قرب الہی کی دعا

حدیث قدسی میں ہے: اے محمد(ص)(ص)! ان لوگوں سے کہہ دو جو میرا قرب حاصل کرنا چاہیئے ہیں یقین کے ساتھ سمجھ لو کہ یہ کلام ہر اس چیز سے افضل ہے جس کے ذریعے وہ میرا قرب حاصل کرنا چاہتے ہیں ، فرائض کی بجا آوری کے بعد یہی کلام ہے جس سے میرا قرب حاصل کیا جاسکتا ہے اور وہ یہ ہے:
اَللّٰہُمَّ إنَّہُ لَمْ یُمْسِ
اے معبود! یقیناً تیری مخلوق 
ٲَحَدٌ مِنْ خَلْقِکَ
میں کوئی ایسا نہیں جو شام کرے 
ٲَنْتَ إلَیْہِ ٲَحْسَنُ
مجھ سے زیادہ اس پر تیرا احسان ہو 
صَنِیعاً، وَلاَ لَہُ ٲَدْوَمُ 
نہ اس کے لیے تیری 
کَرامَۃً وَلاَ عَلَیْہِ ٲَبْیَنُ 
لگاتار مہربانی ہے نہ اس پر تیرا کھلا 
فَضْلاً وَلاَ بِہِ ٲَشَدُّ 
ہو افضل ہے نہ اس کے ساتھ 
تَرَفُّقاً وَلاَ عَلَیْہِ ٲَشَدُّ 
انتہائی نرمی ہے نہ اس کے لیے 
حِیاطَۃً وَلاَ عَلَیْہِ ٲَشَدُّ 
بیشتر نگہبانی ہے اور نہ اس 
تَعَطُّفاً مِنْکَ عَلَیَّ
پر تیرا کچھ زیادہ کرم ہے جومجھ پر 
وَ إنْ کانَ جَمِیعُ
ہے اگر چہ ساری مخلوق اسی 
الْمَخْلُوقِینَ یُعَدِّدُونَ 
طرح شمار کرتی ہے 
مِنْ ذلِکَ مِثْلَ
جیسے میں نیان چیزوں کو 
تَعْدِیدی فَاشْہَدْ
شمار کیا ہے تو بھی گواہ رہنا.
یَا کافِیَ الشَّہادَۃِ بِٲَنِّی 
اے کافی گواہی والے اس بات پر 
ٲُشْہِدُکَ بِنِیَّۃِ صِدْقٍ 
کہ میں نے سچے دل سے تجھے گواہ 
بِٲَنَّ لَکَ الْفَضْلَ
بنایا ہے اس پر کہ مجھے نعمتیں عنایت 
وَالطَّوْلَ فِی إنْعامِکَ 
کرنے میں تیرا فضل و کرم بہت 
عَلَیَّ مَعَ قِلَّۃِ شُکْرِی 
زیادہ ہے، جب کہ میں ان پر بہت 
لَکَ فِیہا،یَا فاعِلَ
کم شکر کرتا ہوں. اے ہر ارادے کو 
کُلِّ إرادَۃٍ صَلِّ عَلَی 
انجام دینے والے رحمت فرما
مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَطَوِّقْنِی 
محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر اور میری کم 
ٲَماناً مِنْ حُلُولِ السَّخَطِ 
شکری کے باعث نزول بلا سے بچانے 
لِقِلَّۃِ الشُّکْرِ وَٲَوْجِبْ 
کیلئے امان کا طوق میرے گلے میں 
لِی زِیادَۃً مِنْ إتْمامِ
ڈال دے اور اپنی وسیع معافی کی 
النِّعْمَۃِ بِسَعَۃِ الْمَغْفِرَۃِ 
بددلت میرے لیے نعمتیں بڑھا دے مجھ پر 
ٲَمْطِرْنِی خَیْرَکَ فَصَلِّ
اپنی طرف سے کرم کی بارش برسا پس رحمت فرما 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
حضرت محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر میری بد 
وَلاَ تُقایِسْنِی بِسُوئِ 
باطنی کے ساتھ میری جانچ نہ کر، 
سَرِیرَتِی وَامْتَحِنْ
بلکہ میرے دل کو اپنی رضا کے لیے 
قَلْبِی لِرِضاکَ وَاجْعَلْ
آزما، جس چیز کے ذریعے 
مَا تَقَرَّبْتُ بِہِ إلَیْکَ
میں تیرے دین کے 
فِی دِینِکَ لَکَ
قریب آیا ہوں، اسے اپنے لیے 
خالِصاً، وَلاَ تَجْعَلْہُ
خالص قرار دے اور اسے کسی شبہے 
لِلُزُومِ شُبْہَۃٍ ٲَوْ فَخْرٍ 
فخر اور نمائش میں شمار نہ کر 
ٲَوْ رِیائٍ، یَا کَرِیمُ۔
اے کرم کرنے والے۔