فضلیت زیارت معصومہ = قم

یہ معظمہ جو امام موسیٰ کاظم - کی دختر اور امام رضا - کی خواہر ہیں ایران کے شہر قم میں دفن ہیں جہاں ان کا بہت بہترین سنہری گنبد اور ضریح ہے اور وسیع و عریض صحن بھی بنایا گیا ہے وہاں بہت زیادہ خدام ہیں اور وافر مقدار میں اموال و جائداد اس روضہ مبارک کیلئے وقف کیے گئے ہیں یہ بارگاہ دنیا بھر کے وابستگان اہل بیت(ع) اور خصوصاً اہل قم کیلئے پناہ گاہ ہے چنانچہ دوران سال لوگ دور دور سے اس بی بی کی زیارت سے مستفید ہونے اور ان سے فیض و برکت حاصل کرنے آتے ہیں احادیث و اخبار سے معصومہ قم کی زیارت کی بہت زیادہ فضلیت ظاہر ہوتی ہے چنانچہ شیخ صدوق نے سند حسن کے ساتھ جو صحیح کے برابر ہے سعدبن سعد سے روایت کی ہے کہ امام علی رضا - سے جناب فاطمہ﴿س﴾ بنت امام موسیٰ کاظم(ع) کی زیارت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ(ع) نے فرمایا جو شخص ان معصومہ﴿س﴾ کی زیارت کرنے آئے تو جنت اس کیلئے واجب ہو گی معتبر سند کیساتھ امام محمد تقی - سے مروی ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا جو شخص قم میںمیری پھوپھی جناب فاطمہ﴿س﴾ کی زیارت کرے وہ جنت کا حق دار ہے علامہ مجلسی نے بعض کتب زیارت میں علی بن ابراہیم سے اور انہوں نے اپنے والد گرامی سے اور انہوں نے سعد اشعری قمی سے اور انہوں نے امام رضا - سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا اے سعد تمہارے قرب میں ہماری ایک قبر ہے میں نے عرض کی آپ پر قربان ہو جائوں کیا آپ جناب فاطمہ﴿س﴾ بنت موسیٰ کاظم(ع) کی قبر کے بارے میں فرما رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں جو شخص انکے حق کو پہچانتے ہوئے انکی زیارت کرے تو جنت اس کیلئے واجب ہو گی جب تم ان کی قبر پر جائو تو سرہانے کی طرف قبلہ رخ کھڑے ہو کر 34 مرتبہ اَﷲُاَکْبَرُ ۳۳ مرتبہ سُبْحَانَ اَﷲِ اور ۳۳ مرتبہ اَلْحَمْدُ ﷲِ کہو اور پھر یہ زیارت پڑھو: