نماز وتر کی دعا

یہ وہی بابرکت دعا ہے جو نماز وتر میں پڑھی جاتی ہے، اسے علامہ مجلسی(رح) نے بحار میں کتاب ’’اختیار‘‘ سے نقل کیا ہے۔ فرماتے ہیں کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اٹھا کر یہ دعا پڑھے: 

إلہِی کَیْفَ ٲَصْدُر
اے معبود! کیونکر تیرے درسے 
عَنْ بابِکَ بِخَیْبَۃٍ 
نامراد ہوکر پلٹ جائوں، جب کہ 
مِنْکَ وَ قَصَدْتُہُ عَلَی 
میں تجھ پر بھروسہ کر کے یہاں 
ثِقَۃٍ بِکَ إلہِی کَیْفَ 
آیا تھا اے معبود ! تو کیونکر 
تُؤْیِسُنِی مِنْ عَطائِکَ 
مجھے اپنی عطا سے مایوس کرے گا، 
وَ ٲَمَرْتَنِی بِدُعائِ
َجب کہ تو نے مجھے دعا کا حکم دیا ہے 
صَلِّ عَلَی مُحَمَّد
رحمت فرما محمد(ص) 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْنِی 
و آل(ع) محمد(ص) پر اور مجھ پر رحم کر 
إذَا اشْتَدَّ الْاََنِینُ
جب میں بہت زاری کروں معاملہ 
وَحُظِرَ عَلَیَّ الْعَمَلُ
ہاتھ سے نکل جائے میری آس 
وَانْقَطَعَ مِنِّی الْاََمَل
ٹوٹ گئی ہو موت کے
وَٲَفْضَیْتُ إلَی الْمَنُونِ 
در ازے تک پہنچ جائوں 
وَبَکَتْ عَلَیَّ الْعُیُون
انکھیں مجھ پر رو رہی ہوں، میرے 
وَوَدَّعَنِی الْاََہْلُ
اہل خاندان اور احباب 
وَالْاََحْبابُ وَحُثِیَ
مجھے چھوڑ چکے ہوں. مجھ 
عَلَیَّ التُّرابُ وَنُسِیَ 
پر مٹی ڈال دی گئی ہو میرا 
اسْمِی وَبَلِیَ جِسْمِی
نام بھلا دیا گیا ہو، میرا جسم گل 
وَانْطَمَسَ ذِکْرِی
چکا ہو، میرا ذکر مٹ چکا ہو، 
وَہُجِرَ قَبْرِی فَلَمْ
میری قبر نامعلوم ہو گئی ہو، کوئی 
یَزُرْنِی زائِرٌ وَلَمْ
اسے دیکھنے نہ آئے، نہ کوئی مجھے یاد 
یَذْکُرْنِی ذاکِرٌ وَظَہَرَتْ 
کرے. میرے گناہ عیاں ہو چکے 
مِنِّی الْمَآثِمُ وَاسْتَوْلَتْ 
ہوں، میری ناانصافیاں مجھے 
عَلَیَّ الْمَظالِمُ وَطالَتْ 
گھیرے ہوئے ہوں. میرے 
شِکَایَۃُ الْخُصُوم
خلاف شکایات طولانی ہوں.
وَٲَتَّصَلَتْ دَعْوَۃُ الْمَظْلُومِ
مظلوموں کے دعوے جاری ہوں، 
صَلِّ اَللّٰہُمَّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
ایسے میں اے معبود! محمد(ص)(ص) 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَرْضِ 
و آل(ع) محمد(ص)(ص) پر رحمت فرما اور اپنے 
خُصُومِی عَنِّی بِفَضْلِکَ 
فضل و کرم سے میرے
وَ إحْسانِک َوَجُد
دعویداروں کو مجھ سے راضی کر دے 
عَلَیَّ بِعَفْوِکَ وَرِضْوانِکَ
مجھے اپنی بخشش و خوشنودی عطا فرما، 
إلہِی ذَہَبَتْ ٲَیَّام
میرے معبود میری لذتوں کے دن 
لَذَّاتِی وَبَقِیَتْ مَآثِمِی
گزر گئے، میرے گناہ اور ان کا 
وَتَبِعاتِی، وَ ٲَتَیْتُکَ
انجام رہ گیا ہے. اب میں توبہ کے 
مُنِیباً تائِباً فَلا تَرُدَّنِی 
ساتھ تیرے پاس آیا ہوں، پس مجھے
مَحْرُوماً وَلاَ خائِباً
محرومی و ناکامی کے ساتھ واپس نہ پلٹا.
اَللّٰہُمَّ آمِنْ رَوْعَتِی
اے معبود! میرے خوف کو امن 
وَاغْفِرْ زَلَّتِی وَتُبْ
میں بدل و خطائیں معاف فرمااور 
عَلَیَّ إنَّکَ ٲَنْتَ
میری توبہ قبول کر بے شک تو بڑا 
التَّوَّابُ الرَّحِیمُ ۔
توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔