پہلی دعا

معاویہ بن عمار سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادق - سے عرض کیا کہ مجھے وسعت رزق کی کوئی دعا تعلیم فرمائیں تو آپ (ع) نے مجھ کو یہ دعا تعلیم فرمائی اور میں نے وسعت رزق کے لئے اس سے بہتر کسی چیز کو نہیں پایا ۔
اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ 
اے معبود مجھے عطا فرما اپنے بے حساب
الْوَاسِعِ الْحَلالِ الطَّیِّبِ
فضل سے حلا ل و پاکیزہ فراوں روزی
رِزْقاً واسِعاً حَلالاً طَیِّباً
جو حلال و پاکیزہ اور کافی ہو دنیا و آخرت
بَلاغاً لِلدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ صَبّاً 
کیلئے وہ جاری رہے مناسب اور خوش
صَبّاً ہَنِیئاً مَرِیئاً مِنْ غَیْرِ
ذائقہ بغیر کسی تکلیف کے اور اس میں
کَدٍّ وَلاَ مَنٍّ مِنْ ٲَحَدٍ مِنْ 
تیری مخلوق میں سے کسی کا احسان نہ ہو
خَلْقِکَ إلاَّ سَعَۃً مِنْ فَضْلِکَ
مگر یہ کہ تیرے وسیع فضل سے فراوانی
الْوَاسِعِ فَ إنَّکَ قُلْتَ وَ اسْٲَلُوا
ملے کیو نکہ تو نے فرمایا ہے کہ اللہ کے
اﷲَ مِنْ فَضْلِہِ فَمِنْ فَضْلِکَ 
فضل سے مانگو پس میں تیرے فضل سے 
ٲَسْٲَلُ وَمِنْ عَطِیَّتِکَ 
مانگتا ہوں تیری عطا میں طلب کرتا ہوں
ٲَسْٲَلُ وَمِنْ یَدِکَ الْمَلاََْیٰ 
اور تیرے بھرے ہاتھ سے لینا چاہتا 
ٲَسْٲَلُ۔
ہوں ۔