تسبیح کا ثواب

دعا کو ماشاء الله … پر ختم کرنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص بھی دعا کرے اور آخر میں﴿ ماشاء الله لاحول ولاقوة الا بالله﴾ کہے تو اسکی حاجت پوری ہوگی۔ 
ہر روز سات بار الحمدللہ علی … کہنے کا ثواب 
(۱)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص ہر روز سات مرتبہ ﴿اَ لحَمدُ لله عَلیٰ کُلِّ نِعمَةٍ کانَت اَوھی کائِنَةٌ﴾ کہے تو وہ گذشتہ اور آئندہ کا شکریہ ادا کرچکا ہے ۔ 
خدا کی وحدانیت اور حضرت محمد کی رسالت کی گواہی کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص صرف لاالہ الاالله کی گواہی تو دے لیکن محمد رسول الله کی گواہی نہ دے تو اسے دس نیکیاں ملیں گی لیکن جو لاالہ الاالله کے ساتھ ساتھ محمد رسول الله کی گواہی بھی دے تو اسے ایک لاکھ نیکیاں دی جائیں گی ۔ 
(۲) سھیل بن سعد انصاری کہتے ہیں کہ میں نے حضرت رسول خدا سے اس آیت ﴿وَمَا کُنتَ بِجَانِبِ الطّورِ اِذ نَادَینَا﴾ کا معنی پوچھا تو حضرت نے فرمایا خداوند متعال نے مخلوق کو پیدا کرنے سے دو ہزار سال پہلے درخت کے سو کھے پتے پر لکھا اور اسے عرش پر لٹکا دیا اور پھر ندادی ، اے امتِ محمد میری رحمت غضب سے پہلے ہے ۔میں تمھارے سوال سے پہلے عطا کرتا ہوں ، طلب مغفرت سے پہلے معاف کردیتا ہوں ۔تم میں سے جو شخص بھی مجھ سے ملاقات کرے گا اور گواہی دے گا کہ میرے علاوہ کوئی معبود نہ تھا اور محمد میرا عبداور فرستادہ ہیں تو میں اپنی رحمت کیساتھ اسے جنت میں داخل کرونگا۔ 
سو مرتبہ ، تکبیر، تسبیح، تحمید اور تہلیل کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام)نے فرمایا ۔کچھ غُرباء حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوکر عرض کرنے لگے ، یا رسول الله (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ثروتمندوں کے پاس مال ودولت ہے جس سے غلام آزاد کرسکتے ہیں لیکن ہم خالی ہاتھ ہیں ۔ ان کے پاس پیسے ہیں لہذا وہ حج پر جاسکتے ہیں لیکن ہم نہیں جاسکتے ۔ ان کے پاس اس قدر مال ہے کہ صدقہ دے سکیں لیکن ہم خالی ہاتھ ہیں ۔ ان کے پاس اتنا کچھ ہے کہ اسلحہ خرید کر جہاد کر سکیں ، ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ حضرت رسول خدا نے فرمایا۔ جو شخص سو مرتبہ تکبیر (الله اکبر ) کہے تو یہ سو غلام آزاد کرنے سے برتر ہے ۔جو سو مرتبہ تسبیح (سبحان الله ) کہے تو یہ حج پر سو اونٹ لے جانے سے بڑھکر ہے ۔ جو شخص سو مرتبہ تمحید (الحمد لله) کہے تو یہ میدان جنگ میں زین ، رکاب اور جنگی ہتھیاروں سے لیس ایک سو گھوڑے لے جانے سے زیادہ بڑا کام ہے ۔ اور جو شخص سو مرتبہ لاالہ الاالله کہے تو اسکا عمل تمام لوگوں کے اعمال سے برتر ہے مگر یہ کہ جو سو مرتبہ سے زیادہ کہے۔ حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جب اس حدیث کا ثروتمند لوگوں کو علم ہوا تو وہ لوگ بھی یہی کچھ بجالائے۔ غرباء دوبارہ بارگاہ رسالت میں آکر عرض کرنے لگے ، اے رسول خدا آپ نے جو کچھ فرمایا تھا اسکا ثروتمندوں کو بھی علم ہو گیا ہے وہ لوگ بھی یہ اعمال بجا لاتے ہیں۔ حضرت نے فرمایا یہ خدا کا احسان ہے خدا جسے چاہتا ہے احسان مند بناتا ہے اور الله صاحب فضل اور عظمت والا ہے ۔ 
تسبیحات اربعہ کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا اپنے اصحاب کی طرف متوجہ ہو کر فرماتے ہیں ۔خدا کی ڈھال اٹھا لو۔ کہنے لگے اب ہمارا کوئی دشمن تو نہیں ہے ڈھا ل کس لئے اٹھائیں ؟ حضرت نے فرمایا نہیں ، جہنم کے مقابلے کیلئے اٹھاؤ اور کہوسُبحَانَ اللهِ وَالحَمد لله وَ لاَ اِلَہٰ اِلاَّالله وَالله اَکبَر۔ 
(۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا سبحان الله والحمد لله ولاالہ الاالله والله اکبر کا کثرت سے ورد کیا کرو کیونکہ یہ ذکر قیامت والے دن اس عظمت کیساتھ آئے گا کہ کچھ فرشتے آگے، کچھ پیچھے اور کچھ اس گروہ کی اتباع کر رہے ہوں گے اور یہ کلمات انسان کے باقی رہنے والے صالح اعمال ہیں ۔ 
(۳) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص سبحان الله کہے گا تو الله اسکے لئے بہشت میں ایک درخت کاشت کرے گا اور جو الحمد لله کہے گا الله اس کلمہ کی خاطر اس کیلئے جنت میں درخت لگائے گا (اسی طرح)جو لاالہ الاالله کہے گا الله اسکے لئے بھی اس کلمہ کی وجہ سے فردوس برین میں درخت اگائے گا اور جو شخص الله اکبر کا ورد کرے گا اسکے لئے بھی الله جنت میں درخت کاشت کرے گا ۔اس وقت ایک قریشی نے کہا یا رسول الله پھر تو جنت میں ہمارے بہت درخت ہونگے ! فرمایا جی ہاں لیکن خیال رکھنا کہیں آگ نہ بھیج بیٹھنا کہ سب جل جائیں یہی وجہ ہے کہ خداوندمتعال نے فرما یا الله اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور اپنے اعمال بر باد نہ کرو(سورہ محمد آیت ۳۳)۔ 
(۴)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں 
ایک دن حضرت رسول خدا نے اپنے اصحاب سے فر مایا کیا تمھیں علم ہے کہ اگر تمھارے کپڑے اور برتن ایک جگہ جمع کر دیئے جائیں اور انہیں ایک دوسرے کے او پر رکھ دیا جائے تو یہ آسمان تک پہنچ جاتے ہیں ، عرض کی ، نہیں۔ حضرت نے فرمایا کیا چاہتے ہو کہ تمھیں ایک ایسی چیز کے متعلق بتاؤں جس کی جڑیں زمین میں اور شاخیں آسمان پر ہوں۔ کہنے لگے یقینا ہم جاننا چاہیں گے۔حضرت رسول خدا نے فرمایا تم میں سے جو بھی فریضہ نمازوں کی ادائیگی کے بعد تیس مرتبہ سبحان الله و الحمد لله ولاالہ الاالله والله اکبر (اس جملے کی جڑیں زمین میں اور شاخیں آسمان پر ہیں )کہے گا تو یہ جملے اسے دیوار کے نیچے آکر مرنے، غرق ہونے، کنویں میں گرنے ، درندوں کے چیر پھاڑنے، مرگ بد اور یہ اس دن انسان پر گرنے والے ناگوار آسمانی حادثے سے محفوظ رکھتے ہیں اور یہ جملے باقیات الصالحات ہیں۔ 
سبحان الله کہنے کا ثواب 
(۱)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص ﴿سُبحَانَ اللهِ وَبِحَمدِہِ سُبحَانَ اللهِ العَظِیم وَ بِحَمدِہ﴾ کہے گا الله تعالی اسے تین ہزار نیکیاں عطا کریگا ، تین ہزار درجات بلند کرے گا اور الله اس جملے کا قیامت والے دن پرندہ بنائے گا جو خدا کی تسبیح کرے گا اور اس تسبیح کا ثواب اس شخص کے لئے ہوگا۔ 
تعجب کے بغیر تسبیح کا ثواب 
(۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص تعجب کے بغیر سبحان الله کہے گا تو الله تعالی اس کلمہ کے عوض ایک پرندہ خلق کرے گا جسکی دو زبانیں اور پر ہونگے وہ تسبیح کرنے والوں کے درمیان اس کی طرف سے قیامت تک الله کی تسبیح کرتا رہے گا الحمد لله ولاالہ الاالله و الله اکبر کی بھی یہی عظمت ہے ۔ 
سو مرتبہ سبحان الله کہنے کا ثواب 
(۱) یونس بن یعقوب کہتا ہے میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے پوچھا ، (اے فرزند رسول ) جو سو مرتبہ سبحان الله کہے تو کیا اسکا خدا کو زیادہ یا د کرنے والے لوگوں میں شمار ہوگا ؟ فرمایا جی ہاں ۔ 
﴿الحمد لله کما ھو اھلہ﴾ کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو ﴿اَلحَمد للهِ کَمٰاھُوَ اَھلُہ﴾کہے تو لکھنے والے آسمانی (فرشتے) اسکا ثواب لکھنے سے قاصر ہونگے ، راوی کہتا ہے ثواب لکھنے سے کیوں قاصر ہیں ، حضرت نے فرمایا (چونکہ وہ اسکا ثواب نہیں جانتے لہذا بارگاہ خداوندی میں عرض کرتے ہیں ) پروردگارا ہمیں غیب کا علم نہیں ہے تو خدا فرمائے گا جس طرح میرا بندہ کہہ رہا ہے تم اسے لکھ دو ، اسکا ثواب میرے ذمہ ہے ۔ 
صبح و شام چار مرتبہ الحمد لله رب العالمین کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص ہر صبح الحمد لله رب العالمین کہے تو بلا تردید اس نے اس روز کا شکر ادا کر دیا ہے اور جو را ت کے وقت کہے گا تو وہ اس رات کا شکر بجا لانے والا ہوگا۔ 
تمجید خداکا ثواب 
(۱)زرارہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام محمد باقر کی خدمت میں عرض کی کہ خداس کس عمل کو زیادہ پسند کرتا ہے؟ فرمایااپنی تمجید کو۔ 
تمجید خداوندی کا ثواب 
(۱)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ الله تعالیٰ ہر شب و روز تین بار اپنی تمجید کرتا ہے جو خدا کی طرح اسکی تمجید بجالائے گا ، اگر وہ بدبخت ہے تو خوش بخت ہو جائے گا ، میں نے عرض کی ، آقا وہ تمجید کس طرح ہے فرمایا تم یہ کہو أنتَ الله ُ لاَإلَہَ اِلّا أنتَ رَبُّ العَالَمِینَ أَنت الله ُ لَاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ الرّحمنٰ الرَّحیِم أَنت الله ُ َ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ اَلعَلِی الکَبِیر أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ مَالِکِ یَومِ الدّین أَنتَ الله ُ لَاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ اَلغَفُورُ الرَّحیم أَنت الله ُ لَاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ اَلعَزِیزُ الحَکیم أَنتَ الله ُ لَاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ مِنکَ بَدءُ کُلِ شَئٍ وَ اِلیکَ یَعُود أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ لَم تَزَل وَلاَ تَزَالُ أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ خَالقُ الخَیرِ والشَّر أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ خَالِقُ الجَنَّةِ و النَّار أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ الأحَدُ الصَمَد لَم یَلِد وَ لَم یُولد وَ لَم یَکُن لَہ کُفُواً اَحَد أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ اَلمَلِکُ القُدُوس السَّلاَم المُؤمنُ المُھیْمِنُ اَلعَزِیزُ الجَباّر المتَکبّر سُبحان اللهِ عَمَّا یُشرِکُون أنت الله الخَالِقُ البَارِیٴُ المُصوِّرُ لَک الاَ سمَاء ُ الحُسنٰی یُسَبِّحُ لَکَ مَا فِی السَمٰاوَاتِ وَالَارضِ و أَنتَ العَزِیزُ الحَکیم أَنتَ الله ُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ أنتَ اَلکَبِیرُ وَ الکِبرِیٰاء ُ رِدَاؤکَ۔ 
عاقل کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں اگر خدا چاہے تو عاقل کی انتہا اور خاتمہ بہشت ہے۔ 
(۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں عاقل دین دار ہے اور جو دین دار ہو گا ، بہشت میں جائے 
گا۔ 
دس خصلتوں کا ثواب 
(۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں دس چیزیں ایسی ہیں اگر انسان ان کیساتھ خدا سے ملاقات کرے تو بہشت میں جائے گا (وہ دس چیزیں درج ذیل ہیں) اس بات کی گواہی کہ خداکے علاوہ کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد الله کے رسول ہیں اور اس چیز کا اقرار جو (حضرت محمد)الله کی طرف سے لائے ہیں ، نماز کا قیام ، ادائیگی زکات، رمضان کے روزے ، بیت الله کا حج ، اولیاء خدا کی ولایت کا اقرا ر، دشمنان خدا سے برأت اور ہرنشہ آور چیز سے اجتناب۔ 
وجود خدا، پیامبری حضرت محمد ، امامت حضرت علی کے اقرار اور واجبات کی انجام دہی کا ثواب 
(۱) مفصل بن عمر کہتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں الله تعالیٰ نے مؤمن کیلئے ایک چیز کی ضمانت دی ہے ، میں نے عرض کی ، آقا کس چیز کی ضمانت دی ہے؟ حضرت نے فرمایا الله تعالیٰ نے اس بات کی ضمانت دی ہے اگر کوئی خدا کی ربوبیت ، ، حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی نبوت ، حضرت علی (علیہ السلام) کی امامت کا اقرار کرے ، واجب کئے گئے فرائض بجالائے تو الله انہیں ہمیشہ اپنے جوار میں رکھے گا اور ان سے پوشیدہ نہیں ہو گا میں نے عرض کی خدا کی قسم یہ کرم انسانوں جیسا نہیں ہے اس وقت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا اعمال کم بجالاؤ اور زیادہ نعمتیں حاصل کرو۔