ساتویں زیارت

سید ابن طاؤس مصباح الزائر میں اس زیارت کی کیفیت نقل کرتے ہوئے کہتے ہیںکہ باب السلام یعنی روضہ امیرالمؤمنین- کی طرف جاتے ہوئے جب ضریح مقدس دکھائی دینے لگے تو چونتیس مرتبہ اﷲُ ٲَکْبَر کہے اور پھر پڑھے :


سَلامُ اﷲِ وَسَلامُ مَلائِکَتِہِ الْمُقَرَّبِینَ، وَٲَ نْبِیائِہِ الْمُرْسَلِینَ، وَعِبادِہِ الصَّالِحِینَ
سلام ہو اللہ کا سلام ہو خدا کے مقرب فرشتگان کا خدا کے بھیجے ہوئے نبیوں کا خدا کے سبھی نیک بندوں کا 
وَجَمِیعِ الشُّھَدائِ وَالصِّدِّیقِینَ عَلَیْکَ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی آدَمَ صَفْوَۃِ 
تمام شہیدان راہ خدا اور سلام ہو صدیقوں کا آپ پر اے مؤمنوں کے امیر(ع) سلام ہو آدم پر جو خدا کے برگزیدہ 
اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَی نُوحٍ نَبِیِّ اﷲِ،اَلسَّلَامُ عَلَی إبْراھِیمَ خَلِیلِ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَی 
ہیں سلام ہو نوح پرجو خدا کے نبی ہیں سلام ہو ابراہیم پر جو خدا کے خلیل ہیں سلا م ہو موسی پر 
مُوسی کَلِیمِ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَی عِیسی رُوحِ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدٍ حَبِیبِ اﷲِ 
جو کلیم خدا ہیں سلام ہو عیسیٰ پر جو روح خدا ہیں سلام ہو محمد(ص) پر جو خدا کے حبیب ہیں 
وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ، اَلسَّلَامُ عَلَی اسْمِ اﷲِ الرَّضِیِّ، وَوَجْھِہِ الْعَلِیِّ، وَصِراطِہِ 
خدا کی رحمت ہو اور برکتیں ہوں سلام ہو خدا کے پسندیدہ نام اور بلند نور اور اس کے صراط 
السَّوِیِّ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْمُھَذَّبِ الصَّفِیِّ، اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْحَسَنِ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی 
مستقیم پر سلام ہو خوش اطوار اور برگزیدہ پر سلام ہو ابی الحسن علی ابن ابی 
طالِبٍ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی خالِصِ الْاََخِلاَّئِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَخْصُوصِ 
طالب(ع) پر اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں سلام ہو خدا کے خالص و مخلص دوست پر سلام ہو اس پر جو خاص جناب سیدہ کی 
بِسَیِّدَۃِ النِّسَائِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَوْلُودِ فِی الْکَعْبَۃِ الْمُزَوَّجِ فِی السَّمائِ اَلسَّلَامُ عَلَی 
ہمسری کے لئے پیدا ہوا سلام ہو اس پر جو کعبہ مقدس میں پیدا ہوا جس کی تزویج آسمان میں ہوئی سلام ہو میدان جنگ 
ٲَسَدِ اﷲِ فِی الْوَغیٰ اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ شُرِّفَتْ بِہِ مَکَّۃُ وَمِنیٰ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ 
میں خدا کے شیر پر سلام ہو اس پر جس کو مکہ و منی میں شرف ملا سلام ہو ساقی حوض 
الْحَوْضِ وَحامِلِ اللِّوائِ، اَلسَّلَامُ عَلَی خَامِسِ ٲَھْلِ الْعَبائِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْبائِتِ 
کوثر اور لوائ الحمد اٹھانے والے پر سلام ہو آل عبا میں پانچویں پر سلام ہو بستر رسول(ص) پر 
عَلَی فِراشِ النَّبِیِّ وَمُفْدِیہِ بِنَفْسِہِ مِنَ الْاََعْدائِ اَلسَّلَامُ عَلَی قالِعِ بابِ خَیْبَرَ
بے خوف ہو کر سونے والے اور دشمنوں کے مقابل ان پر جان قربان کرنے والے پر سلام ہو باب خیبر اکھاڑنے 
وَالدَّاحِی بِہِ فِی الْفَضائِ اَلسَّلَامُ عَلَی مُکَلِّمِ الْفِتْیَۃِ فِی کَھْفِھِمْ بِلِسانِ الْاََ نْبِیائِ
اور اس کو اوپر پھینکنے والے پر اس پر جس نے نبیوں کی زبان میں اصحاب کہف سے بات کی 
اَلسَّلَامُ عَلَی مُنْبِعِ الْقَلِیبِ فِی الْفَلاَ، اَلسَّلَامُ عَلَی قالِعِ الصَّخْرَۃِ وَقَدْ عَجَزَ عَنْھَا 
سلام ہو بیابان میں ابلتا ہوا چشمہ نکالنے والے پر سلام پتھر اکھاڑنے والے پر کہ جسے بڑے بڑے پہلوان 
الرِّجالُ الْاََشِدَّائُ اَلسَّلَامُ عَلَی مُخاطِبِ الثُّعْبانِ عَلَی مِنْبَرِ الْکُوْفَۃِ بِلِسانِ الْفُصَحائِ
نہ اکھاڑ سکتے تھے سلام ہو اس پر جس نے منبر کوفہ پر اژدھا کے ساتھ فصیح تر زبان میں کلام کیا 
اَلسَّلَامُ عَلَی مُخاطِبِ الذِّئْبِ وَمُکَلِّمِ الْجُمْجُمَۃِ بِالنَّھْرَوانِ وَقَدْ نَخِرَتِ الْعِظامُ 
سلام ہو بھیڑیئے سے بات کرنے والے پراور نہروان میں کھوپڑی سے کلام کرنے والے پر جب کہ وہ ٹوٹی پھوٹی پرانی 
بِالْبِلَا، اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الشَّفاعَۃِ فِی یَوْمِ الْوَرَیٰ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ۔ 
ہڈیاں ہی تھیں سلام ہو روز قیامت میں شفاعت کرنے والے پر اس کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں 
اَلسَّلَامُ عَلَی الْاِمامِ الزَّکِیِّ حَلِیفِ الْمِحْرابِ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الْمُعْجِزِ الْباھِرِ 
سلام ہو اس پاکباز امام پر جو محراب عبادت کا شائق رہا سلام ہو اس پر جو واضح معجزے رکھنے والا 
وَالنَّاطِقِ بِالْحِکْمَۃِ وَالصَّوابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ عِنْدَہُ تَٲْوِئلُ الْمُحْکَمِ والْمُتَشابِہِ 
اور علم و دانش کی گفتگو کرنے والا ہے سلام ہو اس پر جسے واضح اور ذومعنی سبھی آیتوں کی تاویل معلوم 
وَعِنْدَہُ ٲُمُّ الْکِتابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ رُدَّتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ حِینَ تَوارَتْ بِالْحِجابِ
اور اصل کتاب کا علم ہے سلام ہو اس پر جس کے لئے سورج پلٹا جبکہ وہ پردۂ تاریکی میں ڈوب چکا تھا
اَلسَّلَامُ عَلَی مُحْیِی اللَّیْلِ الْبَھِیمِ بِالتَّھَجُّدِ وَالاکْتِیابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ خاطَبَہُ 
سلام ہو اس پر جو رات کی تاریکی میں عبادت و گریہ میں جاگتا رہا سلام ہو اس پر کہ جسے 
جَبْرَئِیلُ بِ إمْرَۃِ الْمُؤْمِنِینَ بِغَیْرِ ارْتِیابٍ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِ 
جبرائیل(ع) نے کسی شبہ کے بغیرامیرالمؤمنین (ع)کہہ کر مخاطب کیا خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں سلام ہو سرداروں کے سردار پر
السَّاداتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الْمُعْجِزاتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ عَجِبَ مِنْ حَمَلاتِہِ 
سلام ہو معجزوں کے مالک پر سلا م ہو اس پر جس نے جنگوں میں اپنے پے در پے حملوں سے 
فِی الْحُرُوبِ مَلائِکَۃُ سَبْعِ سَمٰوَاتٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ نَاجَی الرَّسُولَ فَقَدَّمَ بَیْنَ
ہفت آسمان کے فرشتوں کو حیران کر دیا سلام ہو اس پر جس نے رسول(ص) کے ساتھ سرگوشی کی 
یَدَیْ نَجْواہُ صَدَقَاتٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْجُیُوشِ وَصَاحِبِ الْغَزَواتِ، اَلسَّلَامُ 
اور قبل اس کے صدقہ دیا سلام ہو لشکروں کے سالار اور کثیر جنگیں لڑنے والے پر سلا م ہو
عَلَی مُخاطِبِ ذِئْبِ الْفَلَواتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی نُورِ اﷲِ فِی الظُّلُمَاتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی 
اس پر جس نے جنگل میں بھیڑیئے سے گفتگو کی سلام ہو اس پر جو تاریکیوں میں خدا کا نور ہے سلام ہو اس پر 
مَنْ رُدَّتْ لَہُ الشَّمْسُ فَقَضیٰ مَا فَاتَہُ مِنَ الصَّلاۃِ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکَاتُہ ۔ اَلسَّلَامُ 
جس کے لئے سورج پلٹا تو اس نے اپنی چھوٹی ہوئی نماز وقت پر ادا کی خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں سلام ہو
عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی إمامِ الْمُتَّقِینَ
مؤمنوں کے امیر پر سلام ہو اوصیائ کے سردار پر سلام ہو پرہیزگاروں کے امام پر 
اَلسَّلَامُ عَلَی وَارِثِ عِلْمِ النَّبِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَی یَعْسُوبِ الدِّینِ اَلسَّلَامُ عَلَی عِصْمَۃِ 
سلام ہو نبیوں کے علوم کے حامل و وارث پر سلام ہو دین کے سردار پر سلام ہو مؤمنوں کے 
الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی قُدْوَۃِ الصَّادِقِینَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی حُجَّۃِ 
نگہبان و نگہدار پر سلام ہو سچ بولنے والوں کے پیشوا پر خدا کی رحمت ہو اوراس کی برکتیں سلام ہو نیک لوگوں 
الْاََ بْرارِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْاََئِمَّۃِ الْاََطْھارِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَخْصُوصِ بِذِی الْفَقارِ
کی حجت پر سلام ہو پاکیزہ ائمہ کے پدر بزرگوار پر سلام ہو عطائے ذوالفقار کے لئے خاص کیے جانے والے پر 
اَلسَّلَامُ عَلَی ساقِی ٲَوْ لِیائِہِ مِنْ حَوْضِ النَّبِیِّ الْمُخْتارِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ مَا 
سلام ہو اس پر جو رسول(ص) مختار کے حوض سے اپنے دوستوں کو سیراب کرنے والا ہے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل(ع) پر 
اطَّرَدَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ، اَلسَّلَامُ عَلَی النَّبَاََ الْعَظِیمِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ ٲَنْزَلَ اﷲُ فِیہِ 
جب تک رات دن آئیں جائیں سلام ہو اس پر جو خبر عظیم ہے سلام ہو اس پر جس کے لئے خدا نے نازل کیا: 
وَ إنَّہُ فِی ٲُمِّ الْکِتابِ لَدَیْنا لَعَلِیٌّ حَکِیمٌ اَلسَّلَامُ عَلَی صِراطِ اﷲِ الْمُسْتَقِیمِ اَلسَّلَامُ 
اور بے شک وہ اصل کتاب میں ہمارے ہاں بلند تر علم والا ہے سلام ہو اس پر جو خدا کا سیدھا راستہ ہے سلام ہو
عَلَی الْمَنْعُوتِ فِی التَّوْرٰاۃِ وَالْاِنْجِیلِ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ۔
اس پر جس کا تورات انجیل اور قرآن حکیم میں تعارف کرایا گیا ہے خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں۔

اب اپنے آپ کو ضریح مبارک پر گرا دے اور بوسہ دے اور کہے: 
یَا ٲَمِینَ اﷲِ یَا حُجَّۃَ اﷲِ یَا وَلِیَّ اﷲِ یَا صِرَاطَ اﷲِ زَارَکَ عَبْدُکَ وَوَلِیُّکَ اللاَّئِذُ 
اے خدا کے امین اے خدا کی حجت خدا کے ولی اے خدا کی راہ راست آپ کی زیارت کی ہے آپ کے غلام اور محب نے
بِقَبْرِکَ وَالْمُنِیخُ رَحْلَہُ بِفِنَائِکَ الْمُتَقَرِّبُ إلَی اﷲِ عَزَّ وَجَلَّ وَالْمُسْتَشْفِعُ بِکَ إلَی 
پناہ لیتے ہوئے اس قبر کی اور آپ کی بارگاہ میں حاضری کے ذریعے خدا عزوجل کا تقرب چاہتا ہے خدا کے حضور آپ کی شفاعت کا 
اﷲِ زِیارَۃَ مَنْ ھَجَرَ فِیکَ صَحْبَہُ وَجَعَلَکَ بَعْدَ اﷲِ حَسْبَہُ ٲَشْھَدُ 
طالب ہے یہ زیارت اس نے کی ہے جو آپ کیلئے سب کو چھوڑ آیا ہے اور خدا کے بعد آپ کو اپنے لئے کافی جانتا ہے میں گواہ ہوں 
ٲَنَّکَ الطُّورُ وَالْکِتاب الْمَسْطُورُ، وَالرِّقُّ الْمَنْشُورُ، وَبَحْرُ الْعِلْمِ الْمَسْجُورُ، یَا 
بے شک آپ کوہ طور ہیں لکھی ہوئی کتاب کھلا ہوا صحیفہ اور علوم کا موجزن سمندر ہیں اے 
وَلِیَّ اﷲِ إنَّ لِکُلِّ مَزُورٍ عَِنایَۃً فِی مَنْ زارَہُ وَقَصَدَہُ وَٲَتاہُ وَٲَنَا وَلِیُّکَ وَقَدْ حَطَطْتُ
ولی خدا جس کی زیارت کی جائے وہ زیارت کرنے والے اور ارادت سے آنے والے پر مہربانی کرتا ہے اور میں جو آپ کا محب 
رَحْلِی بِفِنائِکَ، وَلَجَٲْتُ إلی حَرَمِکَ، وَلُذْتُ بِضَرِیحِکَ لِعِلْمِی بِعَظِیمِ
ہوں میں آپکی بارگاہ میں آیا ہوں آپ کے حرم کی پناہ چاہتا ہوں آپ کی ضریح سے چمٹا ہوا ہوں کہ مجھے آپ کے بلند مرتبے کا علم 
مَنْزِلَتِکَ وَشَرَفِ حَضْرَتِکَ، وَقَدْ ٲَثْقَلَتِ الذُّنُوبُ ظَھْرِی وَمَنَعَتْنِی رُقادِی، فَما ٲَجِدُ
ہے سرکار کے شرف کو جانتا ہوں جبکہ مجھ پر میرے بھاری گناہ کا بوجھ ہے میری قوت جواب دے گئی ہے میرا کوئی نگہدار نہیں کوئی 
حِرْزاً وَلاَ مَعْقِلاً وَلاَمَلْجَٲً ٲَلْجَٲُ إلَیْہِ إلاَّاﷲُ تَعالی وَتَوَسُّلِی بِکَ إلَیْہِ وَاسْتِشْفاعِی
محفوظ مقام نہیں کوئی پناہ گاہ نہیں جہاں پناہ لوں بس اللہ تعالی ہی ہے اور اس کیلئے آپ کو وسیلہ بناتا ہوں اس کے حضور آپ کو سفارشی 
بِکَ لَدَیْہِ، فَھا ٲَنَا نازِلٌ بِفِنائِکَ وَلَکَ عِنْدَ اﷲِ جاہٌ عَظِیمٌ، وَمَقامٌ کَرِیمٌ، فَاشْفَعْ لِی
بناتا ہوں پس یہ میں ہوںکہ اب آپ کی بارگاہ میں آبیٹھا ہوں جبکہ آپ اللہ کے ہاں بہت بڑی عزت اور بلند مرتبہ رکھتے ہیں لہذا 
عِنْدَ اﷲِ رَبِّکَ یَا مَوْلایَ اس کے بعد ضریح مبارک کو بوسہ دے اور قبلہ رخ ہو کر کہے: اَللّٰھُمَّ إنِّی
اے میرے مولا خدا کے حضور میری سفارش فرمائیں ۔ اے معبود! میں 
ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ یَا ٲَسْمَعَ السَّامِعِینَ وَیَا ٲَبْصَرَ النَّاظِرِینَ وَیَا ٲَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، وَیَا
تیرا تقرب چاہتا ہوں اے سب سے زیادہ سننے والے اے سب سے زیادہ دیکھنے والے اے تیز تر حساب کرنے والے اور اے 
ٲَجْوَدَ الْاََجْوَدِینَ بِمُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ رَسُولِکَ إلَی الْعالَمِینَ وَبِٲَخِیہِ وَابْنِ عَمِّہِ
سب سے زیادہ عطا کرنے والے بواسطہ نبیوں کے خاتم محمد(ص) کے جو عالمین کی طرف تیرے رسول(ص) ہیں بواسطہ ان کے بھائی اور چچا زاد 
الْاَ نْزَعِ الْبَطِینِ الْعالِمِ الْمُبِینِ عَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَالْحَسَنَ وَالْحُسَیْنِ الْاِمامَیْنِ 
کے جو گہرے باطن والے علم میں آشکار امیرالمؤمنین علی(ع) کے اور بواسطہ حسن(ع) و حسین(ع) کے جو دونوں امام
الشَّھِیدَیْنِ وَبِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدِینَ وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ باقِرِ عِلْمِ الْاََوَّلِینَ 
اور شہید راہ خدا ہیں بواسطہ علی بن حسین(ع) زین العابدین(ع) کے اور بواسطہ محمد(ص) بن علی(ع) کے جو اولین کے علم کو ظاہر کرنے والے ہیں 
وَبِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ زَکِیِّ الصِّدِّیقِینَ وَبِمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْکاظِمِ الْمُبِینِ وَحَبِیسِ 
بواسطہ جعفر(ع) بن محمد (ع)کے جو صدیقوں میں پاکیزہ ہیں بواسطہ موسیٰ(ع) ابن جعفر (ع)کے جو ظاہر بظاہر غصے کو پینے والے اور ظالموں کے 
الظَّالِمِینَ وَبِعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضَا الْاََمِینِ وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْجَوادِ عَلَمِ الْمُھْتَدِینَ 
اسیر ہیں بواسطہ علی (ع) ابن موسی(ع) کے جو راضی بہ رضا امین خدا ہیں بواسطہ محمد(ع)بن علی(ع) کے جو ہدایت یافتگان کے نشان جواد ہیں 
وَبِعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَرِّ الصَّادِقِ سَیِّدِ الْعابِدِینَ وَبِالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْعَسْکَرِیِّ وَلِیِّ 
بواسطہ علی(ع) بن محمد (ع)کے جو سچے نیک عبادت گزاروں کے سردار ہیں بواسطہ حسن(ع) بن علی(ع) کے جو عسکری اور مؤمنوں کے
الْمُؤْمِنِینَ وَبِالْخَلَفِ الْحُجَّۃِ صاحِبِ الْاََمْرِ مُظْھِرِ الْبَراھِینِ، ٲَنْ تَکْشِفَ مَا بِی مِنَ 
سرپرست ہیں بواسطہ خلف حجت صاحب امر(ع) جو دلائل کے مظہر ہیں ان سب کے واسطے میرے 
الْھُمُومِ وَتَکْفِیَنِی شَرَّ الْبَلائِ الْمَحْتُومِ وَتُجِیرَنِی مِنَ النَّارِ ذاتِ السَّمُومِ، بِرَحْمَتِکَ 
سب اندیشے دور کر دے ختم نہ ہونے والی سختیوں میں میری مدد فرما اور مجھے جہنم کی زہریلی آگ سے پناہ میں رکھ اپنی رحمت سے 
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔
اس کے بعد جس حاجت کے لئے چاہے دعا مانگے اور حضرت کو الوداع کر کے واپس لوٹے۔