خاتمہ کتاب

میں نے اس باشرف رسالے کے مضامین کو لفظ ’’عفو‘‘ پر ختم کیا ہے اور امید و اثق ہے کہ پروردگار عالم کا عفو و کرم اس روسیاہ کے اور ان لوگوں کے بھی شامل حال ہوگا جو اس رسالے پر عمل کریں گے. اس کی تالیف کا سلسلہ ۹۱ محرم الحرام ۵۴۳۱ ÷ھ کو روز جمعہ کی آخری ساعتوں میں ہمارے مسموم امام ہمارے غریب اور مظلوم مولا امام ابوالحسن علی رضا(ع) کے قرب میں اختتام کو پہنچا ﴿ان پر اور ان کے بزرگان پر زندہ و پائندہ خدا کا سلام ہو﴾۔
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ اَوَّلاً وَّ
حمد ہے اﷲ کے لیے آغاز 
آخِرًا وَّ صَلّیَ اﷲُ 
و انجام میں اور خدا کی رحمت ہو
عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہٰ۔
محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر۔
اس رسالے کو اپنے گناہکار ہاتھوں سے عباس بن محمد(ص) رضا قمی نے مرتب کیا﴿خدا ان دونوں کے گناہ معاف فرمائے﴾. اس بابرکت رسالے باقیات الصالحات کی ﴿پہلی﴾ کتابت غلام رضا صفا بن مرحوم و مغفور حسین باقر آبادی نے ۶۰۴۱ھ میں مکمل کی۔