دعائے حزین

یہ دعائے حزیں ہے اور یہ وہ بابرکت دعا ہے جو نماز شب کے بعد پڑھی جاتی ہے.اور ہم اسے مصباح المتہجد سے نقل کرتے ہیں :

ٲُناجِیکَ یَا مَوْجُوداً
اے وہ اﷲ جو ہر جگہ موجود ہے میں 
فِی کُلِّ مَکانٍ لَعَلَّکَ
تجھ سے مناجات کررہاہوں. شاید 
تَسْمَعُ نِدائِی فَقد عَظُمَ 
کہ تو میری فریاد سن لے کیونکہ میرے 
جُرْمِی وَقَلَّ حَیائِی 
جرائم زیادہ ہیں اور حیا گھٹ گئی ہے،
مَوْلایَ یَا مَوْلایَ، 
میرے مولا اے میرے مولا! 
ٲَیَّ الْاََہْوَالِ ٲَتَذَکَّرُ
میں کس کس خوف کو یاد کروں اور 
وَاَیُّھَا اَنْسٰی وَلَوْ لَمْ
کس کس کو فراموش کروں، اگر 
یَکُنْ إلاَّ الْمَوْتُ لَکَفَیٰ 
موت کے سوا کوئی خوف نہ ہوتا تو 
کَیْفَ وَما بَعْدَ الْمَوْتِ 
یہی کافی تھا اور موت کے بعد کے 
ٲَعْظَمُ وَٲَدْہَیٰ یَا مَوْلایَ 
حالات تو زیادہ پر خطر ہیں . میرے مولا 
یَا مَوْلایَ یَا الْعُتْبَی
اے میرے مولا! کب تک اور کہاں 
مَرَّۃً بَعْدَ ٲُخْرَی ثُمَّ
تک تجھ سے کہتا رہوں ایک کے بعد 
لاَ تَجِدُ عِنْدِی صِدْقاً
دوسری بارعذر لائوں پھر بھی تو میری طرف 
وَلاَ وَفائً فَیا غَوْثاہُ
سے اس میں سچائی اور پابندی نہیں پاتا 
ثُمَّ وا غَوْثاہُ بِکَ
ہائے فریاد، پھر ہائے فریاد ہے، تجھ سے 
یَا اﷲُ مِنْ ہَوَیً غَلَبَنِی
اے اﷲ خواہش نفس سے جو مجھ پر 
وَمِنْ عَدُوٍّ قَدِ اسْتَکْلَبَ 
حاوی ہے اور اس دشمن سے فریاد جو مجھ پر 
عَلَیَّ وَمِنْ دُنْیا قد تَزَیَّنَتْ 
جھپٹ پڑا ہے، اس دنیا پر فریاد جو میرے 
لِی وَمِنْ نَفْسٍ ٲَمَّارَۃٍ
لیے سنور کر آگئی اور اس نفس پر جو برائی 
بِالسُّوئِ، إلاَّ مَا رَحِمَ 
کا حکم دیتا ہے مگر جس پر میرا رب رحم 
رَبِّی مَوْلایَ یَا مَوْلایَ
کرے میرے مولا! اے میرے مولا!
إنْ کُنْتَ رَحِمْتَ
اگر تو نے کسی مجھ جیسے پر رحم کیا ہے 
مِثْلِی فَارْحَمْنِی وَ إنْ 
تو مجھ پر بھی رحم کر، اگر کسی مجھ جیسے کا 
کُنْتَ قَبِلْتَ مِثْلِی
عمل قبول کیا ہے تو میرا بھی عمل 
فَاقْبَلْنِی یَا قابِلَ السَّحَرَۃِ
قبول کر، اے ساحران مصر کو قبول 
اقْبَلْنِی یَا مَنْ لَمْ ٲَزَلْ
کرنے والے مجھے بھی قبول کر، 
ٲَتَعَرَّفُ مِنْہُ الْحُسْنَیٰ
اے وہ جس سے میں نے ہمیشہ 
یَا مَنْ یُغَذِّینِی بِالنِّعَمِ 
اچھائی ہی کو پہچانا، اے وہ جو مجھے 
صَباحاً وَمَسائً ارْحَمْنِی 
صبح و شام نعمتیں عطا فرماتا ہے، مجھ 
یَوْمَ آتِیکَ فَرْداً
پر اس دن رحم فرمانا، 
شاخِصاً إلَیْک
جب تنہا ہوں گا 
بَصَرِی مُقَلَّداً عَمَلِی
اورتیری طرف آنکھ لگائے ہوں گا.
قد تَبَرَّٲَ جَمِیعُ الْخَلْقِ 
اپنے اعمال گلے میں لٹکائے جب 
مِنِّی نَعَمْ وَٲَبِی وَٲُمِّی 
ساری مخلوق مجھ سے دوری اختیار 
وَمَنْ کانَ لَہُ کَدِّی
کرے گی، ہاں میرے باپ بھی 
وَسَعْیِی فَ إنْ لَمْ تَرْحَمْنِی 
اور وہ بھی جن کیلئے میں دکھ جھیلتا 
فَمَنْ یَرْحَمُنِی، وَمَنْ 
رہا، پس اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو 
یُؤْنِسُ فِی الْقَبْرِ وَحْشَتِی
کون کرے گا. قبر کی تنہائی میں 
وَمَنْ یُنْطِقُ لِسانِی إذا 
کون میرا ہمدم ہوگا، کون میری 
خَلَوْتُ بِعَمَلِی 
زبان کو گویا کرے گا، جب تو عمل 
وَسائَلْتَنِی عَمَّا ٲَنْتَ 
کے بارے میں مجھ سے سوال 
ٲَعْلَمُ بِہِ مِنِّی، فَ إنْ
کرے گا، جب کہ تو اسے مجھ سے 
قُلْتُ نَعَمْ فَٲَیْنَ الْمَہْرَبُ 
زیادہ جانتا ہے تو اگر میں ہاں کہوں 
مِنْ عَدْلِکَ؟ وَ إنْ 
پھر تیرے عدل سے کدھر بھاگوں گا 
قُلْتُ لَمْ ٲَفْعَلْ، قُلْتَ 
اور اگر کہوں، میں نے نہیں کیا 
ٲَلَمْ ٲَکُنِ الشَّاہِدَ عَلَیْکَ 
تو تو کہے گا، کیا میں اس پر گواہ نہیں 
فَعَفْوُکَ عَفْوُکَ یَا 
تھا. پس بخش دے، بخش دے اے 
مَوْلایَ قَبْلَ سَرابِیلَ 
میرے مولا . اس سے پہلے کہ 
الْقَطِرانِ عَفْوُکَ
تارکول کا جامہ پہنوں. بخش دے، 
عَفْوُکَ یَا مَوْلایَ
بخش دے. اے میرے مولا! اس 
قَبْلَ جَھَنَّمَ وَالنَّیْرَانِ 
سے پہلے کہ جہنم کے شعلوں میں 
عَفْوُکَ عَفْوُکَ یَا 
پڑوں بخش دے بخش دے اے 
مَوْلایَ قَبْلَ ٲَنْ تُغَلَّ 
میرے مولا، اس سے پہلے کہ میرے 
الْاََیْدِی إلَی الْاََعْناقِ 
ہاتھ گردن میں باندھ دیئے جائیں
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے 
وَخَیْرَ الْغافِرِینَ۔
اور اے بہت بخشنے والے‘‘.