چوتھی دعا

حضرت امام محمد تقی - فرماتے ہیں جب فریضہ نماز سے فا رغ ہو جائے تو یہ کہے:

رَضِیتُ بِاﷲِ رَبّاً وَبِمُحَمَّدٍ
میں راضی ہوں کہ اللہ میرا رب ہے محمد
نَبِیّاً وَبِالْاِسْلامِ دِیناً
میرے نبی ہیں اسلام میرا دین ہے 
وَبِالْقُرْآنِ کِتاباً وَبِعَلیٍّ
اور قرآن میرا کتاب ہے اور علی (ع)
وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وعَلیٍّ
حسن(ع) ، حسین(ع)، علی(ع) 
وَمُحَمَّدٍ وجعفرٍ وموسَی 
محمد(ع)، جعفر،(ع) موسیٰ(ع) 
وعَلِیٍّ ومُحمَّدٍ وعَلِیٍّ 
علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع) 
والحَسَنِ والحجّۃِ۔ 
حسن(ع)، اور حجۃ(ع) میرے امام (ع)ہیں 
اَللّٰھُمَّ وَلِیُّکَ الحُجَّۃُ
اے معبود تیرا ولی حجۃ القائم ہے 
الْقَآئِمَ فَاحْفَظْہُ مِنْ 
پس اس کی حفاظت اس کے آگے 
بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ خَلْفِہِ وَعَنْ 
سے اس کے پیچھے سے اس کے 
یَمِینِہِ وَعَنْ شِمالِہِ وَمِنْ
دائیں سے اس کے بائیں سے اس 
فَوْقِہِ وَمِنْ تَحْتِہِ وَامْدُدْ 
کے اوپر سے اور اس کے نیچے سے 
لَہُ فِی عُمْرِہِ وَاجْعَلْہُ 
اسکی زندگی میں طول دے اسے قرار دے 
الْقائِمَ بِٲَمْرِکَ
جو تیرے حکم سے قائم ہے تیرے 
وَالْمُنْتَصِرَ لِدِینِکَ
دین کا مدد گار ہو اسے وہ دکھا جو 
وَٲَرِہِ مَا یُحِبُّ وَما تَقَرُّ بِہِ
اسے پسند ہے جس سے اسکی آنکھیں 
عَیْنُہُ فِی نَفْسِہِ وَذُرِّیَّتِہِ
ٹھنڈی ہوں اس کی ذات میں اس 
وَفِی ٲَہْلِہِ وَمالِہِ وَفِی
کی اولاد میں اس کے خاندان میں 
شِیعَتِہِ وَفِی عَدُوِّہِ 
مال میں اسکے دوستوں اور دشمنوں میں 
وَٲَرِحِمْ مِنْہُ مَا یَحْذَرُونَ 
دشمنوں کو اس سے وہی دکھا جس سے ڈرتے 
وَٲَرِہِ فِیہِمْ مَا یُحِبُّ
ہیں اسے دن میں وہی دکھا جو اسے 
وَتُقِرُّ بِہِ عَیْنَہُ وَاشْفِ بِہ
پسند ہے جس سے اس کی آنکھیں 
صُدُورَنا وَصُدُورَ قَوْمٍ
ٹھنڈی ہوں ہماریاور مومنوں کے
مُؤْمِنِینَ۔ 
دلوں میں شفا دے ۔
اور فرمایا کہ جب رسول اکرم(ص) نماز سے فارغ ہوتے تو کہا کرتے: 
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی مَا قَدَّمْتُ
اے معبود معاف کردے جو گناہ میں نے
وَما ٲَخَّرْتُ وَما ٲَسْرَرْتُ 
پہلے کیے ہیں اور جو بعد میں کیے اور جو
وَما ٲَعْلَنْتُ وَ إسْرَافِی 
میں نے چھپ کر کیے اور جو بظاہر کیے
عَلَی نَفْسِی وَمَا ٲَنْتَ ٲَعْلَمُ
میں نے اپنی جان پر جوظلم کیا وہ بھی جسے
بِہِ مِنِّی۔ اللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْمُقَدِّمُ
تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے اے معبود تو
وَالْمُؤَخِّرُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ 
آگے بڑھانے والا اور پیچھے کرنے والا
بِعِلْمِکَ الْغَیْب 
ہے نہیں کوئی معبود مگر تو ہے تو ہی غیب کو
وَبِقُدْرَتِکَ عَلَی 
جانتا ہے اور ساری مخلوقات پر قدرت
الْخَلْقِ ٲَجْمَعِینَ، مَا
رکھتا ہے جب تک تو میرا زندہ رہنا 
عَلِمْتَ الْحَیاۃَ خَیْرَاً
بہترسمجھے مجھ کو زندہ رکھ
لِی فَٲَحْیِنِی وَتَوَفَّنِی إذا
اور جب تو میری موت کو مناسب 
عَلِمْتَ الْوَفَاۃَ خَیْراً لِی
سمجھے مجھے موت دے دے
اللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ 
اے معبود میں سوال کرتا ہوں کہ
خَشْیَتَکَ فِی السِّرِّ 
مجھ پر پوشیدہ اور ظاہر ا تیرا خوف 
وَالْعَلانِیَۃِ وَکَلِمَۃَ الْحَقِّ 
طاری رہے میں حق بات کہوں 
فِی الْغَضَبِ وَالرِّضا
خوشی و ناخو شی میں اور میانہ روی 
وَالْقَصْدَ فِی الْفَقْرِ وَالْغِنَی 
رکھوں غربت و امارت 
وٲَسْٲَلُکَ نَعِیماً لاَ 
میں تجھ سے مانگتا ہوں ایسی نعمتیں 
یَنْفَدُ، وَقُرَّۃَ عَیْنٍ لاَ 
جو ختم نہ ہوں اور آنکھوں کی ٹھنڈ ک 
تَنْقَطِع وٲَسْئَلُکَ
جو زائل نہ ہو تجھ سے سوال کرتا ہو ں 
الرِّضَا بِالْقَضائِ وَبَرَکَۃَ 
قضا پر راضی رہنے کا اور زندگی 
الْمَوْتِ بَعْدَ الْعَیْش وَبَرْدَ 
کے بعد اچھی طرح کی موت کا 
الْعَیْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ 
موت کے بعد خوشگوار زندگی
وَلَذَّۃَ الْمَنْظَرِ إلَی وَجْہِکَ
تیرے جمال کا نظارہ کرنے کی لذت
وَشَوْقاً إلَی رُؤْیَتِکَ وَلِقائِک
اور تیر ے دیدار و ملاقات کا سوال 
مِنْ غَیْرِ ضَرَّائَ مُضِرَّۃٍ وَلاَ 
کرتاہوں جس میں نقصان و ضرر نہ ہو اور 
فِتْنَۃٍ مُضِلَّۃٍ۔ اَللّٰھُمَّ زَیِّنَّا 
گمراہ کن فتنہ بھی نہ ہو اے معبود ہمیں 
بِزِینَۃِ الْاِیمانِ وَاجْعَلْنا ہُدَاۃً
ایمان کی زینت سے مزین فرما اور ہمیں 
مُہْتَدِینَ اَللّٰھُمَّ اہْدِنا 
ہدایت یافتہ رہنما بنا دے اے معبود ہمیں
فِیمَنْ ہَدَیْتَ اَللّٰھُمَّ 
ہدایت پانے والوں میں شامل فرما اے
إنِّی ٲَسْٲَلُکَ عَزِیمَۃَ 
معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں راہ پانے
الرَّشادِ وَالثَّباتِ فِی الْاََمْرِ 
کے اردے امر دین میں ثابت قدمی
وَالرُّشْد وٲَسْٲَلُکَ شُکْرَ 
اور پختگی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری
نِعْمَتِک وَحُسْنَ عافِیَتِکَ
نعمتوں کے شکر کا بہترین آسائش کا 
وَٲَدَائَ حَقِّکَ وٲَسْئَلُکَ
اور تیرے حق کی ادائیگی کا اور سوال کرتا ہوں 
یَارَبِّ قَلْباً سَلِیماً وَلِساناً
یارب کہ حق کو قبول کرنے والا دل اور سچ بولنے 
صادِقاً، اَسْتَغْفِرُکَ 
والی زبان دے اور معافی مانگتا ہوں اپنے گناہوں
لِمَا تَعْلَمُ وَٲَسْئَلُکَ
کی جو تیرے علم میں ہیں اور سوال کرتا 
خَیْرَ مَا تَعْلَمُ وَٲَعُوذُ 
ہوں اس بھلائی کا جو تیرے علم میں ہے تیری 
بِکَ مِنْ شَرِّ مَا 
پناہ لیتاہوں اس شر سے جو تیرے 
تَعْلَمُ فَ إنَّکَ تَعْلَمُ 
علم میں ہے کیونکہ تو جانتا ہے اور ہم 
وَلاَ نَعْلَمُ وَٲَنْتَ عَلاَّمُ
نہیں جانتے اور تو ہی غیب کی باتیں 
الْغُیُوبِ۔
جاننے والا ہے ۔