تیسری دعا

جب بھائیوں نے حضرت یوسف - کو کنویں میں پھینکا تو جبرائیل آپ (ع) کے پاس آئے اور پوچھا آپ یہاں کیا کر رہے ہیں آپ(ع) نے بتایا کہ میرے بھائیوں نے مجھے اس کنویں میں پھینک دیا ہے جبرائیل (ع) نے کہا آیا آپ چاہتے ہیں کہ اس کنویں سے باہر نکل جائیں حضرت (ع) نے فرمایا یہ تو مشیت خدا ہی سے ممکن ہے کہ وہ مجھے اس سے نکال دے جبرائیل (ع) نے کہا حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ آپ یہ دعا پڑھیں تاکہ میں آپ کو کنویں سے باہر نکالوں دو ں آپ (ع) نے پو چھا کونسی دعا جبرائیل (ع) نے کہا وہ دعا یہ ہے ۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میں تجھ سے سوا ل کرتا 
بِٲَنَّ لَکَ الْحَمْدَ لاَ 
ہوں کیونکہ حمد تیرے لئے ہی ہے 
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْمَنَّانُ 
نہیں کوئی معبود مگر تو، تو ہے بڑا محسن 
بَدِیعُ السَّمٰوَاتِ 
آسمانوں اور زمین 
وَالْاََرْضِ ذُوالْجَلالِ
کا پیدا کرنے والا دبدبے 
وَالْاِکْرامِ ٲَنْ تُصَلِّیَ 
اور بزرگی کا مالک یہ کہ تو رحمت فرما 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
محمد و آل(ع) محمد اور 
مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ تَجْعَلَ 
میں جس تکلیف و مشکل میں ہوں 
لِی مِمَّا ٲَنَا فِیہِ فَرَجاً 
میرے لئے اس سے نکلنے کی
وَمَخْرَجاً۔
راہ بنا دے ۔
حضرت یوسف- نے یہ دعا پڑھی تو ایک قافلہ ادھر آیا جس نے ان کو کنویں سے نکالا جیسا کہ قرآن میں مذکور ہے ۔