پانچویں دعا

یہ دعا ابو بصیر نے امام جعفر صادق - سے نقل کی ہے کہ امام (ع) نے فرمایا یہ وہ دعا ہے جو امام زین العابدین- اپنے رب کے حضور پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُک
اے معبود میں تجھ سے مانگتا ہوں 
حُسْنَ الْمَعِیشَۃِ
بہترین معاش کہ جس
مَعِیشَۃً ٲَتَقَوَّیٰ بِہَا
سے میں اپنی 
عَلَی جَمِیعِ حَوَائِجِی
تمام حاجات و ضروریات 
وَٲَتَوَصَّلُ بِہا فِی 
پوری کر سکوںاور اسی کے 
الْحَیاۃِ إلَی آخِرَتِی
ذریعے زندگی میں آخرت 
مِنْ غَیْرِ ٲَنْ تُتْرِفَنِی
کو پائوں ایسی روزی نہ ہو کہ 
فِیہا فَٲَطْغَیٰ ٲَوْ تُقَتِّرَ
فروانی ہو تو سر کشی کرنے 
بِہا عَلَیَّ فَٲَشْقی
لگو یا اتنی تنگی ہو کہ بد بخت 
ٲَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ
ہو جائوں وسعت عطا کر 
حَلالِ رِزْقِکَ
مجھے اپنی طرف سے رزق حلال
وَٲَفْضِلْ عَلَیَّ مِنْ
میں اور مجھ پر اپنے فضل سے 
سَیْبِ فَضْلِکَ
مہربانی کی بارش برسا 
نِعْمَۃً مِنْکَ سابِغَۃً
اپنی بہترین نعمتیں دے 
وَعَطائً غَیْرَ مَمْنُون
اور وہ عطا کر کہ جو کبھی ختم نہ ہو 
ثُمَّ لاَ تَشْغَلْنِی عَنْ 
اور اس کے بعد مجھے دی ہوئی 
شُکْرِ نِعْمَتِک
نعمتوں پر اداے شکر 
بِ إکْثارٍ مِنْہا تُلْہِینِی 
سے غافل نہ ہونے دے کہ 
بَہْجَتُہُ وَتَفْتِنُنِی 
کہیں کثرت نعمت مجھے 
زَہَراتُ زَہْوَتِہِ، وَلاَ 
خوشی میں مست نہ کر دے اور اس 
بِ إقْلالٍ عَلَیَّ مِنْہا
کی تازگی مجھے فتنے میں 
یَقْصُرُ بِعَمَلِی
نہ ڈالے اور نہ اسے اتنا 
کَدُّہُ وَیَمْلَاُ صَدْرِی 
کم کردے کہ اس کا حصول
ہَمُّہُ ٲَعْطِنِی مِنْ ذلِکَ
میرے عمل کو گھٹا دے اور دل اس کی 
یَا إلہِی غِنیً عَنْ 
پریشانی میں مبتلا رہے اے میرے 
شِرَارِ خَلْقِکَ
اللہ اس بارے میں مجھے اپنی مخلوق 
وَبَلاغاً ٲَنالُ بِہِ 
کے شر سے بے خوف کردے اور 
رِضْوانَکَ
میں اس رزق 
وَٲَعُوذُ بِکَ یَا
سے تیری رضاحاصل کروں الہی 
إلہِی مِنْ شَرِّ الدُّنْیا
میں تیری پناہ لیتا ہوںدنیا
وَشَرِّ مَا فِیہاوَلاَ
اور اس کی چیزوں کے شر سے اس 
تَجْعَلْ عَلَیَّ الدُّنْیا 
دنیا کو میرے لئے قید خانہ قرار نہ 
سِجْناً وَلاَ فِراقَہا
دے مجھے اس کیچھوڑے جانے 
عَلَیَّ حُزْناً اَخْرِجْنیٰ مِنْ پر غم زدہ ہونے دے 
فِتْنَتِھَا مَرْضٰیاً عَنّٰی مَقْبُولاً
مجھے اس کے فتنوں سے نکال جب 
فِیہا عَمَلِی إلَی دَارِ
کہ تو مجھ سے راضی ہو میرا یہاں کیا
الْحَیَوانِ وَمَساکِنِ
ہوا عمل مقبول ہو کہ زندگی کے گھر
الْاََخْیَار وَٲَبْدِلْنِی
اور نیکوں کے ٹھکانے پرپہنچوں اس
بِالدُّنْیَا الْفانِیَۃِ نَعِیمَ
دنیا فانی کے بدلے میں مجھے ہمیشہ 
الدَّارِ الْباقِیَۃِ۔ اَللّٰھُمَّ
کی نعمتوں والا گھر عطا فرما اے 
إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ مِنْ 
معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں اس 
ٲَزْلِہا وَزِلْزالِہا
دنیا کی سختی اور زلزلوں
وَمِنْ سَطَوَاتِ شَیاطِینِہا
سے یہاں کے شیطانوں وَسَلاطِینِہاوَنَکالِہا
اور حکمرانوں کے حملوں سے دنیا 
وَمِنْ بَغْیِ مَنْ بَغَی
کی تنگی سے زیادتی اور یہاں کے 
عَلَیَّ فِیہا۔ اَللّٰھُمَّ
زیادتی کرنیوالوں سے اے معبود
مَنْ کادَنِی فَکِدْہُ
جو مجھے دھوکادے اسے دھوکے میں 
وَمَنْ ٲَرادَنِی فَٲَرِدْہُ
ڈال جو مجھ سے میرے لئے 
وَفُلَّ عَنِّی حَدَّ مَنْ
برا ارادہ کرے تو اس سے 
نَصَبَ لِی حَدَّہُ
ایسا ہی کر جو میرے لئے 
وَٲَطْفِأَ عَنِّی نارَ مَنْ
تلوار تیز کرے تو اسے 
شَبَّ لِی وَقُودَہُ
کند کر دے جو میرے لئے آگ 
وَاکْفِنِی مَکْرَ الْمَکَرَۃِ
بھڑکاے اسے بجھا دے مکر کرنے 
وَافْقَٲْ عَنِّی عُیُون
والے کے مقابل میری مد د فرما مکار 
الْکَفَرَۃِ وَاکْفِنِی ہَمَّ 
کی آنکھیں میری طرف سے بند 
مَنْ ٲَدْخَلَ عَلَیَّ ہَمَّہُ 
کردے جو میرے دل میں غم 
وَادْفَعْ عَنِّی شَرَّ 
ڈالے تو میری کفایت کر مجھ سے 
الْحَسَدَۃِ وَاعْصِمْنِی 
حاسدوں کے حسد کو دور کر میری 
مِنْ ذلِکَ بِالسَّکِینَۃِ 
حفاظت فرما مجھے مطمئن رکھ 
وَٲَلْبِسْنِی دِرْعَکَ 
مجھے اپنی محکم زرہ میں 
الْحَصِینَۃَ وَٲَحْیِنِی 
محفوظ کر دے مجھے اپنے 
فِی سِتْرِکَ الْوَاقِی
بچانے والے پردوں میں
وَٲَصْلِحْ لِی حالِی
زندہ رکھ میرے حالات بہتر بنا 
وَصَدِّقْ قَوْلِی
دے میرے قول و فعل کو یکساں کر 
بِفِعالِی وَبَارِکْ لِی
دے اور میرے خاندان اور مال 
فِی ٲَہْلِی وَمَاْلِی۔ 
میں برکت دے۔
مؤلف کہتے ہیں دوسرے باب میں نمازوں کے ذیل میں وسعت رزق کے لئے بعض نمازوں کا ذکر کیا جا چکا ہے ۔