا فَذَہَبَتْ 
ان کی لذتیںجاتی رہیں اوران کا 
وَٲَقامَتْ تَبِعاتہا فَلَزِمَتْ 
وبال اس کی گردنپر باقی رہ گیا ہے. 
لاَ یُنْکِرُ یَا إلہِی عَدْلَکَ 
اے معبود! اگر تو اسے سزادے تو وہ 
إنْ عاقَبْتَہُ وَلاَ یَسْتَعْظِمُ 
تیرے عدل سے منکر نہیں ہوگا 
عَفْوَکَ إنْ عَفَوْتَ 
اوراگر تو اسے معاف کردے اور 
عَنْہُ وَرَحِمْتَہُ لاََِنَّکَ 
ترس کھائے. وہ تیرے عفو کو عیب 
الرَّبُّ الْکَرِیمُ الَّذِی 
نہیں سمجھے گا . کیونکہ تو وہ رب کریم ہے 
لاَ یَتَعاظَمُہُ غُفْرانُ 
جس کیلئے کسی بڑے سے بڑے گناہ کا 
الذَّنْبِ العَظِیمِ اَللّٰہُمَّ 
بخشنا کچھ مشکل نہیں تو اے معبود! 
فَہا ٲَنَاذَا قَدْجِئْتُکَ 
یہ ہوں میں جو تیری بارگاہ میں آیا 
مُطِیعاً لِاَمْرِکَ فِیما 
ہوں تیرے اس حکم پر عمل کرتے 
ٲَمَرْتَ بِہِ مِنَ الدُّعائِ 
ہوئے جس میں تو نے دعا کی تاکید 
مُتَنَجِّزاً وَعْدَکَ 
کی ہے تیرے اس وعدے کا ایفائ 
فِیما وَعَدْتَ بِہِ مِنَ 
چاہتا ہوں جس میں تو نے قبولیت 
الْاِجابَۃِ، إذْ تَقُولُ 
دعا کایقین دلایا جب یہ فرمایا کہ مجھ 
ادْعُونِی ٲَستَجِبْ 
سے دعا مانگ، میں اسے قبول 
لَکُمْ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلَی 
کروں گا. اے معبود! پس رحمت 
مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَالْقَنِی 
فرما محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر اور اپنی 
بِمَغْفِرَتِکَ کَما 
مغفرت میرے شامل حال فرما جیسے 
لَقِیتُکَ بِ إقْرَارِی 
میں نے اپنے گناہوں کا اقرار کیا 
وَارْفَعْنِی عَنْ مَصارِعِ 
ہے مجھے گناہوں کی قتل گاہ سے 
الذُّنُوبِ کَما وَضَعْتُ 
بچالے جیسا کہ میں نے خود کو 
لَکَ نَفْسِی وَاسْتُرْنِی 
تیرے در پر لاڈالا ہے اپنے دامن 
بِسِتْرِکَ کَما تَٲَنَّیْتَنِی 
سے میری پردہ پوشی فرما جیسے انتقام 
عَنِ الانْتِقامِ مِنِّی 
لینے میں صبر و تحمل کیا ہے. 
اَللّٰہُمَّ وَثَبِّتْ فِی 
اے معبود! میری نیت کو اپنی 
طاعَتِکَ نِیَّتِی وَٲَحْکِمْ 
اطاعت میں استوار کردے اور اپنی 
فِی عِبادَتِکَ بَصِیرَتِی 
عبادت کو میری بصیرت میں محکم 
وَوَفِّقْنِی مِنَ الْاََعْمالِ 
بنادے مجھے ان اعمال 
لِما تَغْسِلُ بِہِ دَنَسَ 
کی توفیق دے جن سے تو 
الْخَطایَا عَنِّی وَتَوَفَّنِی 
میرے گناہوں کا میل کچیل 
عَلَی مِلَّتِکَ الْخَطایَا 
دھو ڈالے اور جب تو 
عَنِّی وَتَوَفَّنِی عَلَی 
مجھے اس دنیا سے اٹھائے 
مِلَّتِکَ وَمِلَّۃِ نَبِیِّکَ 
تو اپنے دین اور اپنے نبی
مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ اَلسَّلَامُ 
حضرت محمد(ص) کے آئین
إذا تَوَفَّیْتَنِی اَللّٰہُمَّ 
پر اٹھانا. اے معبود! 
إنِّی ٲَتُوبُ إلَیْکَ 
میں اس مقام پر تیرے 
فِی مَقامِی ہذَا مِنْ 
حضور توبہ کرتا ہوں اپنے 
کَبائِرِ ذُنُوبِی وَصَغائِرِہا 
بڑے گناہوں اور چھوٹے 
وَبَواطِنِ سَیِّئَاتِی 
گناہوں سے اپنی پوشیدہ 
وَظَواہِرِہا وَسَوَالِفِ 
برائیوں سے پچھلی غلطیوں 
زَلاَّتِی وَحَوَادِثِہا، 
سے اور موجودہ غلطیوں 
تَوْبَۃَ مَنْ اَ یُحَدِّثُ 
سے اس شخص کی سی توبہ جو
نَفْسَہُ بِمَعْصِیَۃٍ، وَلاَ 
دل میں گناہ کا خیال بھی نہ لائے 
یُضْمِرُ ٲَنْ یَعُودَ فِی 
اور گناہ کی طرف واپسی کا
خَطِیئَۃٍ وَ قَدْقُلْتَ یَا 
تصور بھی نہ کرے. اے میرے 
إلہِی فِی مُحْکَمِ 
معبود یقیناً تو نے اپنی محکم
کِتابِکَ إنَّکَ تَقْبَلُ 
کتاب میں فرمایا ہے کہ تو اپنے 
التَّوْبَۃَ عَنْ عِبادِکَ 
بندوں کی توبہ قبول فرماتا ہے، 
وَتَعْفُو عَنِ السَّیِّئاتِ 
ان کے گناہ معاف کرتا ہے
وَتُحِبُّ التَّوَّابِینَ، 
اور توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
فَاقْبَلْ تَوْبَتِی کَما 
پس میری توبہ قبول فرما جیسے 
وَعَدْتَ وَاعْفُ عَنْ 
تو نے وعدہ کیا ہے. میرے گناہ 
سَیِّئاتِی کَما ضَمِنْتَ 
معاف فرما جیسے تونے ذمہ لیا ہے 
وَٲَوْجِبْ لِی مَحَبَّتَکَ 
اور قرار داد کے مطابق اپنی محبت 
کَما شَرَطْتَ وَلَکَ 
میرے لیے ضرورت فرما دے. 
یَارَبِّ شَرْطِی ٲَلاَّ 
اے پروردگار! میں تجھ سے اقرار کرتا 
ٲَعُودَ فِی مَکْرُوہِکَ 
ہوں کہ تیری ناپسند چیزوں کی طرف 
وَضَمانِی ٲَلاّ ٲَرْجِعَ 
رجوع نہیں کرونگا اور تیری نفرت کی 
فِی مَذْمُومِکَ
چیزوں کی طرف رخ نہیں کرو ں گا . 
وَعَہْدِی ٲَنْ ٲَہْجُرَ 
یہ عہد بھی کرتا ہوں کہ تیری 
جَمِیعَ مَعاصِیکَ۔ 
نافرمانیاں چھوڑدوں گا 
اَللّٰہُمَّ إنَّکَ ٲَعْلَمُ 
اے معبود! تو میرے عمل سے اچھی
بِما عَمِلْتُ، فَاغْفِرْ 
طرح آگاہ ہے پس جو کچھ تیرے علم 
لِی مَا عَلِمْتَ وَاصْرِفْنِی 
میں ہے وہ معاف کردے اور اپنی قدرت 
بِقُدْرَتِکَ إلی مَا 
سے مجھے اس عمل کی طرف موڑدے 
ٲَحْبَبْتَ اَللّٰہُمَّ وَعَلَیَّ 
جو تجھے پسند ہے. اے معبود! مجھ پر 
تَبِعاتٌ قَدْحَفِظْتُہُنَّ وَتَبِعاتٌ
کتنے ہی حقوق میں جو مجھے یاد ہیں اور کتنے 
قَدْ نَسِیتُہُنَّ وَکُلُّہُنَّ 
ہی حقوق ہیں جو میں بھول گیا ہوں
بِعَیْنِکَ الَّتِی لاَ تَنامُ 
وہ سب تیری آنکھ کے سامنے ہیں 
وَعِلْمِکَ الَّذِی
جو سوتی نہیں تیرے علم میں ہیں جو 
لاَ یَنْسَیٰ فَعَوِّضْ مِنْہا 
بھولتا نہیں، پس وہ میری طرف سے
ٲَہْلَہا وَاحْطُطْ عَنِّی 
حقداروں کو پہنچا دے. مجھ پر سے
وِزْرَہا وَخَفِّفْ عَنِّی 
ان کا بوجھ اتار دے، ان کا بارم مجھ 
ثِقْلَہا وَاعْصِمْنِی مِنْ 
سے ہلکا کر دے اور پھر مجھ کو ایسے
ٲَنْ ٲُقارِفَ مِثْلَہا اَللّٰہُمَّ 
گناہوں سے محفوظ فرما. اے معبود! 
وَ إنَّہُ لاَ وَفائَ لِی بِالتَّوْبَۃِ 
میں توبہ پر قائم نہیں رہ سکتا 
إلاَّ بِعِصْمَتِکَ وَلاَ 
مگر تیری حفاظت و نگہبانی کے 
اسْتِمْساکَ بِی عَنِ 
ساتھ اور میں گناہوں سے باز نہیں 
الْخَطایَا إلاَّ عَنْ قُوَّتِکَ 
رہ سکتا مگر تیری دی ہوئی طاقت سے 
فَقَوِّنِی بِقُوَّۃٍ کافِیَۃٍ، 
مجھے اس کے لیے پوری قوت دے، 
وَتَوَّلَنِی بِعِصْمَۃٍ مانِعَۃٍ 
مجھے گناہوں سے روکنے کا ذمہ لے 
اَللّٰہُمَّ ٲَیُّمَا عَبْدٍ تَابَ 
اے معبود! وہ بندہ جو تیرے حضور 
إلَیْکَ وَہُوَ فِی عِلْمِ 
توبہ کرلے، تیرے علم غیب میں وہ 
الْغَیْبِ عِنْدَکَ فاسِخٌ 
توبہ کو توڑ نے والا، اپنے گناہوں کی 
لِتَوْبَتِہِ وَعائِدٌ فِی ذَنْبِہِ 
طرف واپس جانے اور خطائوں کی 
وَخَطِیئَتِہِ فَ إنِّی ٲَعُوذُ 
طرف پلٹنے والا ہو تو تیری پناہ لیتا 
بِکَ ٲَنْ ٲَکُونَ کَذَلِکَ 
ہوں کہ میں ویسا بن جائوں 
فَاجْعَلْ تَوْبَتِی ہذِہِ 
پس تو میری اس توبہ کو ایسا بنا دے 
تَوْبَۃً لاَ ٲَحْتاجُ بَعْدَہا 
کہ اسکے بعد توبہ کرنے کی ضرورت 
إلی تَوْبَۃٍ تَوْبَۃً مُوجِبَۃً 
نہ پڑے یہ ایسی توبہ بن جائے جس 
لَِمحْوِ مَا سَلَفَ 
سے پچھلے گناہ مٹ جائیں اور 
وَالسَّلامَۃِ فِیما بَقِیَ۔ 
آیندہ اس سے مجھے بچائے رکھ.
اَللّٰہُمَّ إنِّی ٲَعْتَذِرُ إلَیْکَ 
اے معبود! میں جہالت کا 
مِنْ جَہْلِی وَٲَسْتَوہِبُکَ
عذر لاتا ہوں اور اپنے گناہوں پر 
سُوئَ فِعْلِی فَاضْمُمْنِی 
بخشش طلب کرتا ہوں پس اپنے 
اِلیٰ کَنَفِ رَحْمَتِکَ 
کرم سے مجھے اپنے دامن رحمت میں 
تَطَوَّلاًوَاسْتُرنِی لِسَتْرِ 
پناہ دے، مجھے اپنی مہربانی سے عافیت 
عَافِیْتِکَ تَفَضُّلاً اَللّٰھُمَّ 
کے پردے میں چھپالے اور اے 
وَاِنِّیٲَتُوبُ إلَیْکَ مِنْ 
معبود! میں تیرے حضور توبہ 
کُلِّ مَا خالَفَ إرادَتَکَ 
کرتا ہوں ان باتوں سے جو تیرے 
ٲَوْ زالَ عَنْ مَحَبَّتِکَ 
ارادہ کے خلاف ہوں اور ان 
مِنْ خَطَرَاتِ قَلْبِی،
خیالوں سے جو تیری
وَلَحَظاتِ عَیْنِی، 
محبت سے باہر نکالتے ہوں 
وَحِکایاتِ لِسانِی،
آنکھ کے اشاروں سے 
تَوْبَۃً تَسْلَمُ بِہا کُلُّ
اور لغو باتوں سے 
جارِحَۃٍ عَلَی حِیالِہا 
توبہ کرتا ہوں جس 
مِنْ تَبِعاتِکَ وَتَٲْمَنُ 
سے میرا ہر عضو اپنی جگہ پر تیری سزائوں 
مِمَّا یَخافُ الْمُعْتَدُونَ
سے محفوظ رہے، ان سخت عذابوں سے بچا رہوں 
مِنْ ٲَلِیمِ سَطَوَاتِکَ۔
جن سے سرکش لوگ بہت ڈرتے ہیں. 
اَللّٰہُمَّ فَارْحَمْ وَحْدَتِی 
پس اے معبود! رحم فرما کہ میں 
بَیْنَ یَدَیْکَ وَوَجِیبَ 
تیرے حضور تنہا ہوں،
قَلْبِی مِنْ خَشْیَتِکَ
میرا دل تیرے خوف سے 
وَاضْطِرَابَ ٲَرْکانِی 
کا نپتا ہے. میرے اعضائ
مِنْ ہَیْبَتِکَ قَدْٲَقامَتْنِی
تیرے دبدبہ سے تھراتے ہیں 
یَارَبِّ ذُنُوبِی مَقامَ 
پس اے پروردگار میرے گناہوں 
الْخِزْیِ بِفِنائِکَ،
نے مجھے تیرے سامنے رسوائی سے 
فَ إنْ سَکَتُّ لَمْ یَنْطِقْ 
کھڑا کردیا ہے لہذا اگر چپ رہوں 
عَنِّی ٲَحَدٌ وَ إنْ شَفَعْتُ 
تو میری طرف سے کوئی بولنے والا 
فَلَسْتُ بِٲَہْلِ الشَّفاعَۃِ۔ 
نہیں، اگر وسیلہ لائوں تو اسکے لائق نہیں ہوں
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
اے معبود! رحمت فرما محمد(ص) اور ان کی 
وَآلِہِ وَشَفِّعْ فِی خَطَایَایَ 
آل(ع) پر اوراپنے کرم کو میری خطائوں 
کَرَمَکَ وَعُدْ عَلَی 
کا سفارشی بنا. اپنے فضل سے 
سَیِّئاتِی بِعَفْوِکَ وَلاَ 
میرے گناہ معاف کردے. جس 
تُجْزِنِی جَزائِی مِنْ 
سزا کے قابل ہوں ،مجھے وہ سزا نہ 
عُقُوبَتِکَ وَابْسُطْ 
دے، اپنا دامن کرم مجھ پر
عَلَیَّ طَوْلَکَ وَجَلِّلْنِی 
پھیلا دے اور مجھے اپنے عفو سے 
بِسِتْرِکَ وَافْعَلْ بِی 
ڈھانپ لے. مجھ سے اس بااقتدار 
فِعْلَ عَزِیزٍ تَضَرَّعَ 
کی طرح برتائو کر کہ جس کے 
إلَیْہِ عَبْدٌ ذَلِیلٌ فَرَحِمَہُ 
سامنے کوئی کمتر بندہ گڑ گڑائے تو رحم 
ٲَوْ غَنِیٍّ تَعَرَّضَ لَہُ 
کرتا ہے یا اس مالدار کی طرح جس 
عَبْدٌ فَقِیرٌ فَنَعَشَہُ۔ 
سے محتاج سوال کرے تو اسے سہارا دیتا ہے
اَللّٰہُمَّ لاَ خَفِیرَ لِی 
اے معبود! تیرے عذاب سے 
مِنْکَ فَلْیَخْفُرْنِی 
میرے لیے کوئی پناہ نہیں ، تیری 
عِزُّکَ وَلاَ شَفِیعَ 
عزت ہی پناہ دے گی. تیرے حضور 
لِی إلَیْکَ فَلْیَشْفَعْ 
میرا کوئی شفیع نہیں پس اپنے کرم کو 
لِی فَضْلُکَ وَ ٲَوْجَلَتْنِی 
میرا شفیع بنادے، میرے گناہوں 
خَطایایَ فَلْیُؤْمِنِّی 
نے مجھے ہراساں کر دیا ہے
عَفْوُکَ، فَما کُلُّ 
تو تیری درگزر ہی سکون دے گی
مَا نَطَقْتُ بِہِ عَنْ 
یہ سب کچھ جو میں کہہ رہا ہوں 
جَہْلٍ مِنِّی بِسُوئِ ٲَثَرِی 
اس لیینہیں کہ اپنی برائیوں سے 
وَلاَ نِسْیانٍ لِما سَبَقَ 
ناواقف اور اپنے پچھلی بدیوں کو 
مِنْ ذَمِیمِ فِعْلِی لَکِنْ 
فراموش کیے ہوئے ہوں، بلکہ 
لِتَسْمَعَ سَمَاؤُکَ 
اس کے لیے تیراآسمان 
وَمَنْ فِیہا وَٲَرْضُکَ
اور اس میں رہنے والے تیری زمین 
وَمَنْ عَلَیْہا مَا ٲَظْہَرْتُ 
اور اس پر رہنے والے، 
لَکَ مِنَ النَّدَمِ، 
میرے اظہار و ندامت کو 
وَلَجَٲْتُ إلَیْکَ فِیہِ 
تجھ سے جوپناہ مانگی ہے اسے 
مِنَ التَّوْبَۃِ، فَلَعَلَّ 
اور میری توبہ کوبھی سن لیں تا کہ تیری 
بَعْضَہُمْ بِرَحْمَتِکَ 
رحمت سے کسی کو میرے حال پر رحم 
یَرْحَمُنِی لِسُوئِ مَوْقِفِی 
آجائے. یامیری پریشان حالی پر 
ٲَوْ تُدْرِکُہُ الرِّقَّۃُ عَلَیَّ 
اس کا دل نرم پڑے
لِسُوئِ حالِی فَیَنالَنِی 
تو میرے حق میں دعا کرے 
مِنْہُ بِدَعْوَۃٍ ہِیَ ٲَسْمَعُ 
جس کی دعا تیرے ہاں 
لَدَیْکَ مِنْ دُعائِی، 
میری دعا سے زیادہ مقبول ہو، 
ٲَوْ شَفاعَۃٍ ٲَوْکَدُ 
یا کوئی سفارش پائوں جو 
عِنْدَکَ مِنْ شَفاعَتِی 
تیرے ہاں میری درخواست ہے 
تَکُونُ بِہا نَجاتِی مِنْ 
زیادہ موثر ہو کہ غضب سے 
غَضَبِکَ، وَفَوْزِی 
نجات اور تیری خوشنودی 
بِرِضاکَ۔ اَللّٰہُمَّ إنْ 
کا پروانہ لے لوں. اے معبود! اگر 
یَکُنِ النَّدَمُ تَوْبَۃً إلَیْکَ 
تیرے سامنے پشیمانی ہے تو یہ ہے 
فَٲَنَا ٲَنْدَمُ النَّادِمِینَ وَ إنْ 
تو میں پشیمان ہونے والوں میں ہوں
یَکُنِ التَّرْکُ لِمَعْصِیَتِکَ 
اگر تیری نافرمانی کو چھوڑنا توبہ ہے
إنَابَۃً فَٲَنَا ٲَوَّلُ الْمُنِیبِینَ 
تو میں تیرے حضور توبہ کرنے والوں 
وَ إنْ یَکُنِ الاسْتِغْفارُ 
میں پہلا فرد ہوں اگر طلب بخشش گناہوں 
حِطَّۃً لِلذُّنُوبِ فَ إنِّی 
کو مٹاتی ہے تو میں تجھ سے بخشش 
لَکَ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ 
طلب کرنے والوں میں ہوں. 
اَللّٰہُمَّ فَکَما ٲَمَرْتَ
اے معبود! جب کہ تو نے توبہ کرنے 
بِالتَّوْبَۃِ وَضَمِنْتَ
کا حکم دیا اور قبول کرنے کا 
الْقَبُولَ، وَحَثَثْتَ
ذمہ لیا، دعا مانگنے پر آمادہ کیا 
عَلَی الدُّعائِ وَوَعَدْتَ
اور اسے پورا کرنے کا وعدہ
الْاِجابَۃَ فَصَلِّ عَلَی
دیا ہے، تو رحمت فرما 
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
محمد(ص)(ص) پر اور آل(ع) محمد(ص)(ص) پر
وَاقْبَلْ تَوْبَتِی، وَلاَ 
اور قبول فرما میری توبہ اپنی
ٓتَرْجِعْنِی مَرْجِعَ الْخَیْبَۃِ 
رحمت سے مجھے ناامیدی کے
مِنْ رَحْمَتِکَ إنَّکَ 
ساتھ نہ پلٹا کہ بے شک
ٲَنْتَ التَّوَّابُ عَلَی 
تو گناہگاروں کی توبہ قبول
الْمُذْنِبِینَ، وَالرَّحِیمُ 
کرنے والا رجوع کرنے والے 
لِلْخاطِیِئنَ الْمُنِیبِین 
خطاکاروں پر مہربان ہے.
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
اے معبود! رحمت فرما محمد(ص)(ص) اور ان کی 
وَآلِہِ کَما ہَدَیْتَنا بِہِ 
آل(ع) پر جن کے ذریعے ہمیں ہدایت 
وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
دی اور رحمت فرما محمد(ص)(ص) 
وَآلِہِ کَمَا اسْتَنْقَذْتَنا 
اور ان کی آل(ع) پر جس طرح ان کے 
بِہِ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
ذریعے گمراہی سے نکالا اور رحمت 
وَآلِہِ صَلاۃً تَشْفَعُ لَنا 
فرما محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر ایسی رحمت 
یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَیَوْمَ 
جو ہماری سفارش کرے جب ہم 
الْفاقَۃِ إلَیْکَ إنَّکَ 
تیرہی محتاج ہوں گے. بے شک تو 
عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیر
ہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے 
وَہُوَ عَلَیْکَ یَسِیرٌ۔
اور یہ تیرے لیے آسان ہے۔