ظلم سے نجات کی مناجات

اَللّٰہُمَّ إنَّ ظُلْمَ عِبادِکَ
اے معبود تیرے شہروں میں تیرے 
قَدْ تَمَکَّنَ فِی بِلادِکَ
بعض بندوں کا ظلم یوں پھیلا ہوا 
حَتَّی ٲَماتَ الْعَدْلَ
ہے کہ اس سے عدل ختم ہو گیا ہے 
وَقَطَعَ السُّبُلَ وَمَحَقَ
راستے کٹ گئے حق مٹ گیا 
الْحَقَّ وَٲَبْطَلَ الصِّدْقَ
اور صدق باطل ہو گیاہے
وَٲَخْفَی الْبِرَّ وَٲَظْہَرَ
نیکی ماند پڑ گئی برائی 
الشَّرَّ وَٲَخْمَدَ التَّقْوَی
سامنے آ گئی پرہیز گاری ختم 
وَٲَزالَ الْہُدَیٰ وَٲَزاحَ
اور ہدایت نابود ہو گئی اچھائی 
الْخَیْرَ وَٲَثْبَتَ الضَّیْرَ
مٹ گئی برائی ابھر آئی 
وَٲَنْمَیٰ الْفَسادَ وَقَوَّی 
بگاڑ بڑھ گیا دشمنی 
الْعِنادَ وَبَسَطَ الْجَوْرَ
عام ہو گئی ظلم پھیل گیا 
وَعَدَی الطَّوْرَاَللّٰہُمَّ 
اورزیادتیحد سے بڑھ گئی ہے اے 
یَارَبِّ لاَ یَکْشِفُ 
معبود اے رب اسے کوئی دور نہیں کر 
ذلِکَ إلاَّ سُلْطانُکَ
سکتا مگر تیری قوت 
وَلاَ یُجِیرُ مِنْہُ إلاَّ 
کوئی اس سے بچا نہیں سکتا مگر 
امْتِنانُکَ۔ اَللّٰہُمَّ رَبِّ
تیرا احسان اے معبود میرے رب 
فَابْتُرِ الظُّلْمَ وَبُثَّ
ظلم کی جڑ کاٹ دے ظلم کے 
جِبالَ الْغَشْمِ وَٲَخْمِدْ 
پہاڑ ڈھا دے بدی کا 
سُوقَ الْمُنْکَرِ وَٲَعِزَّ
بازار ٹھنڈا کر دے اور جو ظلم کو
مَنْ عَنْہُ یَنْزَجِرُوَاحْصُدْ 
روکے اسیقوت دے ظلم کرنے 
شَٲْفَۃَ ٲَہْلِ الْجَوْرِ
والوں کے بازو توڑ دے انہیں 
وَٲَلْبِسْہُمُ الْحَوْرَ بَعْدَ 
منتشر کرنے کے بعد پریشانی میں 
الْکَوْرِوَعَجِّلِ اَللّٰہُمَّ 
ڈال دے اور اے معبود 
إلَیْہِمُ الْبَیاتَ وَٲَنْزِلْ 
ان پر جلد تر دشمنوں کو چڑھا دے 
عَلَیْہِمُ الْمَثُلاتِ وَٲَمِتْ 
جو ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالیں 
حَیاۃَ الْمُنْکَرِ لِیُؤْمَنَ 
برائی کی مہلت ختم کر دے تاکہ 
الْمَخُوفُ وَیَسْکُنَ
خائف لوگ امن پائیں 
الْمَلْہُوفُ، وَیَشْبَعَ
مظلوم کو راحت ملے بھوکوں
الْجائِعُ وَیُحْفَظَ الضَّائِعُ 
کو طعام ملے اجڑے ہوئے آباد 
وَیَٲْوَیٰ الطَّرِیدُ وَیَعُودَ 
ہوں بے وطنوں کو پناہ ملے بھاگے ہوئے
الشَّرِیدُ وَیُغْنَی الْفَقِیرُ
واپس آئیں بے نواؤں کو مال ملے 
وَیُجارَ الْمُسْتَجِیرُ
اور پناہ لینے والے پناہ پائیں 
وَیُوَقَّرَ الْکَبِیرُ وَیُرْحَمَ
بزرگوں کی عزت ہو اور 
الصَّغِیرُوَیُعَزَّ الْمَظْلُومُ
چھوٹوں کو پیار ملے مظلوم کو قوت 
وَیُذَلَّ الظَّالِمُ وَیُفَرَّجَ
حاصل ہو اور ظالم 
الْمَغْمُومُ، وَتَنْفَرِجَ 
پست ہو جائے غم 
الْغَمَّائُ وَتَسْکُنَ
زدہ کا غم مٹے اندھیر گردی ختم ہو 
الدَّہْمائُ، وَیَمُوتَ
جائے ہنگامہ ختم ہو اور بے
الاخْتِلافُ وَیَعْلُوَ الْعِلْمُ 
اتفاقی ختم ہو جائے علم کا فروغ ہو 
وَیَشْمُل السِّلْمُ وَیُجْمَعَ 
سلامتی عام ہو اختلاف دور ہو 
الشَّتاتُ وَیَقْوَی الْاِیمانُ 
جائے ایمان کو بڑھاوا ملے 
وَیُتْلَی الْقُرْآنُ إنَّکَ 
اور قرآن پڑھا جائے بے شک 
ٲَنْتَ الدَّیَّانُ الْمُنْعِمُ 
تو جزا دینے والا نعمت عطا کرنے والا
الْمَنَّانُ
احسان کرنے والا ہے۔