قوت حافظہ کی دوا اور دعا

مولف کہتے ہیں جو شخص یہ چاہتا ہو کہ اس کا حافظہ زیادہ ہو جائے تو ضروری ہے کہ وہ مسوا ک کرے ، روزہ رکھے ، قرآن کی اور خاص کر آیت الکرسی کی تلاوت کرے، ناشتے میں کشمش خصوصاً سرخ کشمش کے اکیس دانے پابندی سے کھائے . یہ چیز فہم حافظہ اور ذہن کے لیے بہت ہی مفید ہے . اسی طرح حلوہ ، جانور کی گردن کے قریب کا گوشت ، شہد اور مسور کا کھانا بھی ترقی حافظہ کا موجب ہوتا ہے یہ بھی منقول ہے کہ تجربہ شدہ دوائوں میں سے ایک یہ ہے کہ کندر، سعد اور شکر مساوی مقدار میں لے کر آہستہ آہستہ کوٹ کر سفوف بنالیا جائے اور اسے پانچ درہم کی مقدار میں ہر روز کھائے . لیکن اس طرح کہ لگا تار تین دن کھائے اور پانچ دن کا ناغہ کرے . نیز صبح کی نماز کے بعد کسی سے بات کیے بغیر یہ کہے:
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ، فَلا
اے زندہ! اے پایندہ! جس کے علم 
یَفُوتُ شَیْئاً عِلْمُہُ
سے کوئی چیز نکل نہیں پاتی نہ اسے 
وَلاَ یَؤُدُہُ۔
تھکاتی ہے 
نیز ہر نماز کے بعد یہ دعا پڑھے: 
سُبْحانَ مَنْ لاَ یَعْتَدِی
پاک ہے وہ اپنے زیر حکومت 
عَلَی ٲَہْلِ مَمْلِکَتِہِ۔
لوگوں پر زیادتی روا نہیں رکھتا۔
پھر وہ نماز پڑھے جو ہم نے دوسرے باب میں قوت حافظہ کے لیے لکھی ہے نیز ایسی چیزوں سے پرہیز کرے جو سہو و نسیان کا موجب ہوتی ہیں اور وہ یہ ہیں کھٹا سیب، سبز دھنیا، پنیر اور چوہے کا جھوٹا کھانا، کھڑے پانی میں پیشاب کرنا ، قبروں کی تختیوں کو پڑھنا ، دو عورتوں کے درمیان سے گزرنا، جو ئیں پکڑ کر زندہ چھوڑ دینا، ناخن نہ کٹوانا ، دنیوی امور میں بہ کثرت مشغول اور ان کے لیے مغموم رہنا ، سولی پر چڑھے ہوئے شخص کو دیکھنا اور اونٹوں کی قطار کے درمیان سے گزرنا۔