دعائے رزق

رزق وغیرہ کی دعا جو سید ابن طاؤس کی کتاب مجتنی سے منقول ہے ۔
اَللّٰہُمَّ إنَّ ذُنُوبِی لَمْ
اے معبود میرے گناہوں کا تیرے 
یَبْقَ لَہا إلاَّ رَجائُ عَفْوِکَ 
عفو کے سوا کوئی چارہ نہیں اور میں 
وَقَدْ قَدَّمْتُ آلَۃَ الْحِرْمانِ 
بھی اپنے سامنے محرومی کے اسباب 
بَیْنَ یَدَیَّ فَٲَنَا ٲَسْٲَلُکَ 
دیکھ رہا ہوں پس میں تجھ سے وہ مانگتا ہوں
مَا لاَ ٲَسْتَحِقُّہُ وَٲَدْعُوکَ
جسکا حقدار نہیں ہوں اور اس چیز کی دعا کرتا 
مَا لاَ ٲَسْتَوْجِبُہُ وَٲَتَضَرَّعُ
ہوں جس کے لائق نہیں ہوں 
إلَیْکَ بِما لاَ ٲَسْتَٲْہِلُہُ
تیرے آگے اس چیز کیلئے نالہ کرتا ہوں
وَلَمْ یَخْفَ عَلَیْکَ
جس کا سزاوار نہیں میرا حال تجھ 
حالِی وَ إنْ خَفِیَ عَلَی 
سے پوشیدہ نہیں اگرچہ لوگوں کو میری 
النَّاسِ کُنْہُ مَعْرِفَۃِ ٲَمْرِی 
اصلی حالت کی واقفیت نہیں ہے
اَللّٰہُمَّ إنْ کانَ رِزْقِی
اے معبود میرا رزق اگر آسمان میں 
فِی السَّمائِ فَٲَہْبِطْہُ
ہے تو اسے زمین پہ اتار دے اگر وہ 
وَ إنْ کانَ فِی الْاََرْضِ 
زمین میں ہے تو اسے ظاہر فرما دے 
فَٲَظْہِرْہُ وَ إنْ کانَ
اگر دور ہے تو اسے نزدیک کردے
بَعِیداً فَقَرِّبْہُ، وَ إنْ
اگر نزدیک ہے تو اس میں آسانی 
کانَ قَرِیباً فَیَسِّرْہُ
پیدا کردے اور اگر تھوڑا ہے تو اسے 
وَ إنْ کانَ قَلِیلاً فَکَثِّرْہُ
زیادہ کردے اور میرے لئے 
وَبارِکْ لِی فِیہِ۔
اس میں برکت قرار دے ۔