پندرھواں امر

شیخ کلینی نے زرارہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا ماہ رمضان کی دوسری تہائی میں قرآن کو کھول کر اپنے آگے رکھے اور پھر یہ کہے:
اَللّٰہُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں 
بِکِتابِک الْمُنْزَلِ وَمَا 
بواسطہ تیری نازل کردہ کتاب کے 
فِیہِ وَفِیہِ اسْمُکَ
اور جو اس میں ہے اس میں تیرا 
الْاََعْظَمُ الْاََکْبَرُ وَٲَسْمَاؤُکَ
سب سے عظیم سب سے بڑا نام ہے 
الْحُسْنَی وَمَا یُخافُ
اور تیرے اچھے اچھے نام ہیں وہ چیز 
وَیُرْجَی ٲَنْ تَجْعَلَنِی 
بھی جس سے خوف وامید ہے میرا سوال 
مِنْ عُتَقائِکَ مِنَ
ہے کہ تو مجھے اپنے جہنم سے آزاد 
النَّارِ۔
کردہ لوگوں میں رکھ۔
اس کے بعد خدا سے اپنی دیگر حاجات طلب کرے۔