نماز حاجت

مکارم اخلاق سے نقل کیا گیا ہے کہ جب آدھی رات ہوجاے تو اٹھ کر غسل کر ے اور دو رکعت نماز حاجت بجا لائے کہ پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد پانچ سو مرتبہ سورہ تو حید پڑھے اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد پانچ سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے لیکن اس کے بعد سورہ حشر کی آخری آیت لَوْ اَنْزَلْنَا ھٰذَا القُرْآنَ عَلَیٰ جَبَلٍ سے تا آخر آیت پڑھے پھر سورہ حدید کے پہلی چھ آیات پڑھے اور اسی حالت میں قیام میں ایک ہزار مرتبہ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِےَّاکَ نَسْتَعےٰن کہے اور رکوع و سجود کر کے نماز تمام کرے اس کے بعد خدا تعالیٰ کی حمد وثنائ بجا لائے پس اگر اسی روز حاجت پوری ہو جائے تو بہتر ورنہ دوسرے روز بھی یہی عمل کرے اگر اب بھی حاجت بر نہ آئے تو تیسرے دن اسی عمل کو دہراے انشا ئ اللہ حاجت پوری ہوگی۔
﴿ایک اور نماز ۔﴾
ثقتہ الاسلام شیخ کلینی نے معتبر سند کیساتھ عبد الرحیم قصیر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہاہے کہ میں امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ قربان جائوں میں نے اپنی طرف سے ایک دعا اختراع کی ہے حضرت نے فرمایا اپنی اس اختراع کو رہنے دو بلکہ جب بھی کوئی حاجت درپیش ہو تو رسول اللہ(ص) کی پنا ہ تلاش کرو اور یوں کہ دو رکعت نماز پڑھ کر آنحضرت (ص)کیلئے ہدیہ کروں میں نے عرض کیا یہ نماز کیسے پڑھوں فرمایا غسل کرو اور پھر دو رکعت نماز فریضہ کی مانند ادا کرو اور نماز کا سلام دینے کے بعد یہ کہو:
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ اَلسَّلاَمُ 
اے معبود تو سلامتی والا ہے
وَمِنْکَ اَلسَّلاَمُ وَ إلَیْکَ 
اور سلامتی تجھ ہی سے ہے سلامتی 
یَرْجِعُ اَلسَّلاَمُ اَللّٰھُمَّ 
تیری ہی طرف لوٹتی ہے اے معبود 
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ 
رحمت نازل کر محمد(ص) وآل 
مُحَمَّدٍ وَبَلِّغْ رُوحَ 
محمد (ص)پر اور میری طرف 
مُحَمَّدٍ مِنِّی السَّلامَ
سے سلام پہنچا روح محمد(ص) اور سچے 
وَٲَرْواحَ الْاَئِمَّۃِ الصَّادِقِینَ 
اماموں (ع)کی پاکیزہ روحوں پر
سَلامِی وَارْدُدْ عَلَیَّ مِنْھُمُ 
اور ان کی طرف سے مجھ پر 
السَّلامَ، وَاَلسَّلاَمُ
سلام پلٹا سلام ہو ان سب پر
عَلَیْھِمْ وَرَحْمَۃُ اﷲ
خدا کی رحمت اور 
وَبَرَکاتُہُ۔ اَللّٰھُمَّ إنَّ
اس کی برکات اے معبود یقینا یہ 
ھاتَیْنِ الرَّکْعَتَیْنِ ھَدِیَّۃٌ 
دورکعتیں ہدیہ ہیں میری طرف 
مِنِّی إلی رَسُولِ اﷲ
سے حضرت رسول اکرم صلی اﷲ 
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم 
علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پس 
فَٲَثِبْنِی عَلَیْھِما مَا
مجھے ان کا ثواب دے جس کی امید 
ٲَمَّلْتُ وَرَجَوْتُ
و آرزو تجھ سے ہے اور 
فِیکَ وَفِی رَسُولِکَ 
تیرے رسول (ص)سے ہے
یَا وَلِیَّ الْمُؤْمِنِینَ
اے مومنوں کے مددگار، 
پھر سجدے میں جائے اور چالیس مرتبہ پڑھے 
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا حَیّاً 
اے زندہ پائندہ، اے زندہ جسے 
لاَ یَمُوتُ یَا حَیّاً لاَ
موت نہیں، اے زندہ نہیں کوئی 
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ یَا ذَا
معبود مگر تو ہے، اے دبدبے اور 
اْلجَلاَلِ وَالْاِکْرَامِ یَا
عزت والے، اے 
ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
پھر اپنا دایاں رخسار زمین پر رکھو ۔
اور یہی دعا چالیس مرتبہ پڑھو پھر بایاں رخسار زمین پر رکھو اور چالیس مرتبہ یہی دعا پڑھو اس کے بعد سر سجدے سے اٹھا کر ہاتھوں کو بلند کر کے یہی دعا چالیس مرتبہ پڑھو پھر ہاتھوں کو گردن میں ڈال کر اور انگشت شہادت بلند کر کے التجا کرو اور چالیس مرتبہ یہی دعا پڑھو بعد میں اپنی داڑھی بائیں ہاتھ میں لے کر روتے ہوئے یا رونے کی صورت بناتے ہوئے یہ دعا پڑھو:
یَا مُحَمَّدُ یَا رَسُولَ اﷲ 
یامحمد(ص) یا رسول (ص)اللہ 
ٲَشْکُو إلَی اﷲ وَ إلَیْکَ 
میں اپنی حاجت اللہ کے اور 
حاجَتِی وَ إلَی ٲَھْلِ 
آپ (ص)کے اور آپ کے ہدایت یافتہ 
بَیْتِکَ الرَّاشِدِینَ 
اہلبیت (ع) کے حضور پیش کر رہاہوں
حَاجَتِی وَبِکُمْ ٲَتَوَجَّہُ 
اور آپ کے وسیلے سے اپنی حاجت 
إلَی اﷲِ فِی حاجَتِی
خدا کے سامنے پیش کرتا ہوں
پھر سجدے میں جاکرہ یَا اﷲُ یااﷲُ کہو جب تک کہ سانس نہ رک جائے اس کے بعد کہو
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ 
رحمت نازل فرما محمد(ص) 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ
و آل محمد(ص)پر اور میری یہ
بِیْ کَذَا وَکَذَا
اور یہ حاجت پوری فرما ۔
کذا کذا کے بجاے اپنی حاجات بیان کرو اس کے ساتھ ہی حضرت امام جعفر صادق - نے فرمایا کہ میں خدا کے ہاں اس بات کا ضامن ہوں کہ ابھی تم نے اپنی جگہ سے حرکت بھی نہ کی ہوگی تمہاری حاجت پوری ہوجاے گی مؤلف کہتے ہیں چوتھے باب میں ہم دین و دنیا کی حاجات کیلئے بہت سی دعایں نقل کرینگے شیخ کفعمی (رح) نے بلد الامین میں ذکر فرمایا ہے کہ جب سخت مشکل در پیش ہو تو درج ذیل کلمات کا غذ پر لکھ کر اسے بہتے پانی میں بہا دے ۔
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا 
الرَّحِیمِ مِنَ الْعَبْدِ الذَّلِیلِ 
مہربان ہے اس ناچیز بندے کیطرف 
إلَی الْمَوْلَی الْجَلِیلِ
سے عظمت والے مالک کے حضور
رَبِّ إنِّی مَسَّنِیَ الضُّرُّ 
پروردگار مجھے سخت مصیبت نے گھیر لیا ہے 
وَٲَنْتَ ٲَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ
اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے 
بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ صَلِّ 
تجھے واسطہ ہے محمد اور ان کی آل(ع) 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ 
کا رحمت کر محمد اور ان کی آل(ع) پر
وَاکْشِفْ ھَمِّی وَفَرِّجْ 
میرا رنج دور کر اور
عَنِّی غَمِّی بِرَحْمَتِکَ 
غم مٹا دے اپنی رحمت سے 
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے